قبض کیا ہے؟
قبض کی وجوہات کیا ہیں؟
قبض پر کیسے قابو پائیں؟
قبص کی علامات کیا ہیں؟
گھریلو نسخے کس طرح قبض میں کام کرتے ہیں؟
قبض ذیابیطس جیسے مرض کی بھی ایک بڑی علامت ہوسکتا ہے۔اگر آپ کو اکثر قبض کی شکایت رہتی ہے تو اسے عام سمجھ کر نظر انداز مت کریں۔
قبض کی وجوہات
1
۔۔۔۔ ناقص غذا نان چنے جو باجرے اور میدے کی روٹی دیر سے ہضم ہونے والی غذائیں وہ غذائیں جو خشک ہو یا جن میں رطوبت کم ہو تب بھی قبض کا سبب بنتی ہیں
2
۔۔۔۔ آنتوں کے اندر ایک قسم کی قدرتی حرکت ہوتی ہے جب یہ حرکت سست ہوتی ہے تو قبض لاحق ہو جاتی ہے
3
۔۔۔۔۔ گردوں کے راستے جسمانی رطوبتوں کا زائد مقدار میں خارج ہونا قے کی زیادتی وغیرہ سے بھی قبض ہو جاتی ہے
ان کے علاؤہ بواسیر آنتوں کی سوزش اور موٹاپا بھی قبض کا باعث بنتے ہیں
قبض کے مریضوں کو پانی کثرت سے پینا چاہیے اس سے قبض کشائی ہو جاتی ہے
قبض دور کرنے کے لیے ورزش اور سیر بہت ضروری ہے
چند تدابیر قبض کشائی کا باعث بنتی ہے
1
علی الصبح بیداری کے بعد بستر پر ہی آنکھیں بند کر کے بیٹھیں اور دماغ کو دیگر تمام خیالات سے پاک کر کے ذہن میں تصور لائیں کہ مجھے قضائے حاجت ہو رہی ہے اور اگر میں اٹھ کر بیت الخلا نہ گیا تو یہی فارغ ہو جاؤں گا اس خیال کے بار بار دہرانے سے قبض اکثر اوقات دور ہو جاتی ہے۔۔۔
2
مسواک جہاں دانتوں کی بےشمار امراض کا علاج ہے وہاں اس کے استعمال سے قبض کا بھی قلع قمع ہوتا ہے۔۔۔
3کھانے کے دوران نیم گرم پانی پینا بھی قبض کا قدرتی علاج ہے۔
4
برصغیر کے لوگ آٹا چھان کر استعمال کرتے ہیں یہ عادت درست نہیں انہیں چاہیے کہ بغیر چھانے آٹے کی روٹی استعمال کریں اناج کے چھلکے میں ایک ایسا جوہر جو طاقت بخشتا ہے اور قبض کو دور کرتا ہے۔۔۔
5
صبح اٹھ کر نہار منہ نیم گرم پانی کے دو سے چار گلاس پینا بھی قبض کا بہتریں علاج ہے
6
صبح اٹھ کر پیدل چلنا قبض کا بہترین علاج ہے
7
راتکو سوتے وقت 5تولہ گلقند اور پسی ہوئی سونف کا ایک چمچ گرم دودھ یا گھی یا بادام روغن میں ڈال کر استعمال کریں۔۔
قبض کی علامات اتنی ہیں انہی سمجھنا مشکل ہوتا ہے قبض کی صورت میں بدبودار سانس زبان پر سفیدی پیٹ میں درد پیٹ کا پھولنا بدہضمی سردرد اور بے چینی پیدا ہوتی ہے
اگر قبض تھوڑی پرانی ہو جائے تو بواسیر کی شکایت بھی ہو سکتی ہے
نوجوانوں میں قبض سے کیل مہاسے نکل سکتے ہیں
بڑی عمر کے لوگوں کی جلد پھیکی اور پیلی پڑ جاتی ہے
بقراط کا قول ہے جس طرح اجابت کا نرم ہونا خطرناک ہے اس طرح سخت ہونا بھی خطرناک ہے لیکن اجابت کی سختی اس کی نرمی سے زیادہ خطرناک ہے
عموماً 24گنٹھے میں ایک بار اجابت آتی ہے نوجوانوں میں 24 گنٹھے میں دو بار بھی آ سکتی ہے کئی لوگوں کو 48 گنٹھے میں ایک بار اجابت ہوتی ہے
اعصابی نظام اور آنتوں کے لیے مکھن گھی بادام دودھ سبز ترکاریاں موٹے آٹے کی روٹی بہترین غذا ہے ان کے استعمال سے قبض بھی نہیں ہوتی
قبض کے لیے ساگ آمرود پالک میتھی چقندر شلغم گاجر اور ہرے چنے بہترین غذا ہے
اگر ادویات کا استعمال کرنا ہو تو اسبغول ایک تولہ سادہ پانی یا نیم گرم دودھ کے ساتھ استعمال کریں یا رات کو سوتے وقت اطریفل زمانی 9 ماشہ کیسڑائل ایک چمچ کے ساتھ استعمال کریں
قبض کی شکایت زیادہ تر ان لوگوں کو ہوتی ہے جنہیں محنت کی عادت نہ ہو سارا دن بیٹھے یا لیٹے رہتے ہوں اس لیے ان کو قبض دور کرنے کے لیے ورزش کی عادت ڈالنی چاہیے
روزانہ 4کلومیڑ دوڑنا باغ اور سبزا زار میں سیر کرنا گھڑدوڑ تیراکی ڈنڈ پیلنا کبڈی ہاکی فٹ بال والی بال ٹینس کھیلنے سے قبض نہیں رہتی
مندرجہ ذیل طریقوں سے پھلوں کے استعمال سے قبض کشائی ہو جاتی ہے
دن میں 4 مرتبہ لیموں کا عرق نکال کر آدھے کپ پانی میں ڈال کر استعمال کریں مفید ثابت ہو گا
تاہم قبض کا علاج تو آپ کے اپنے کچن میں بھی موجود ہے۔
چند عام اور مزیدار چیزوں کو کھانا اس تکلیف سے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
فائبر
فائبر کسی پائپ کلینر کی طرح کام کرتے ہوئے آپ کی غذائی نالی میں موجود غذا اور فضلے کے اجزاءکی صفائی کرتا ہے، بیج، دالوں، دلیہ، باداموں، متعدد سبزیوں اور خشک میوہ جات میں فائبر کی مقدار کافی ہوتی ہے اور روزانہ 20 سے 35 گرام فائبر کا استعمال قبض کی شکایت میں کمی لانے کے لیے مددگار ثابت ہوسکتا ہے، تاہم بہت زیادہ فائبر جسم کا حصہ بنانے پر پانی کا استعمال بھی زیادہ کرنا چاہئے۔
پاپ کارن
آلو کے چپس کی بجائے اگر آپ سادے پوپ کارن کو ترجیح دیں تو منہ چلانے کی خواہش کے ساتھ ساتھ قبض سے بھی بچ سکیں گے، طبی ماہرین کے مطابق یہ جسم کی فائبر کی ضروریات پوری کرنے کا آسان ذریعہ ہے، کیونکہ ان کی کچھ مقدار میں تین گرام فائبر ہوتی ہے۔
آلو بخارے
آلو بخارے فائبر سے بھرپور پھل ہے اور یہ وہ جز ہے جو آنتوں کے افعال کو بہتر کرکے قبض کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے، ایک آلو بخارے میں ایک گرام فائبر ہوتا ہے جو کہ جسم کے لیے مناسب مقدار ہے، اسی طرح اس میں موجود دیگر اجزاءبھی نظام ہضم کے مسائل پر قابو پانے کے لیے موثر ثابت ہوتے ہیں۔
آلو بخارے کا استعمال نظام ہاضمہ کو پھر سے ٹریک پر لاتا ہے۔ تین آلوچے تین گرام فائبر جسم کا حصہ بناتے ہیں جبکہ ان میں ایک جز ایسا بھی پایا جاتا ہے جو انٹریوں کو حرکت میں لاتا ہے۔
پانی
فائبر اور ورزش کے ساتھ ساتھ مناسب مقدار میں پانی پینا بھی قبض کی شکایت میں کمی لانے کے لیے ضروری ہے، پانی آنتوں کے افعال کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے، اگر آپ کا جسم پانی کی کمی کا شکار ہوگا تو قبض کا خطرہ بھی اتنا زیادہ بڑھ جائے گا۔
روزانہ کم از کم آٹھ گلاس پانی پینا نہ صرف عام صحت کے لیے بہتر ہے بلکہ یہ آنتوں کو بھی بہتر بنانے والی عادت ہے جس کے نتیجے میں قبض کا خطرہ نہیں ہوتا۔
لیموں پانی
لیموں پانی میں شامل سیٹرک ایسڈ غذائی نظام میں تحریک کا کام کرتا ہے اور جسم میں موجود زہریلے مواد کو باہر نکالنے میں مدد دیتا ہے۔ ہر صبح ایک گلاس لیموں پانی یا لیموں کو چائے میں شامل کرکے استعمال کریں جس سے نظام ہاضمہ میں بہتری آئے گی۔
مالٹے
طبی ماہرین مالٹوں کو بھی قبض سے نجات دلانے کے لیے بہترین قرار دیتے ہیں کیونکہ یہ بھی فائبر سے بھرپور پھل ہے جبکہ کیلوریز بھی بہت کم ہوتی ہیں، اسی طرح ترش پھلوں میں فلیونول نامی جز بھی ہوتا ہے جو کہ قبض کشا کا کام کرتا ہے۔زیتون کا تیل
زیتون کا خالص تیل قبض سے نجات کے لیے بھی مددگار ثابت ہوتا ہے، اس کا استعمال نظام ہضم کو حرکت میں لاتا ہے جس کے نتیجے میں آنتوں کی صفائی ہوتی ہے اور اس کا استعمال معمول بنالینے سے قبض کا عارضہ شکار نہیں بناتا۔ آپ کو بس ایک چائے کا چمچ زیون کا تیل صبح نہار منہ استعمال کرنا ہوگا کیونکہ یہ خالی پیٹ ہی بہترین کام کرتا ہے۔
بیکنگ سوڈا
کھانے کا سوڈا انتہائی کارآمد چیز ہے اور یہ قبض کے لیے بھی بہترین ثابت ہوتا ہے، اس کو استعمال کرنے کے لیے ایک چائے کا چمچ بیکنگ سوڈا اور چوتھائی کپ گرم پانی کی ضرورت ہوگی، سوڈے کو پانی میں مکس کرلٰں اور اس مکسچر کو پی لیں ، امید ہے کہ قبض کی شکایت ختم ہوجائے گی۔
جو
فائبر کے حصول کے لیے جو بہترین ہے، اس کے ایک کپ میں دو گرام انسولیبل جبکہ دو گرام سولیبل فائبر موجود ہوتا ہے، انسولیبل فائبر کھانے کو معدے سے جلد آنتوں میں پہنچانے میں مدد دیتا ہے جبکہ فائبر کی دوسری قسم پانی میں تحلیل ہوکر جیل جیسا میٹریل بناتی ہے جو کہ قبض کے خلاف موثر ہے۔
چاول
جو لوگ زیادہ چاول کھانے کے عادی ہوتے ہیں ان میں قبض کا خطرہ 41 فیصد تک کم ہوتا ہے، اس کی کوئی واضح وجہ تو نہیں بتائی گئی مگر ممکنہ طور پر چاول میں موجود فائبر اس حوالے سے مددگار ہوتا ہے۔
پالک
پالک نہ صرف فائبر سے بھرپور ہوتی ہے بلکہ میگنیشم کے حصول کا بھی بہترین ذریعہ ہے، یہ منرل آنتوں کے لیے ضروری ہوتا ہے اور فضلے کو صاف کرنے کا کام کرتا ہے۔
پودینے یا ادرک کی چائے
پودینہ اور ادرک دونوں معدے سے متعلق متعدد شکایات کے لیے آزمائے ہوئے گھریلو نسخے ہیں۔ پودینے میں موجود مینتھول غذائی نالی کے پٹھوں کو ریلکس کرنے میں مدد دیتی ہے جبکہ ادرک ایک گرم جڑی بوٹی ہے جو جسم کے اندر حرارت بڑھاتی ہے اور کھانا جلد ہضم ہوجاتا ہے۔
بیج
بیج میں نشاستہ پایا جاتا ہے جو کہ آنتوں کے لیے ضروری ہوتا ہے، یا یوں کہہ لیں کہ قبض کشا کا کام کرتا ہے جبکہ غذائی نالی میں بیکٹریا کے توازن میں بھی مدد دیتا ہے۔ تاہم ان کا زیادہ استعمال پیٹ میں گیس اور اس کے پھولنے جیسے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔شیرہ
سونے سے قبل ایک چائے کا چمچ شیرے کا استعمال صبح کے وقت قبض سے ریلیف میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ اس شیرے میں کافی مقدار میں وٹامنز اور منرلز خاص طور پر میگنیشم شامل ہوتے ہیں جو اس بیماری میں کمی لانے میں مدد دیتے ہیں۔
دہی
دہی میں بیکٹریا یا پرو بائیو ٹکس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو کہ معدے کے لیے اچھے ثابت ہوتے ہیں، یہ نہ صرف غذائی نالی کے نظام کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں بلکہ آنتوں کی کارکردگی کو بھی بہتر بناتے ہیں۔
کیسٹر آئل
قبض کا یہ گھریلو نسخہ برسوں سے استعمال ہورہا ہے۔ ایک سے دو چائے کے چمچ کیسٹر آئل کو خالی پیٹ استعمال کریں اور آٹھ گھنٹوں میں اس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ درحقیقت اس تیل میں موجود ایک جز آپ کے جسم کی چھوٹی بڑی انتڑیوں کو حرکت میں لاکر قبض سے نجات دلاتا ہے۔
صحت بخش چربی
زیتون، نٹس وغیرہ صحت بخش چربی یا فیٹس سے بھرپور ہوتے ہیں جو انتڑیوں کے نظام میں بہتری لاکر قبض کی شکایت کم کرتے ہیں۔
کافی
کافی آنتوں میں تحریک پیدا کرکے قبض کا توڑ کرتی ہے، دیگر گرم مشروبات بھی مددگار ثابت ہوسکتے ہیں جیسے ہربل ٹی یا ایک کپ گرم پانی جس میں کچھ مقدار میں لیموں کا عرق یا شہد شامل ہو۔
کشمش
فائبر سے بھرپور ہونے کے ساتھ ساتھ کشمش میں ٹارٹارک ایسڈ بھی شامل ہوتا ہے جو ہلکے جلاب جیسا اثر دکھاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق آدھا اونس کشمش روزانہ کا استعمال کرنے والے افراد کا نظام ہاضمہ دوگنا تیزی سے کام کرتا ہے۔ چیری اور خوبانی بھی فائبر سے بھرپور ہوتی ہیں اور قبض کو زوردار ضرب لگاتی ہیں۔
جسم کو حرکت دیں
روزانہ 15 منٹ تک چہل قدمی سے خوراک زیادہ تیزی سے ہضم ہوتی ہے۔ اگر زیادہ کھانے کے بعد آپ غنودگی محسوس کررہے ہو تو لیٹنے کی بجائے چہل قدمی کی کوش کریں، جس سے ہضم کا عمل تیز ہوجائے گا اور قبض کی شکایت سے بچ جائیں گے۔
اب یہ بھی جان لیں کہ قبض رہنے کی عام وجوہات کیا ہوتی ہیں۔
غذا میں تبدیلی
اگر آپ سبزیاں خاص طور پر سبز سبزیوں کا زیادہ استعمال کرتے ہیں یا جسمانی وزن میں کمی لانے کی کوشش کررہے ہیں تو غذا میں کوئی بھی تبدیلی قبض کا باعث بن جاتی ہے۔ اسی طرح مخصوص غذائیں جیسے زیادہ چربی یا فاسٹ فوڈ یا چائے یا کافی کی شکل میں کیفین کا بہت زیادہ استعمال بھی اس کا باعث بنتا ہے۔
پانی کا کم استعمال
اگر تو آپ زیادہ پانی پینے کے عادی نہیں تو یقیناً قبض کا اکثر شکار رہتے ہوں گے یا ایسے افراد میں بہت زیادہ امکان ہوتا ہے، اسی طرح کولڈ ڈرنکس کا استعمال بھی قبض کا باعث بنتا ہے خاص طور پر جو لوگ ان مشروبات کا بہت زیادہ استعمال کرتے ہو۔
ورزش سے دوری یا سست طرز زندگی
ہر وقت بیٹھے رہنا یا جسمانی سرگرمیوں سے دور بھاگنا میٹابولزم کو سست کردیتا ہے جس کے نتیجے میں نظام ہاضمہ متاثر ہوتا ہے اور قبض کا مرض لاحق ہوجاتا ہے۔
ادویات
مخصوص درد کش گولیاں یا ادویات ہمارے نظام ہاضمہ کو متاثر کرتی ہیں اور قبض کا باعث بن جاتی ہے۔ وٹامنز اور آئرن سپلیمنٹس بھی اس مسئلے کا باعث بن سکتے ہیں اور اس صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کیا جانا چاہئے۔
اپنے ڈاکٹر سے ضرور رجوع کریں۔
**************************************************
No comments:
Post a Comment