آنکھوں کا دھندلا پن کیسے دور کیا جائے؟

کیا آپ آنکھوں میں دھندلا پن موجو د ہے؟؟

کیا آپ آنکھوں کے دھندلکے سے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں؟؟ تو مندرجہ ذیل چیزیں آپ کی توجہ چاہتی ہیں۔ 

                                                     **  آنکھوں کا دھندلا پن  **

                                     ٹھیک بینائی کے باوجود آنکھوں کا دھندلانا سنگین بیماری کی علامت ہوسکتا ہے


                           کیا آپ کے ساتھ کبھی ایسا ہوا ہے کہ بینائی ٹھیک ہونے کے باوجود آنکھیں      دھندلا جاتی ہوں؟

اگر ہاں تو یہ معاملہ سنگین بھی ہوسکتا ہے کیوں کہ یہ دل کی شریانوں میں سنگین بیماری کی علامت بھی ثابت ہوسکتی ہے۔


 شریان میں خون کی رکاوٹ پیدا ہونے سے   آنکھوں تک خون   کی سپلائی رک جاتی ہے جس  کی وجہ سے یہ          مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔


ایتھنر کی نیشنل اینڈ کیپوڈیسٹرن یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ اس طرح کی رکاوٹ عام طور پر کولیسٹرول اور خون کے خلیات کے اکھٹے ہونے سے پیدا ہوتی ہے جو سر اور گردن تک خون پہنچانے والی شریان کو متاثر کرتی ہے۔

بظاہر تو یہ رکاوٹ بہت معمولی ہوتی ہے مگر اس کے نتیجے میں سنگین طبی مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے کیونکہ اس سے بینائی کے خاتمے یا جان لیوا فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔


                                                                  **چیک اپ ضرور کروائیں**


جسمانی صحت کے سالانہ چیک اپ کی طرح آنکھوں کا سالانہ چیک بھی اتنا ہی اہم اور ضروری ہے۔ایسے لوگ جو صحت کے عمومی مسائل کا شکار رہتے ہیں، ان کے لیے آنکھوں کا باقاعدگی سے چیک اپ کروانا انتہائی اہم ہے۔

اگر آپ کی فیملی ہسٹری میں آنکھوں کے مسائل موجود رہے ہیں تو آپ کو اس بارے میں انتہائی محتاط رہنے کی ضرورت ہے، کسی بھی علامت کو محسوس ہوتے ہی معالج سے فوراً رابطہ اور چیک کروانا انتہائی اہم اور ضروری ہے کیونکہ بروقت علاج اور تدارک سے بیماری اور اس کے مضر اثرات سے بچا جا سکتا ہے۔


اس کے لیے سب سے اہم مرحلہ یہ ہے کہ آپ کوئی بھی علامت محسوس ہوتے ہی اپنی فیملی یا ذاتی معالج سے ملیں اور اس سے اپنی علامات کے بارے میں معلومات لیں، اور اگر آپ کا معالج محسوس کرے کہ آپ کو سپیشلٹ ڈاکٹر کو چیک کروانے کی ضرورت ہے تو وہ آپ کو کوئی اچھا سپیشلٹ تجویز کرے گا۔ اگر سپیشلسٹ آپ کی نظر میں کسی قسم کا مسئلہ یا کوئی ابتدائی علامت دیکھے تو وہ آپ کو اس کے مطابق دوائیاں تجویز کرے گا جنہیں استعمال کرنے سے آپ ان ابتدائی علامات سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں۔ یاد رہے، احتیاط علاج سے بہتر ہے، اور اسی طرح ابتدائی علاج، بیماری کے طول پکڑ جانے پر کروائے جانے والے علاج سے ہزار درجہ بہتر ہے۔

                                                              ** نظر کے مسائل کی ممکنہ علامات **


اگر آپ اپنی نظر میں مندرجہ ذیل علامات میں سے کوئی بھی محسوس کرتے ہیں، تو فوراً اپنے آنکھوں کے معالج Ophthalmologist سے رابطہ کریں، چاہے آپ نے کچھ دن پہلے ہی آنکھوں کا معائنہ کروایا ہو۔ 

**آنکھوں میں اچانک اور شدید درد


** آنکھ کے اندر یا ارد گرد درد کا بار بار ہونا


** نگاہ کا دھندلا ہونا یا چیزوں کا ڈبل نظر آنا


** چمک، روشنی یا چمکدار روشن نقطوں کا

 دکھائی دینا

** روشنی یا لائٹ کے گرد قوس قزح جیسے

 رنگوں یا روشنی کا ہالہ دکھائی دینا

** ہوا میں مکڑی کے جالے جیسے اشکال تیرتی

 نظر آنا

**ایک یا دونوں آنکھوں پر پردہ سا پڑتا ہوا

 دکھائی دینا

** آنکھ میں "کپ میں سیاہی بھرنا" جیسا

 احساس ہونا

** روشنی اور چمک سے غیر معمولی اور درد سے

 بھرا احساس ہونا

**سوجی ہوئی لال آنکھیں

 عینیکiris [ آنکھ میں قرنیے کے پیچھے کی گول

 رنگدار جھلی جس کے پیچ میں گول سوراخ ہوتا ہے] کے رنگ کا تبدیل ہونا

**آنکھ کی پتلی میں سفیدی ہونا

آنکھ میں اچانک مستقل طور پر تیرنے والے اجزاء کا بننا

** آنکھ میں چبھن، جلن یا پھر بھاری مقدار می


 آنکھ سے مواد کا اخراج ہونا

**نگاہ میں اچانک کسی بھی قسم کی تبدیلی

 


                                  ** نظر کے مسائل کی ممکنہ دیگرعلامات **


نظر کے مسائل کی نشاندہی کے لیے مزید کئی علامات بھی ہو سکتی ہیں جو کہ روز مرہ کے معاملات سے متعلقہ ہیں۔ یہ علامات درج ذیل ہیں۔

                      **چلنے میں، یا ابھری ہوئی سطحوں پر چلنے میں دشواری کا سامنا

                                   **ہچکچاتے ہوئے چلنا اور قدم اٹھانے میں ہچکچاہٹ کا سامنا ہوناسیڑھیاں چڑھتے اور              اترتے وقت انتہائی سست روی کا مظاہرہ کرنا

**پیروں کو گھسیٹ کر چلنا

** چلتے ہوئے دیواروں سے لگ کر چلنا

** چیزوں کو پکڑتے ہوئے کبھی ہاتھوں کا پیچھے رہ جانا اور کبھی چیز سے آگے نکل جانا

** مختلف روزمرہ کے معمولات کو کرنا چھوڑ دینا یا انہیں مختلف طریقے سے کرنا مثلاً مطالعہ، ٹی وی دیکھنا، ڈرائیونگ، چلنا پھرنا یا اپنے مشاغل کو کرنے سے ہچکچانا یا انہیں ترک کر دینا

**آنکھ میں بھینگا پن ہونا یا چیزوں کو دیکھتے وقت سر کو کسی مخصوص زاویے پر ایک طرف جھکا کر دیکھنا

** چہروں اور چیزوں کو پہچاننے میں دشواری کا سامنا ہونا

**مانوس ماحول میں بھی ذاتی اشیاء کو ڈھونڈنے میں دشواری کا سامنا کرنا

** چیزوں کو تھامتے ہوئے بے یقینی کی کیفیت کا اظہار

**رنگوں کی پہچان میں دشواری کا سامنا

** کھانا کھاتے ہوئے کھانے کو چمچ سے اٹھانے میں دقت کا سامنا

** کھانا کھاتے ہوئے پلیٹ سے باہر گرا دینا

** گلاس یا کپ میں پینے والی اشیاء ڈالتے ہوئے گلاس کے بھرنے کا پتہ نہ چلنا

** اخبار یا ڈاک وغیرہ کو نہ پڑھنا

**پڑھنے والی چیز کو آنکھ کے انتہائی قریب رکھ کر پڑھنا

** لکھنے میں دقت ، خاص کر لائن میں لکھنے میں مسائل کا سامنا ہونا


یاد رہے کہ یہ تمام علامات ہیں جن سے اندازاہ لگایا جا سکتا ہے کہ آپ کی نظر کمزور ہورہی ہے یا کسی مسئلہ کا شکار ہے، ایسی کسی بھی علامت کو محسوس کرتے ہیں اپنے ذاتی معالج یا آنکھوں کے علاج کے ماہر سے فوری رابطہ کریں اور کسی بھی ممکنہ پیچیدہ بیماری سے بچیں۔ یاد رہے کہ احتیاط بیماری اور پیچیدگی، دونوں سے بچاتی ہے۔

                                      ** آنکھیں توجہ مانگتی ہیں**


آنکھ بہت نازک عضو ہے ، اس لیے اس کی صحت کے لیے خاص احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ آنکھوں کو ہر روز کم از کم دوبار صاف پانی سے دھونا چاہیے۔



 

معالج کے مشورے کے بغیر کوئی دوا نہیں ڈالنی چاہیے۔ سر میں مستقل درد رہتا ہو تو بینائی چیک کروانی چاہیے۔ ذیل میں چند ایسی علامتیں درج کی جارہی ہیں، جن کے ظاہر ہونے پر فوراََ آنکھوں کے معالج سے رابطہ کرنا چاہیے۔

                                                **پیلی آنکھیں**

عمر میں اضافہ ہونے پر بعض افراد کی آنکھوں میں زردی مائل بھورا رنگ جھلکنے لگتا ہے، اس لیے کہ ان کی غذاؤں میں پھل اور سبزیاں کم اور چکنائی زیادہ ہوتی ہے، نتیجتاََ ان کے جسموں میں چکنائی جمع ہونے لگتی ہے، جس سے آنکھوں پر تواثر نہیں پڑتا ، البتہ جلد کی ضرور متاثر ہوتی ہے اور انھیں یرقان ہوسکتا ہے ۔

ایسی صورت میں کسی معالج سے رجوع کرنا چاہیے۔


                                                        **دھندلی بصیرت**

بصارت میں دھند لا پن آجانا موتیا بند کی ابتدائی علامت بھی ہوسکتی ہے۔ اس میں آنکھوں کے سامنے سائے سے نظر آنے لگتے ہیں، جو جراحی کے بعد ختم ہوجاتے ہیں۔ اگر اسے بے پروائی سے ٹال دیا جائے تو کالا پانی ہوسکتا ہے اور آنکھوں کی بینائی بھی ختم ہوسکتی ہے۔

                                                            * *آنکھوں میں جھماکے**

جب آپ ذہنی الجھن اور تناؤ سے دوچار ہوتے ہیں تو آنکھوں میں جھماکے پیدا ہونے شروع ہوجاتے ہیں۔ یہ بردہٴ چشم میں خرابی کی علامت ہے۔ چناں چہ ایسی کوئی خرابی پیدا ہوجائے تو اس کی طرف سے بے پروائی نہ برتیے، بلکہ فوراََ آنکھوں کے معالج کو دکھائیے۔


                                                          **دہری نظر**


نشہ آور ادویہ کھانے سے آپ کو ایک کے بجائے دو دکھائی دینے لگتے ہیں اس کے علاوہ اگر بچپن میں آنکھوں میں بھینگا پن پیدا ہوجائے تو اس سے بھی بصارت میں ایسا نقص پیدا ہوجاتا ہے، لیکن یہ شکایت اگر بعد بھی پیدا ہوجائے تو یہ اعصابی نظام کے اکڑ جانے، فالج،رسولی یا کسی دوسری بیماری کا اشارہ ہوسکتا ہے۔

ماہرین چشم کہتے ہیں کہ آج کے جدید دور میں بصارت کی خرابی کی زیادہ تر وجہ اسکرین ہے۔   اس لئے وہ لوگ جو بہت زیادہ کمپیوٹر، لیپ ٹاپ یا موبائل فون کا استعمال کرتے ہیں انہیں چاہیے کہ ہر 20 منٹ بعد وہ اپنی آنکھوں کو 20 سیکنڈ تک سکون دیں۔ اس طریقے پر عمل کرنے سے بصارت کو نقصان نہیں ہوگا۔

                                                          **غیر واضح بصارت**

بصارت میں اگر دھندلا ہٹ پیدا ہوجائے تو نزدیک ودور کی نگاہ خراب ہوجاتی ہے یا آنکھوں میں نقص کی وجہ سے اشکال بگڑی ہوئی نظر آتی ہیں۔


اگربصارت غیر واضح ہو تو یہ اس بات کی علامت ہوسکتی ہے۔کہ آپ کے بلڈ پریشر میں اضافہ ہوگیا ہے، آپ کے خون میں شکر کی سطح بے قابو ہورہی ہے یا بڑھتی عمر کے ساتھ آنکھ کے قرنیے کے سفید حصے میں بھی خرابی پیدا ہوگئی ہے۔ یہ بیماری کسی کو بھی ہوسکتی ہے، لیکن ”لیوٹن“ کے ضمیے کھانے سے بیماری کی رفتار سست ہوجاتی ہے۔ ”لیوٹن“ ایک صحت بخش جزو ہے، جو پالک،انڈے کی زردی، حیوانی چربی اور پودوں میں پایا جاتا ہے۔


                                                           **آنکھوں میں درد**

کمپیوٹر کے سامنے بہت دیر تک بیٹھے رہنے کی وجہ سے یہ شکایت پیداہوجاتی ہے، لہذا کام کے دوران وقفہ دینا چاہیے۔


ہر 20منٹ کام کرنے کے بعد 20 سیکنڈ تک آنکھوں کو سکون دیں اس طرح کرنے سے بصارت میں کافی نمایاں تبدیلی آتی ہے اور آنکھیں تھکاوٹ سے دور رہتی ہیں۔


                                                **آنکھوں میں چبھن یا سرخی**

الرجی یا تعدیے کی بنا پر آنکھیں سرخ ہوسکتی ہیں اور ان میں ایسی چبھن بھی پیدا ہوسکتی ہے، جیسے آنکھوں میں باریک ریت یا کنکر چلے گئے ہوں ۔ پلکوں پر زیادہ میک اپ کرنے کی وجہ سے بھی ایسا ہوجاتا ہے، لہذا ایسی صورت حال سے میں فوراََ معالج سے رجوع کریں۔

عرق گلاب سے آنکھوں کو صاف کرنے کی عادت ضرور ڈالیں۔



                                                         ** گہرے حلقے** 

آنکھوں کے نیچے گہرے حلقے اکثر افراد کے پڑ جاتے ہیں جس کی وجہ عام طور پر نیند کی کمی ہوتی ہے۔ یعنی رات گئے تک جاگنا اور جلد اٹھ جانا آنکھوں کے گرد حلقوں کا باعث بن جاتا ہے، تاہم اگر یہ حلقے مناسب نیند لینے کے باوجود ختم نہ ہو تو طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دیگر طبی مسائل کا اشارہ ہوسکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ تھائی رائیڈ (بے نالی غدود) یا خون کی کمی جیسے امراض کی علامت بھی ہوسکتے ہیں۔ ان کے مطابق اگر آپ مناسب نیند لیتے ہیں مگر پھر بھی خود کو تھکاوٹ کا شکار محسوس کرتے ہیں یہ تھائی رائیڈ یا خون کی کمی کی علامت ہوسکتی ہے، ایسے حالات میں اپنے ڈاکٹر سے رجوع کرکے ان دونوں کیفیات کا ٹیسٹ ضرور کروائیں۔


                                                              **آنکھوں میں پیلاہٹ**

اگر آپ کی آنکھوں کا سفید حصہ زرد یا پیلاہٹ زدہ نظر آنے لگے تو یہ جان لیوا جگر کے امراض کی ممکنہ علام ہوسکتی ہے جسے کسی صورت نظرانداز نہیں کرنا چاہئے۔ طبی ماہرین کے مطابق آنکھوں کی یہ رنگ ہیپاٹائٹس، جگر کے صحیح سے کام نہ کرنے یا دیگر امراض کے باعث بھی ہوسکتی ہیں۔ ایسی صورت میں ڈاکٹر سے فوری رجوع کرنا چاہئے کیونکہ ضروری نہیں کہ جگر کے امراض نے آپ کو شکار کیا ہو تاہم ایسا ہوا بھی ہے تو ابتدائی سطح پر ہی ان پر زیادہ موثر طریقے سے قابو پایا جاسکتا ہے۔


                                                            **آنکھوں میں سرخی**

ضرور پڑھیں: ’خود کو مت تھکاؤ بلکہ پانی بچاؤ‘سلمان خان نے ”بوتل کیپ چیلنج“ منفرد انداز میں قبول کرلیا

اگر آپ کی آنکھیں بہت سرخ یا ان میں سرخ لکیریں سے بن گئی ہو تو پہلی فرصت میں ڈاکٹر کے پاس پہنچ جائیں کیونکہ یہ سنگین امراض جیسے آشوب چشم، پپوٹوں کی سوزش، آنکھ کے پردے کے ورم اور کسی قسم کے موتیا کی جانب اشارہ بھی ہوسکتی ہے۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ اس کچھ کم سنگین وجوہات بھی ہوتی ہیں جیسے آٹھ گھنٹے تک کمپیوٹرز پر کام کرنے سے آنکھوں میں درد کے باعث سرخ لکیریں بن سکتی ہیں اور اس صورت میں آنکھوں کا معائنہ کروانا بہتر رہتا ہے کیونکہ یہ بنیائی کی کمزوری کا نتیجہ بھی ہوسکتا ہے، اسی طرح یہ کسی قسم کی الرجی کے باعث بھی ہوسکتا ہے۔


                                                        **خشک آنکھیں**

اکثر افراد کو اس قسم کی تکلیف کا سامنا ہوتا ہے جس کے دوران لگتا ہے جیسے آنکھیں بالکل خشک ہوگئی ہیں، جس کی وجہ اکثر وٹامن اے کی کمی ہوتی ہے، تاہم یہ شکایت عمر بڑھنے اور کچھ خاص ادویات کے استعمال کے باعث بھی لاحق ہوسکتی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک ایسی بیماری کا باعث بھی ہوسکتا ہے جو خاص طور پر ایسے گلینڈز کو متاثر کرتا ہے جو آنسوؤں اور لعاب دہن کو بنانے کا کام کرتے ہیں۔عام طور پر اس کے دوران ایسا لگتا ہے کہ جیسے آنکھ میں کوئی کنکر چلا گیا ہو اور چبھن محسوس ہوتی رہتی ہے۔ وٹامن اے کے ساتھ ساتھ غذا میں صحت بخش چربی کی کمی بھی اس کا باعث بن سکتی ہے۔ آنکھوں کی ورزشوں پر بھی خصوصی دھیان اور توجہ دیں۔ خشک آنکھوں والے اپنی پلکوں کو مسلسل جھپکنے کا عادی بنائیں۔



                                                                  ** سوجی ہوئی آنکھیں**

گہرے حلقوں کی طرح آنکھوں کا سوج جانا بھی چہرے کی کشش کو ماند کردیتا ہے، اس کے لیے اکثر برف کی ٹکور، کھیرے کا ٹکڑا یا دیگر ٹوٹکوں کا استعمال کیا جاتا ہے مگر جب یہ کسی صورت ختم نہ ہو تو زیادہ سنگین طبی مسائل کی علامت بھی ہوسکتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق یہ گردوں میں کسی قسم کی خرابی کی جانب اشارہ ہوسکتا ہے جس کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کرنا بہتر رہتا ہے جبکہ نمک کے بہت زیادہ استعمال سے بھی یہ تکلیف آپ کو اپنا شکار کرسکتی ہے۔


ایسی آنکھوں میں سوزش یا چبھن ہوتی ہے غالباََ ایسا حسا سیت کی وجہ سے ہوتا ہے یا پھر آنکھوں میں پانی جمع ہوجاتا ہے، جو خارج نہیں ہوپاتا۔

یہ غدؤ درقیہ کے لاحق ہونے کی علامت بھی ہے، جس میں گردن میں سوجن پیدا ہوسکتی ہے۔




                                                                            ** روشن آنکھیں**

ہر آنکھ کے لیے چھ مسلز کام کرتے ہیں‘ ہر آنکھ میں تیرہ کروڑ ایسے سیلز موجود ہوتے ہیں جو دیکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ آنکھوں کی صحیح کارکردگی اور خوبصورتی کیلئے اچھی خوراک ضروری ہے‘ آپ کی آنکھوں کو سب سے زیادہ وٹامن اے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے بعد وٹامن بی کا درجہ ہے‘ انہیں وٹامن ڈی اور کیلشیم کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔

 وٹامن ڈی استعمال کرنے والوں کی بینائی کو بہتر ہوتے دیکھا گیا ہے۔

 وٹامن اے کیلئے ایسی سبزیاں یا پھل استعمال کریں کا رنگ زرد ہو۔ مثلاً گاجر‘ آم‘ کچالو‘جاپانی پھل‘ مکھن‘ سکوئش وغیرہ۔۔ اس کے علاوہ مچھلی کا تیل‘ کلیجی‘ دودھ‘ پالک وٹامن بی کے لیے کلیجی‘ کا استعمال کریں۔


**************************************************************************

No comments:

Post a Comment

کامیابی آپ کی منتظر ہے

اگر تم کامیابی و کامرانی چاہتے ہو۔۔۔ زندگی میں خوشحالی چاہتے ہو۔۔۔ امن سکون چاہتے ہو۔۔۔ تو اپنے آپ کو۔۔۔ اپنے رب سے جوڑ لو۔۔۔ جو رب سے جڑ گی...