ناریل صحت کا خزانہ کیسے ہے؟؟



                                            ناریل کا تیل اپنے اندر بے پناہ فوائد رکھتا ہے اس کا تیل صرف بالوں میں لگانے اور جلد کی خوبصورتی کے لیے ہی نہیں ہے بلکہ ناریل صحت کا ضامن بھی ہے۔



ناریل بیک وقت غذا بھی ہے دوا بھی، ناریل کا پانی تازہ سنگترے سے بہتر یوں سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس میں حرارے‘ کیلوریز کم ہوتی ہیں۔ ناریل کےپانی میں دیگر چیزوں کے علاوہ الیکٹرو لائٹس اور پوٹاشیم کی وافر                مقدار موجود ہوتی ہے۔


پوٹاشیم بلڈپریشر کو معمول کے مطابق رکھنے میں مددگار ہوتا ہے اوراس سے دل کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔

ناریل کو کھانوں‘ مٹھائیوں‘ مقوی معجونوں اور دواؤں میں ڈالا جاتا ہے۔ کھوپرا کھانے سے جسم موٹا اور تندرست ہوجاتا ہے۔ اس میں کیلوریز کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے۔ اس لیے کمزور صحت کے حامل افراد کو کھوپرا خاص طور پر استعمال کرنا چاہیے۔ 

ناریل کا تیل  نہ صرف جلد اور بالوں کی حفاظت کرتا ہے بلکہ کے بڑھاپہ دور کرنے، سیاہ حلقوں کو ختم کرنے، جلد کو نرمی بخشنے اور دانتوں کو سفیدی عطا کرنے والا انمول تحفہ ہے۔

قدرتی طور پر ناریل میں بے شمار فوائد موجود ہیں۔ ناریل کا استعمال غذا کے طور پر کیا جائے یا پھر اس کا تیل استعمال کیا جائے، دونوں ہی انسانی صحت کے لیے انتہائی مفید ہیں۔

ناریل قدرتی طور پر بے شمار فوائد کا حامل پھل ہے۔ فوری توانائی فراہم کرنے والے اس پھل کا تیل بھی بیش بہا فوائد سے مالا مال ہے۔ عام طور پر ناریل کا تیل بالوں اور جلد کی حفاظت کے لیے جانا جاتا ہے 

رات کو سونے سے پہلے ناریل کے تیل کے چند قطرے چہرے پر لگائیں، صبح اٹھنے پر جلد نرم، مرطوب اور بارونق ہوگی، وٹان ای اور اے سے بھرپور تیل ہاتھوں کی جلد کیلئے بھی انتہائی مفید ہے۔ 

ماہرین کہتے ہیں کہ ناریل کا تیل خون کی گردش کو فعال بناتا ہے،  اس کے علاوہ جلد کی تہہ میں جمع ہونے والی چربی سے بھی چھٹکارہ دیتا ہے، متاثرہ جگہ پر مساج کرنے سے کافی افاقہ ہوتا ہے۔

ناریل کا تیل “فیٹی ایسڈ” سے بھرپور ہوتا ہے، یہ آنکھوں کو سُرخ ہونے اور پپوٹوں کو سُوج جانے سے بچاتا ہے، اس میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈنٹ اور وٹامن ای جلد کے تلف شدہ خلیوں کے علاج میں معاون ثابت ہوتے ہیں،  ناریل اور روغنِ بادام ملا کر آنکھوں کے گرد لگانے سے سیاہ حلقوں کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔


                                                                ** بالوں کا کنڈیشنر **

ناریل کا تیل بالوں کیلئے کنڈیشنر کا کام کرتا ہے، بال دھونے کے بعد اس کے استعمال کافی مفید ثابت ہوتا ہے

                                                      **فائدہ مند کولیسٹرول میں اضافہ**

ایک تحقیق کے مطابق ناریل کا تیل جسم میں فائدہ مند کولیسٹرول (گڈ کولیسٹرول) کو بڑھاتا ہے۔ فائدہ مند کولیسٹرول دل کو صحت مند رکھنے میں معاون و مددگار تصور کیا جاتا ہے۔


                                              **ناریل کے تیل سے بالوں کی نشوونما**

 ہفتے میں دوبار ناریل کا تیل بالوں پر لگانے سے ان کی چمک برقرار رہتی ہے اور بال تیزی سے لمبے ہوتے ہیں۔

بالوں کو نرم، لمبا اور گھنا کرنے کیلئے ناریل کا تیل بڑا کارآمد ہے۔ اس سےبالوں کی کھوئی ہوئی چمک واپس آجاتی ہے۔

اکثر بالوں پر ہیئرکلر لگوانے کی وجہ سے بال بے جان ہوجاتے ہیں، ناریل کا تیل اس مشکل کو بھی دور کرتا ہے اور اس کے استعمال سے بے جان بال جاندار اور مضبوط ہونے لگتے ہیں۔

اگر خواتین یا مرد حضرات بال گرنے کی مشکل سے دوچار ہوجائیں تو ایسے میں  انہیں ناریل کا تیل استعمال کرنا چاہیے۔

ناریل کا تیل بالوں کی جڑوں میں مضبوطی پیدا کرتا ہے اور انہیں گرنے سے بچاتا ہے ۔

                                                              **خشکی سکری کا خاتمہ**

 اگر آپ سر میں موجود جوؤں کا خاتمہ چاہتے ہیں تو ناریل کا تیل استعمال کریں۔خشک اور خراب ہونے والی جلد کو نرم و ملائم بنانے کے لئے ناریل کے تیل کا استعمال بہترین طریقہ علاج ہے۔سر میں ناریل کے تیل کی مالش سے بالوں کی خشکی اور سر کی جلدی خارش کا خاتمہ ممکن ہے-

                            

                **کولیسٹرول  وزن گھٹانے میں مددگار**

ناریل کے تیل کا استعمال وزن گھٹانے، خاص طور پر پیٹ کی چربی ڈھالنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ باقی خوردنی تیلوں کے مقابلے میں زود ہضم بھی ہے۔

ناریل کا تیل تھائیرائڈ اور اینڈوکرائن گلینڈز کو صحت مند طریقے سے کام کرنے میں مدد بھی دیتا ہے۔


                                                                 **ڈیمنشیا کی علامات کو کم     کرنے میں مددگار**                                                                            ۔  

نیویارک کے ایک ادارے کی تحقیق سے یہ ثابت ہوا ہے کہ ناریل کے تیل کا استعمال یادداشت کو بہتر بناتا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ یہ الزائمر کے مریضوں کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔


                                                                          **دانتوں کی حفاظت**

دانتوں کی حفاظت اور پیلا پن دور کرنے کے لیے ناریل کا تیل ایک بہترین دوا ہے۔ مسوڑھوں کی سوجن کے باعث ہونے والی درد کو ناریل کا تیل بہت تیزی سے ختم کرتا ہے۔




ناریل کا تیل دانتوں کو سفید بنانے میں مددگار جبکہ مُونھ کے مختلف انفیکشن کے خطرات کو بھی کم کرتا ہے، اس کو بائی کاربونیٹ سوڈے کی کچھ مقدار کے ساتھ ملالیں تاکہ دانتوں کیلئے ایک قدرتی منجن فراہم ہو جائے جو ہفتے میں ایک یا دو بار استعمال کے نتیجے میں آپ کو سفید دانتوں کا مالک بنادے گا۔


                                                                                **جلد کی شادابی*

ناریل کا تیل جراثیم کش خصوصیات کا حامل ہے۔ اس کے استعمال سے بڑھاپے کے اثرات دیر سے نمایاں ہوتے ہیں اور یہ جلد کو سورج کی مضر شعاعوں (الٹرا وائلٹ ریز) سے بچاتا ہے۔

ناریل کے تیل کی کچھ مقدار روزانہ اپنے چہروں کے اُن مَسّوں پر لگائیے جو یک دم چہرے پر ظاہر ہو جاتے ہیں، اس عمل کو ان مسوں کے مکمل طور پر غائب ہو جانے تک دُہرائیے۔ 



 ناریل کے تیل کی بات کی جائے تو یہ نا صرف بالوں کی خوبصورتی میں اضافہ کرتا ہے بلکہ جلد کو بھی نکھار بخشتا ہے۔

ماہرین کے مطابق ناریل کا تیل بطور ٹونر استعمال کیا جاسکتا ہے، جس سے خواتین با آسانی اپنا میک اپ صاف کرسکتی ہیں۔ ناریل کے تیل میں یہ خاصیت موجود ہوتی ہے کہ یہ جلد کو نرم و ملائم بناتا ہے اور جلد پر موجود میل کو کاٹتا ہے۔

ناریل کے تیل سے رات کو اگر ہلکا مساج کیا جائے تو جلد کی خشکی دور ہوجاتی ہے، ساتھ ہی روز بروز جلد کی چمک میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے اور وہ پہلے سے زیادہ نکھری ہوئی لگتی ہے


ثر جلد پر کوئی زخم یا کٹ لگ جائے یا پھر جلد جل جائے تو اس صورت میں ناریل کا تیل بے حد مفید ہے، جس کے فوری استعمال سے زخم کا نشان بھی دور ہوجاتا ہے۔


                                                                               ** گھنیری پلکیں **

 ناریل کا تیل پلکوں اور بھنوؤں کے بالوں کو غذا فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، اس کو مسکارے کے کسی صاف بُرش کے ذریعے سونے سے قبل پلکوں اور بھنوؤں پر لگائیں تاکہ سونے کے دوران یہ تازہ دم ہو جائیں۔




                                                                   **مرگی کا علاج**

لندن کے ایک ادارے کی تحقیق کے مطابق ناریل کے تیل کا استعمال مرگی کے دوروں میں مفید ثابت ہوتا ہے۔


                                                             **انہضام میں مددگار**

ناریل کا تیل جراثیموں اور وائرس سے تحفظ  فراہم کرنے کا اہم ذریعہ ہے۔ اس کے استعمال سے قوت مدافعت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

 نتیجتاً نظام انہضام جراثیموں کے حملوں سے بچ جاتا ہے۔

                                                                  **ہڈیوں کی مضبوطی**

ناریل کا تیل نمکیات کو جذب ہونے میں مدد فراہم کرتا ہے جو کہ ہڈیوں کے لیے بہت ضروری ہے۔ اس تیل کا استعمال ہڈیوں کو مضبوطی فراہم کرتا ہے۔

                                                                              **خوبصورت ہونٹ**

ناریل کا تیل ہونٹوں کے لیپ کا نعم البدل ہے، یہ ہونٹوں کی سطح پر مردہ خلیوں سے نجات حاصل کرنے میں مدد دیتا ہے۔

جن کے ہونٹ بے رونق، پھٹے ہوئے یا کالے ہوں انہیں چاہیے کہ وہ ناریل کا تیل لگاتے رہیں اور رات کو سوتے وقت ضرور لگائیں آپ کو چند ہی دنوں میں حیرت انگیز نتائج دیکھنے کو ملیں گے۔

                                                                    **پنڈلیوں کا درد بھگائیں**

آپ پنڈلیوں پر پُھولی ہوئی رگوں کے مسئلے سے دوچار ہیں تو روزانہ پابندی کے ساتھ تھوڑا سا ناریل کا تیل لیکر اپنی پنڈلیوں پر مساج کریں، یہ اس مسئلے کا قدرتی علاج ہے، ناریل کا تیل لگا کر نرم ناخن حاصل کئے جاسکتے ہیں اور ناخنوں کے گرد سخت گلٹیوں کے ابھرنے کو روکا جاسکتا ہے۔

 

                                                   **کپڑوں سے مشکل داغوں کا خاتمہ**

کپڑوں میں ایسا داغ لگ جائے جو کسی صورت صاف نہ ہورہا ہو تو ناریل کے تیل اور بیکنگ سوڈا کی یکساں مقدار کو اس کے اوپر ڈال کر دھولیں، آپ کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔


                                                       **لکڑی کے فرنیچر کو جگمگائیں**

لکڑی کے فرنیچر پر چمک واپس لانے کے لیے استعمال کی جانے والی پالش کے مقابلے میں ناریل کا تیل لکڑی میں جذب ہوجاتا ہے جس سے وہ زیادہ دیرپا چمک کے ساتھ فرنیچر کو جگمگانے میں مدد دیتا ہے۔

                                                                       **فنجائی کا علاج**

۔کم لوگ جانتے ہیں کہ وہ افراد جنہیں (فنجائی) کے مرض کا سامنا ہوتا ہے ان کا بہترین علاج ناریل کے تیل میں پوشیدہ ہوتا ہے- ناریل کا تیل فنجائی کے خلاف لڑنے کی بے پناہ صلاحیت رکھتا ہے- روئی کو ناریل کے تیل میں ڈبو کر متاثرہ حصوں پر لگائیے, چند ہی گھنٹوں میں آپ کو آرام محسوس ہونا شروع ہوجائے گا- چند دنوں تک کیا جانے والا یہ عمل آپ کو اس مرض سے چھٹکارا دلوا سکتا ہے

                        **حاملہ خواتین کے لیے ناریل بہت زیادہ فائدہ مند ہے**

 اگر ماں بننے والی خواتین دوران حمل روزانہ دو تولہ کھوپرا مصری کے ساتھ کھائیں تو بچے تندرست اور خوبصورت پیدا ہوں گے اور پیدا ہونے والے بچوں کو ماں کا دودھ بھی وافر مقدار میں میسر ہوگا۔

حاملہ خواتین کیلئے ناریل کا پانی پینا اور تازہ یا خشک ناریل روزانہ کھانا مفید بتایا گیا ہے۔ ناریل کا پانی پینے سے متلی قے اور گھبراہٹ میں بھی فائدہ ہوتا ہے۔

اطباء کہتے ہیں کہ اگر ماں بننے والی خواتین دوران حمل روزانہ دو تولہ کھوپرا مصری کے ساتھ کھائیں تو بچے تندرست اور خوبصورت پیدا ہوں گے اور پیدا ہونے والے بچوں کو ماں کا دودھ بھی وافر مقدار میں میسر ہوگا۔ مائیں جب تک اپنے بچوں کو دودھ پلائیں اس وقت تک وہ ناریل کا استعمال جاری رکھیں تو انہیں فائدہ ہوگا۔ البتہ ایسی خواتین جنہیں ان کے معالجوں نے وزن بڑھانے سے منع کیا ہو انہیں ناریل کے زیادہ استعمال کے سلسلے میں احتیاط سے کام لینا چاہیے۔ دماغ اور بینائی کو بھی اس کے استعمال سے تقویت ملتی ہے۔

ناریل کا پانی بچوں کیلئے ڈبے میں محفوظ دودھ سے اس لیے بہتر ہے کہ اس کے پانی میں

 Lauric Acid

بھی ہوتا ہے جو ماں کے دودھ میں پایا جاتا ہے۔

                                                             ** گردوں کی کمزوری دور کرنا**

ایسے افراد جن کے گردے کمزور ہوں وہ بھی ناریل سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔


                                                                       ** ناریل کے مزید فوائد**

 ناریل کو دماغی امراض کے علاج اور فالج کے بعد اعضاء کو طاقت دینے کیلئے بھی استعمال کروایا جاتا ہے۔ جنسی کمزوری میں مبتلا افراد کی شکایت ناریل کے استعمال سے بڑی حد تک دور ہوجاتی ہے۔ خاص طور پر مادہ تولید کو بڑھانے میں ناریل اہم کردار ادا کرتا ہے۔کسی وجہ سے پیدا ہونے والے درد کو دور کرنے کیلئے ناریل کے تیل کی مالش کی جاتی ہے۔ ناریل کا پانی قدرتی طور پرنتھرا ہوا صاف شفاف ہوتا ہے یہ پانی ناریل کے ریشوں اور چھلکوں سے چھن کر اندرونی خول میں جمع ہوتا ہے۔


ناریل کے پانی کو Isotonicمشروب قرار دیا جاتا ہے یعنی اس میں نمک کی مقدار اتنی کم ہوتی ہے کہ اس سے خون کے سرخ ذرات کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔) پیٹ کے کیڑوں کو ہلاک کرنے اور انہیں جسم سے خارج کرنے کیلئے بھی ناریل کھلایا جاتا ہے۔ تیز بخار میں مبتلا مریضوں، بواسیر اور معدے یا آنتوں کے زخم کے شکار افراد کو بھی اس کے استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ ناریل کا پانی، جسم میں پانی اور نمکیات کی کمی کو بھی دور کردیتا ہے۔ پیشاب میں جلن محسوس ہو تو ناریل کاپانی مفید ہے۔ ناریل کا تیل گھی کی طرح کثرت سے استعمال کروایا جاتا ہے۔


اس میں بھی جسمانی صحت کو بہتر بنانے اور جسم کوفربہ بنانے کی خاصیت موجود ہے۔ دوا کے طور پر اس کا استعمال کالی کھانسی میں بہت مفید ہے۔ بچوں کے اس شدید مرض کی صورت میں ناریل کا تیل چائے کا ایک چمچ دن میں تین بار پلایا جاتا ہے۔ چھوٹے بچوں کیلئے اس کی مقدار دن میں تین بار تین تین گرام ہے


*******************************************************************

How is the success possible?

How is the **success** possible??

There are some rules and conditions for success If they are implemented with persuasion, then surely success will be your success.

The path to success is to take massive, determined action.

Success is leaving a good path, or even better, leaving no path at all.I do not like to repeat successes, I like to go on to other things.

I do not pray for success, I ask for faithfulness.....Mother Teresa

Behind every successful man there a lot of unsuccessful years.

I don't dwell on success. Maybe that's one reason I'm successful. (Calvin Klein)

It's the possibility of having a dream come true that makes life interesting.


** My success is not who I am.**

 (Judith Guest Click to tweet)


**Learning from Mistakes**

Thomas Edison tried two thousand different materials in search of a filament for the light bulb. When none worked satisfactorily, his assistant complained, “All our work is in vain. We have learned nothing.”

Edison replied very confidently, “Oh, we have come a long way and we have learned a lot. We know that there are two thousand elements which we cannot use to make a good light bulb.”

Moral,,,,,,,

We can also learn from our mistakes.

My secret for success? I don't know what the hell success means.

(Al Lewis)


Life itself is your teacher, and you are in a state of constant learning.


**Just one positive thought in the morning can change **

your whole day..........


I have learned, that if one advances confidently in the direction of his dreams, and endeavors to live the life he has imagined, he will meet with a success unexpected in common hours....... (Henry David Thoreau)


Success consists of going from failure to failure without 

loss of enthusiasm.

 (Winston Churchill)


Eminem says......

"Success is my only option, failure's not.....


"Albert Einstein say,,,,,

Try not to become a man of success, but a man of value. Look around at how people want to get more out of life than they put in. A man of value will give more than he receives. Be creative, but make sure that what you create is not a curse for mankind.....


The biggest challenge after success is shutting up about it.. .

A man is a success if he gets up in the morning and gets to bed at night, and in between he does what he wants to do....

People fail to get along because they fear each other; they fear each other because they don't know each other; they don't know each other because they have not communicated with each other. 

Judge your success by what you had to give up in order to get it......


Celebrate your successes. Find some humor in your failures. 

Sam Walton (Walmart)

Believe you can and you're halfway there.......

Difference between motivation and inspiration - 

Motivation is external and short lived. Inspiration is internal and lifelong.


**The False Human Belief**

As a man was passing the elephants, he suddenly stopped, confused by the fact that these huge creatures were being held by only a small rope tied to their front leg. 

No chains, no cages. It was obvious that the elephants could, at anytime can break away from their bonds but for some reason, they did not.

He saw a trainer nearby and asked why these animals just stood there and made no attempt to get away. “Well,” trainer said,

“when they are very young and much smaller we use the same size rope to tie them and, at that age, it’s enough to hold them.

 As they grow up, they are conditioned to believe they cannot break away.

They believe the rope can still hold them, so they never try to break free.”

The man was amazed.

 These animals could at any time break free from their bonds but because they believed they couldn’t, they were stuck right where they were.

Like the elephants, how many of us go through life hanging onto a belief that we cannot do something, simply because we failed at it once before?


** Failure is a part of learning **

We should never give up the struggle in life. 

You Fail not because you are destined to fail, but because

 there are lessons which you need to learn as you move on with your life.


**ALWAYS BE TRUTHFUL**

One day, Princy was alone at home. Her parents had gone to attend a party. 

Princy saw a stapler lying on her father's table. 

She picked it up and started playing with it. 

She tore the pages of an old book and started stapling them. 

When the staples got finished, she tried to refill the stapler. 

As she didn't know how to do it, she broke it. 

Princy got scared and left the stapler on the table.....

next day,

when her father asked 

her about the broken stapler,,,,,

she confessed that 

it was broken by her. 


Her father praised her 

for telling the truth but 

also asked her not to fiddle 

with things, 

which she didn't know how to use.


****************************************************

موٹاپے اور پیٹ کی چربی سے نجات حاصل کریں

موٹاپے سے نجات کیسے ممکن ہے؟؟ وہ کون سی غذائیں مشروبات اور مشقیں ہیں جنہیں اپنا کر ہم ایک خوبصورت سلم اسمارٹ باڈی کے مالک بن سکتے ہیں۔ 

موٹاپا ایک بیماری ہے اور اس بیماری کا سد باب کرنا ضروری ہے۔ 



                                                        پیٹ پھولنے اور گیس کے مسئلے  سے                     نجات کا بہترین ٹوٹکا                                                ۔                                    


بہت زیادہ یا بہت تیزی سے کھانے کے نتیجے میں پیٹ پھول جاتا ہے یا یوں کہہ لیں اندر سے سوج جاتا ہے جس کے نتیجے میں کافی تکلیف کا سامنا ہوتا ہے۔

ویسے یہ جان لیں کہ ہر وقت پیٹ سپاٹ رکھنا نارمل نہیں ہوتا کیونکہ کھانے یا پینے کے بعد غذائیں اور سیال مواد معدے اور آنتوں میں جگہ بناتا ہے، یعنی وہ کچھ پھول جاتے ہیں۔

ویسے تو پیٹ کا بہت زیادہ پھولنا ضروری نہیں، اس بات کی علامت ہو کہ آپ نے کچھ غلط کھالیا ہے تاہم یہ اتنا پھول جائے کہ کپڑے تنگ محسوس ہونے لگے تو اس کی وجہ آپ کی غذا ہی ہوسکتی ہے۔

درحقیقت نظام ہاضمہ کے پاس یہ ایسا ذریعہ ہے جو بتاتا ہے کچھ گڑبڑ ہے، جب ایسا ہوتا ہے تو آپ کو قبض، گیس یا درد کی شکایت ہوسکتی ہے۔


                                                           جب ایسا ہو تو کیا کرنا چاہئے؟


 کیا ایک یا 2 درد کش گولیاں کھا کر دن گزرنے کا انتظار کریں یا کچھ گھریلو ٹوٹکوں کو آزمائیں جو موثر بھی ثابت ہوسکتے ہیں؟


اگر آپ کو اس مسئلے کا سامنا ہے تو گھریلو ٹوٹکوں سے مسئلہ پوری طرح تو حل نہیں ہوتا مگر کافی ریلیف ضرور مل جاتا ہے۔

آپ کے کچن میں ہی ایک چیز ایسی موجود ہوگی جس کا استعمال آسان ہونے کے ساتھ فوری اثر کرتا ہے اور اس کے ساتھ بس ایک کپ پانی کی ہی ضرورت ہوتی ہے۔


ویسے تو بہترین حل یہ ہے کہ کھانا آرام سے کھائیں اور نوالے کو اچھی طرح چبائیں۔


کیا آپ توند یا پیٹ نکلنے سے پریشان ہیں اور اضافی جسمانی وزن سے نجات پانا چاہتے ہیں؟


تو جب بھی کھانا کھائیں تو ہر کچن میں موجود ایک چیز کو چٹکی یا کچھ مقدار میں ضرور کھالیں اور وہ ہے سونف۔


سونف ایسی چیز ہے جو اکثر ماﺅتھ فریشنر کے لیے کھائی جاتی ہے اور لگ بھگ پاکستان میں ہر گھر میں ہی ہوتی ہے۔




اسے کھانوں اور مختلف اشیا میں ذائقہ بڑھانے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے جبکہ یہ معدے کی تیزابیت اور نظام ہاضمہ کے لیے بھی بہترین سمجھی جاتی ہے، مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ موٹاپے یا توند سے نجات کے لیے بھی فائدہ مند ہے؟


درحقیقت صحت مند نظام ہاضمہ صحت مند میٹابولزم کی کنجی بھی ہوتا ہے جو کہ جسمانی وزن میں کمی کی رفتار تیز کرتا ہے۔


ماہرین کے مطابق سونف ہاضمے کے لیے فائدہ مند ہے اور میٹابولک ریٹ بہتر ہوتا ہے، جب میٹابولک ریٹ بہتر ہوتا ہے تو معدے کی صفائی جلد ہوتی ہے جبکہ گیس، تیزابیت اور پیٹ میں درد وغیرہ کے مسائل کا سامنا نہیں ہوتا۔


سونف کو گرم پانی میں شامل کرنا یا رات بھر پانی میں بھگوئے رکھ کر نہار منہ پی لینا موٹاپے سے نجات میں اس وقت مدد دیتا ہے جب آپ اسے استعمال کرنا معمول بنالیں۔


سونف کا پانی بے وقت بھوک کی روک تھام کرتا ہے، سونف میں موجود غذائی فائبر بے وقت بھوک سے بچاتی ہے۔


تاہم موٹاپے سے نجات کے لیے اس نسخے کے ساتھ ساتھ صحت مند طرز زندگی کو اپنانا بھی ضروری ہوتا ہے جیسے صحت بخش غذا کا استعمال، جسمانی سرگرمیاں اور دیگر۔


 سونف اور پانی پیٹ پھولنے اور گیس کے مسئلے سے نجات دلانے میں مدد دے سکتے ہیں۔


اس مشروب کو بنانے کے لیے آدھا یا ایک چائے چمچ سونف، ایک کپ پانی اور شہد درکار ہوگا۔


اسے بنانے کے لیے سونف کو پیس لیں اور پھر اس سفوف کو ایک گپ گرم پانی میں شامل کرکے 5 سے 10 منٹ کے لیے چھوڑ دیں، اس کے بعد چمچ سے مکس کریں اور حسب ذائقہ شہد شامل کردیں۔

اس مشروب کا روزانہ استعمال کریں، اگر مشروب پسند نہیں تو آدھا چائے کا چمچ سونف روزانہ کھانا بھی اس مسئلے سے نجات میں مدد دے سکتا ہے۔


سونف نظام ہاضمہ کے لیے بہت موثر ہوتی ہے جس میں موجود اجزا جراثیم کش خصوصیات رکھتے ہیں جو گیس اور پیٹ پھولنے کے مسئلے سے نجات دلانے کے لیے اسے مفید بناتے ہیں۔


 

                                       ** معدے میں تیزابیت کا علاج*

                                             **  سونف کے ذریعے**


سونف وٹامنز اور منرلز سے بھرپور ہوتی ہے اور یہ کھانے کو جلد ہضم ہونے میں مدد دینے کے علاوہ میٹابولزم کو بہتر کرتی ہے، جس سے بے وقت بھوک نہیں لگتی اور غذائی اجزاءزیادہ بہتر طریقے سے جسم کا حصہ بنتے ہیں۔


اور ہاں یہ ان لوگوں کے لیے بھی مفید ہے جو اکثر قبض کا شکار رہتے ہیں۔


اس کے مزید فوائد درج ذیل ہیں۔


                                           **اچھی نیند میں مددگار**


دماغ میں ایک ہارمون میلاٹونین اچھی نیند میں مدد دیتا ہے اور سونف کے پانی کا استعمال اس ہارمون بننے کی مقدار بڑھانے میں مدد دیتی ہے۔ مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق اچھی نیند جسمانی وزن میں کمی اور صحت مند وزن برقرار رکھنے کا ایک موثر ذریعہ ہے۔


                                               **میٹابولزم بہتر کرے**


میٹابولزم وہ جسمانی فعل ہے جو کہ غذا سے حاصل ہونے والی توانائی کو خلیات کے لیے استعمال کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس عمل کو بہتر کرنا اور تیز کرنے سے جو کیلوریز ہم استعمال کرتے ہیں، وہ جلد جلتی ہیں، جس سے جسمانی توانائی کے ساتھ ساتھ چربی بھی گھلتی ہے۔ سونف کا پانی میٹابولزم کو تیز کرتا ہے، خصوصاً جب نہار منہ استعمال کیا جائے۔ 

                                             ** بھوک کو قابو میں رکھے**

سونف کا پانی بے وقت بھوک کی روک تھام کرتا ہے، سونف میں موجود غذائی فائبر بے وقت بھوک سے بچاتی ہے۔ اسی طرح سونف معدے کے مسلز کو ریلیکس کرتی ہے۔


                                        ** سونف کی چائے کے  فوائد **

                              نظام ہاضمہ بہتر کرے


سونف کا پانی جسم میں موجود زہریلے مواد کی صفائی کے لیے بہترین ہوتا ہے اور نظام ہاضمہ کے مسائل دور کرتا ہے، نظام ہاضمہ ٹحیک ہو تو جسمانی وزن میں کمی لانا آسان ہوجاتا ہے۔


                                                        خون کی صفائی


سونف کا پانی خون میں یورک ایسڈ کی باقیات کو صاف کرتا ہے جبکہ جگر میں اضافی چربی کے اجتماع کی روک تھام کرتا ہے۔

اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔


             بڑھی ہوئی توند سے چھٹکارا کیسے حاصل کریں؟؟


آپ اپنی توند سے نجات پاکر اسے سکس پیک میں بدلنا چاہتے ہیں تو اس کا آسان ترین طریقہ سامنے آگیا ہے۔

بس آپ کو ایک ورزش کو عادت بنانا ہوگا اور اس کے لیے محض اپنے قیمتی وقت سے چند منٹ ہی نکالنے ہوں گے۔

درحقیقت یہ ورزش بہت کم عرصے میں پیٹ کی نکلی ہوئی چربی کو گھلا کر سکس پیک بناسکتی ہے مگر یہ جان لیں کہ یہ اتنی آسان بھی نہیں۔

       اور یہ ورزش ہے ایل سِٹ (L-S)


اسے پیٹ کے مسلز کے لیے چند مشکل ترین ورزشوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے مگر یہ توند کو سپاٹ کرنے کے لیے انتہائی موثر ہے جبکہ سکس پیک بونس میں بن جاتے ہیں۔


اس ورزش کے لیے پیٹ کی مضبوطی ہی درکار نہیں ہوتی بلکہ اس کے لیے زیریں جسم کو پوری طرح استعمال کرنا ہوتا ہے مگر اس کے طریقہ کار کو کچھ بدل کر آپ بھی اسے اپنے معمولات کا حصہ بناسکتے ہیں۔


اس ورزش کو کرنے کے لیے فرش پر بیٹھ جائیں اور ٹانگیں آگے پھیلالیں جبکہ ہاتھ کولہوں کے برابر میں رکھ لیں۔

اس کے بعد رانوں کو سکیڑ کر جوڑ لیں اور اپنے جسم کو ہاتھوں کے بل اوپر کی جانب اٹھائیں۔


اس پوزیشن میں 10 سیکنڈ تک رہنے کی کوشش کریں، جس کے بعد 30 سیکنڈ انتظار کریں، یہ عمل ایک سے 4 بار دہرائیں۔


پڑھنے میں یہ جتنی آسان لگ رہی ہوگی اتنی ہی مشکل ہے کیونکہ زیریں جسم کو اٹھانے کے بعد آپ کو کولہے اگے اور پیچھے حرکت دینی ہے تاکہ پیر کچھ انچ پیچھے سرک جائیں، اس کے لیے پیٹ کے مسلز کو کافی محنت کرنا پڑتی ہے۔


ویسے اگر یہ پوزیشن بہت مشکل ہو تو خطرہ مول نہ لیں بلکہ اسے آسان بنالیں، اسے کسی پول یا کسی اسٹینڈ پر کرنا زیادہ مشکل نہیں ہوتا۔


اس ورزش کو عادت بنانے کے بعد توند سے نجات کے لیے جم جانے کی ضرورت نہیں ہوتی اور ہاں سکس پیک بنانا بھی ممکن ہوجاتا ہے۔

                              


                               **توند سے نجات کے لئے ستو کا شربت**


اگر آپ توند سے نجات پانا چاہتے ہیں یا پیٹ پھولنے کے مسئلے سے پریشان ہیں تو اس موسم کے فائدہ مند مشروب کو پینا عادت بنالیں۔

ستو سے بننے والا یہ مشروب گرم موسم میں جسم کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے جو ڈی ہائیڈریشن سے بچانے کے ساتھ گرمی کے اثرات سے بھی بچاتا ہے۔

ستو ایک قسم کا آٹا ہے جسے مختلف قسم کی گندم یاجو وغیرہ کو آگ پر پکا کر حاصل کیا جاتا ہے۔ اس شربت بنایا جاتا ہے جبکہ کئی اقسام کی دیگر کھانوں میں بھی اسے استعمال کیا جاتا ہے۔

                                         اس کے فوائد درج ذیل ہیں

                                 ***توند سے نجات***


ستو پروٹین سے بھرپور ہوتا ہے اور یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ پروٹین جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے، پروٹین سے مسلز کو بنانے میں مدد ملتی ہے جبکہ یہ پیٹ کو بھی دیر تک بھرے رکھتا ہے، 


اس کے علاوہ ستو میں موجود پروٹین جسمانی وزن میں کمی یا یوں کہہ لیں چربی گھلانے کا بھی کام کرتا ہے، ستو پیٹ پھولنے کے مسئلے کو بھی دور کرتا ہے جبکہ میٹابولزم کو تیز کرتا ہے جس سے جسم کو کیلوریز جلانے میں مدد ملتی ہے

     
            

                    نظام ہاضمہ میں بہتری


خالی پیٹ ستو کا شربت پینا معدے کے مختلف مسائل پر قابو پانے میں مدد دیتا ہے، اس کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے جو گرم موسم کی شدت کو کم کرتی ہے، جبکہ ستو فائبر سے بھرپور ہوتا ہے جو قبض کو دور کرنے میں مدد دیتا ہے۔

                                             جسمانی توانائی میں اضافہ


ستو میں آئرن موجود ہوتا ہے جو جسم میں خون کے سرخ خلیات کی نشوونما میں مدد دیتا ہے، جس سے جسم کو زیادہ آکسیجن ملتی ہے اور دن بھر جسمانی توانائی برقرار رکھنا آسان ہوجاتا ہے۔

                             ذیابیطس کو کنٹرول کرنے کے لیے مفید

ستو میں گلیسمیک انڈیکس بہت کم ہوتا ہے، اسی وجہ سے یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے کافی مفید ہوتا ہے۔ اس کا استعمال معمول بنانا (چینی یا گڑ کے بغیر) بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھتا ہے، اس کے علاوہ ہائی بلڈ پریشر کے شکار افراد کے لیے بھی اس کا شربت مفید ہے۔


                               ستو کا شربت بنانے کا طریقہ

ستو کو شکر (پسا ہوا گڑ) میں مکس کریں اور پھر اسے مکسچر کو ٹھنڈے پانی میں ڈال کر اچھی طرح مکس کریں، اس کے بعد اس میں تھوڑا سا لیموں کا عرق شامل کرکے پی لیں۔

وہ قدرتی مشروب جس کے روزانہ استعمال سے 2 ماہ میں آپ پیٹ کی 50 فیصد چربی بنا کسی ورزش کے پگھلاسکتے ہیں

         
                           ٹماٹر

 موٹاپے کے خاتمے کے لئے  ٹماٹر کے جوس کو وزن میں کمی کے لئے کرشماتی نسخہ قرار دیا گیا ہے. ایک گلاس ٹماٹر کا جوس روزانہ پینے سے آپ کی کمر پر جمع چربی اس تیزی سے غائب ہوگی کہ آپ خود بھی دیکھتے ہی رہ جائیں گے. مزید دلچسپ بات یہ ہے کہ اس جوس کے ساتھ آپ کو سخت ورزش اور ڈائیٹنگ کی بھی ضرورت نہیں رہیگی۔


                    ** وزن کم کرنے میں سبز چائے مددگار **

موٹاپا کم کرنے کے لیے جسم کے میٹابولزم کو متحرک کرنے میں  سبز چائے مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اس میں موجود کیفین اور فیٹی ایسڈ موٹاپے کے خلاف جسم کی کارکردگی میں اضافے کا سبب بنتے ہیں۔

کھانے کے کم سے کم 20 منٹ بعد ایک کپ سبز چائے پئیں۔ اس میں موجود اجزا جسم سے ناصرف اضافی چربی کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں بلکہ جسم سے زہریلے مرکبات بھی خارج ہوتے ہیں۔

بز چائے میں کمر کو گھٹانے والے اجزاءموجود ہوتے ہیں اسی لیے یہ پیٹ کی چربی گھلانے کے لیے بہترین مشروب سمجھا جاتا ہے، سبز چائے میں موجود اجزا میٹابولزم کی رفتار بڑھا کر جگر کو چربی گھلانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ طبی رپورٹس کے مطابق روزانہ یہ فوائد حاصل کرنے کے لیے چار سے پانچ کپ سبز چائے کا استعمال ضروری وہتا ہے، تاہم اس میں چینی کو شامل کرنے سے گریز کریں۔

               کیا آپ سبز چائے کے ان چھ مستند فوائد سے واقف ہیں؟

سبز چائے یا گرین ٹی اپنے اندر صحت بخش غذائی اجزا کا ذخیرہ سموئے ہوئے ہے اسی لیے یہ بچوں، بوڑھوں اور مرد و خواتین کے لیے بے حد ضروری ہے۔ سبز چائے بہت سی بیماریوں کو روکنے یا ان کا سد باب کرنے میں بھی مدد دیتی ہے۔

ذیل میں ہم گرین ٹی کے ایسے فوائد بتائیں گے جو طبی تحقیقات سے ثابت شدہ ہیں۔

                              ** دماغی صلاحیتوں میں اضافہ**

 سبز چائے توانائی کی سطح مستحکم کرنے کے لیے ایک قابل اعتماد علاج ہے۔ کافی کے برعکس سبز چائے آپ کی ذہنی توانائی میں اضافہ کرتا ہے۔

اس مشروب کے استعمال سے بڑھاپے میں دماغی کمزوری لاحق نہیں ہوتی اور الزائمر جیسے مرض سے بھی بچاؤ ممکن ہے۔  روزانہ کی بنیادوں پر گرین ٹی کا استعمال الزائمر سے بچنے کے لیے مفید ثابت ہوسکتا ہے۔


                               ** وزن کم کرنے میں مددگار **

موٹاپا کم کرنے کے لیے جسم کے میٹابولزم کو متحرک کرنے میں بھی سبز چائے مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اس میں موجود کیفین اور فیٹی ایسڈ موٹاپے کے خلاف جسم کی کارکردگی میں اضافے کا سبب بنتے ہیں۔

کھانے کے کم سے کم 20 منٹ بعد ایک کپ سبز چائے پئیں۔ اس میں موجود اجزا جسم سے ناصرف اضافی چربی کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں بلکہ جسم سے زہریلے مرکبات بھی خارج ہوتے ہیں۔


                                   ** جسمانی صلاحیتوں میں اضافہ **

بزچائے میں موجود کیفین چربی کو پگھلا کر اسے توانائی میں تبدیل کردیتی ہے جو جسمانی صلاحیتوں میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق سبز چائے کے استعمال سے کام کرنے کی صلاحیت میں 12 فیصد اضافہ ہوجاتا ہے۔

                                        کینسر کی مختلف اقسام سے بچاؤ

محققین کے مطابق سبز چائے میں موجود پولیفینولز نامی جز کینسر کی خلیات کو مارنے اور ان کی پیش قدمی کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

سبز چائے کا استعمال کرنے والی خواتین میں علاج کے بعد بریسٹ کینسر کے لوٹنے کا امکان کم ہوتا ہے اور آنتوں کے کینسر کا خطرہ بھی 30 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔

                                      جراثیم کش

اگر آپ خدانخواستہ کسی حادثے سے زخمی ہوگئے ہیں تو سبز چائے کے استعمال سے انفیکشن کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ اس سے دانتوں اور جسم میں پیدا ہونے والے جراثیم ختم ہوجاتے ہیں۔


                                 ذیابیطس سے تحفظ

سبز چائے دار چینی ڈال کر بنائی جائے تو ذیابیطیس کو قابون میں رکھتی ہے جو لوگ روزانہ سبز چائے پیتے ہیں انہیں جگر کی بیماریوں بشمول یرقان کا کم خطرہ ہوتا ہے۔

**فائبر سے بھرپور غذاؤں کا استعمال پیٹ کی چربی سے نجات دلاتا ہے**

 فائبر سے بھرپور غذائیں نظام ہاضمہ کے لیے بہترین ہوتی ہیں اور پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرا رکھتی ہیں، جس سے بے وقت کھانے کی عادت سے نجات میں مدد ملتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ موٹاپے سے نجات کے خواہشمند افراد کو فائبر سے بھرپور غذائیں کھانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔


                                          پپیتا کے فوائد


 پپیتا اینٹی آکسائیڈنٹ سے بھرپور پھل ہے جو کہ جسمانی ورم کے خلاف لڑتا ہے، جسمانی ورم بھی جسمانی وزن میں کمی لانے کی کوششوں میں رکاوٹ ہے۔

                                             ہاضمہ کو بہتر کرتا ہے

 پپیتا نظام ہاضمہ بہتر کرنے کے ساتھ ساتھ قبض کے خلاف بھی لڑتا ہے، صحت مند معدہ اور نظام ہاضمہ جسمانی وزن میں صحت مند کمی کے لیے ضروری عناصر ہیں۔


پروٹین جذب کرنے میں مددگار ہوتا ہے

 اس پھل میں پائے جانے والے اینٹی آکسائیڈنٹ گوشت کو ہضم کرنے کے ساتھ گوشت میں موجود پروٹین کو جسم میں جذب ہونے میں بھی مدد دیتے ہیں، پروٹین وہ جز ہے جو جسمانی وزن میں مدد دیتا ہے۔

توند سے نجات کے لیے پپیتے کو کیسے کھائیں؟

بہترین نتائج یعنی توند کی اضافی چربی گھلانے کے لیے پپیتے کو ناشتے میں کھانا بہتر ہوتا ہے یا دوپہر اور رات کے کھانے کے دوران کھائیں۔ 


ناشتے میں اس پھل کو کھانا معیاری پروٹین اور کچھ مقدار میں صحت مند فیٹس کے حصول میں مدد دیتا ہے۔ اسی طرح کھانے کے دوران اسے کھانا پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرا رکھتا ہے اور بے وقت ایسی اشیاء کی اشتہا ختم کرتا ہے جو موٹاپے کا باعث بنتی ہیں۔


توندسے چھٹکارہ پانے کے لیے  نو آسان تدابیر**۔            **

پیٹ کی چربی جمع ہو جانے کا نتیجہ "توند" کے نمودار ہونے کی صورت میں سامنے آتا ہے۔ اس کا خطرناک ترین پہلو یہ ہے کہ یہ مرکزی اعضا مثلا جگر، پتّے اور گردے کو لپیٹ میں لے سکتی ہے۔ تاہم  بعض سادہ اور آسان طریقوں کو اپنا کر توند سے چھٹکارہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔


توند سے نجات حاصل کرنے کا ایک مشہور طریقہ پتوں والی سبزیوں ، اناج ، میوہ جات اور پھلیوں کا بکثرت استعمال ہے۔

توند یا بڑھے ہوئے پیٹ کو کم کرنے کے لیے  مندرجہ ذیل چیزوں کا خیال رکھیں

1

 – وزن کم کرنا

جو شخص بھی جسم پر چربی جمع ہونے کے مسئلے سے دوچار ہو گا اس کا وزن یقینا زیادہ ہو گا جس سے چھٹکارہ حاصل کرنا چاہیے۔ جب یہ انسان اضافی وزن کو کم کرتا ہے تو یہ چیز پورے جسم پر سے چربی کو ختم کرتی ہے جس میں پیٹ پر جمع ہو جانے والی چربی شامل ہے۔


– سیر شدہ چربی کو کم کرنا


توند سے نجات حاصل کرنے کے لیے انسان کو اپنی غذا میں Saturated fat (سیر شدہ چربی) کی مقدار کو کم کرنا چاہیے۔ یہ چربی سرخ گوشت، ناریل کے تیل اور کھجور کے تیل کے علاوہ مکمل چکنائی والی دودھ دہی کی مصنوعات میں پائی جاتی ہے۔ بہتر ہے کہ اس چربی کو پھلوں اور سبزیوں میں پائی جانے والی چکنائی یا مچھلی سے تبدیل کر دیا جائے۔


– ورزش کی باقاعدگی


بے قاعدگی کے ساتھ ایک انسان جتنے گھںٹے بھی پیدل چلے یا ورزش کرے ،،، اس کی کوئی اہمیت نہیں۔ البتہ باقاعدگی کے ساتھ روزانہ چند منٹ کی ورزش توند سے چھٹکارہ پانے میں مؤثر اور مثبت نتائج سامنے لا سکتی ہے۔


– نیند کا مناسب دورانیہ


روزانہ 5 گھنٹے سے کم یا 8 گھنٹے سے زیادہ نیند لینے کا نتیجہ وزن کی زیادتی کی صورت میں سامنے آتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ پیٹ پر بھی اضافی چربی آ سکتی ہے۔ سونے کا مناسب ترین دورانیہ 6 سے 8 گھنٹے کے درمیان ہے۔


– سرجری سے دُور رہنا


کاسمیٹک سرجری توند کا کوئی حل پیش نہیں کرتی اس لیے کہ Liposuction کی سرجری پیٹ کی دیوار کے اندر نہیں پہنچ پاتی۔ لہذا حقیقی حل طویل عرصے کے لیے طرز زندگی تبدیل کرنے میں پوشیدہ ہے۔


– تناؤ اور ٹینشن سے دُور رہنا


تناؤ اور ٹینشن انسان کے مزید چکنائی اور میٹھی اشیا کھانے کا سبب بن سکتا ہے۔ علاوہ ازیں اس سے کارٹیزول ہارمون بھی متحرک ہو جاتا ہے جس کے نتیجے میں پیٹ پر چربی جمع ہو سکتی ہے۔ ذہنی یا اعصابی تناؤ کے سبب نیند کا اور ورزش کا دورانیہ معمول سے کم ہو جاتا ہے۔ ایسے میں ہلکی پھلکی سرگرمیوں کے ذریعے تناؤ اور پیٹ پر چربی جمع ہونے سے چھٹکارہ پایا جا سکتا ہے۔


7

 – پانی کی مناسب مقدار


سوفٹ اور سوڈا ڈرنکس لیتے ہوئے حراروں کی اُس کثیر تعداد کو یاد کر لینا چاہیے جو ان کے ساتھ جسم میں داخل ہوتے ہیں۔ لہذا بہتر ہے کہ ان مشروبات کو سادے پانی سے بدل دیا جائے۔


8

 – سگریٹ نوشی سے پرہیز


پیٹ پر جمع ہونے والی چربی یا توند سے نجات کے لیے سگریٹ نوشی چھوڑ دینا چاہیے۔


9

 – کمر کی پیمائش اور وزن


انسان کو اپنے وزن اور توند کو بڑھنے سے بچانے کے لیے اپنی کمر کی پیمائش کا خیال رکھنا بے حد ضروری ہے۔ لہذا خواتین میں کمر کی اوسط پیمائش 35 انچ اور مردوں میں 40 انچ سے زیادہ نہیں بڑھنا چاہیے۔ مزید برآں کمر کی مثالی پیمائش والوں کو مناسب وزن برقرار رکھنا چاہیے۔ اس لیے کہ محض کمر کی پیمائش یہ جاننے کے لیے کافی نہیں ہے کہ پیٹ پر چربی جمع ہو رہی ہے یا نہیں۔


پروٹین کا استعمال بڑھائیں


پروٹین کا استعمال زیادہ جبکہ کاربوہائیڈریٹس سے دوری بغیر سخت ورزش کے توند سے نجات کا تیز ترین نسخہ ہے، پروٹین بلڈ شوگر کو متوازن رکھنے اور انسولین کی سطح کم رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، انسولین وہ ہارمون ہے جو جسم کو چربی خاص طور پر پیٹ اور کمر کے ارگرد جمع کرنے کا سگنل بھیجتا ہے۔ سفید ڈبل روٹی کو چھوڑ کر اجناس، سیزن کے پھل، جڑوں والی سبزیاں وغیرہ کا استعمال معمول بنالیں۔


ناریل کے تیل کو آزمائی

ناریل کا تیل میڈیم چین triglycerides سے بنتا ہے جبکہ سبزیوں اور بیجوں کے تیل میں لانگ چین triglycerides ہوتے ہیں، طبی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ناریل کے تیل کا میڈیم چین سے بننا متعدد فوائد کا حامل ہوتا ہے، کیونکہ یہ آسانی سے ہضم ہوجاتا ہے اور بہت تیزی سے غذا کو توانائی میں بدل دیتا ہے اور وہ چربی کی شکل میں جسم میں ذخیرہ نہیں ہوتی۔


چینی سے دوری

چینی کا استعمال پیٹ اور کمر کے گرد چربی کے ذخیرے کی بنیادی وجہ بنتا ہے، چینی میں شامل گلوکوز اور دیگر اجزاءدوران خون میں تیزی سے جذب ہوکر توانائی میں بدل جاتے ہیں، تاہم مٹھاس کا بہت زیادہ استعمال اس توانائی کو چربی کی شکل میں بدل کر پیٹ کے گرد ذخیرہ کرنے پر مجبور کردیتا ہے۔ اسی طرح بہت زیادہ چینی بلڈ شوگر کو بڑھاتی ہے جس سے انسولین کی مزاحمت کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے، اگر تو آپ توند سے نجات چاہتے ہیں تو کچھ دن کے لیے چینی سے منہ موڑ لیں یا بہت کم کردیں اور اس کی جگہ تازہ پھل، شہد، کھجور اور ناریل وغیرہ کو اپنالیں۔

فائبر کو بھی خوراک کا حصہ بنائیں

غذا میں زیادہ فائبر خاص طور پر جو، دالوں، سبزیوں اور پھلوں میں موجود فائبر توند میں اکھٹا ہونے والی چربی کو گھلانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ فائبر بے وقت کی بھوک کا احساس دور رکھتا ہے جبکہ معدے کے نظام کو درست رکھتا ہے، اسی طرح یہ غذائی جز چربی کے جذب ہونے کے عمل کو کم کردیتا ہے جس سے توند نکلنے کا خطرہ نہیں ہوتا۔

       

              تناﺅ میں کمی لائیں

شدید تناﺅ بھی توند نکلنے کا باعث بنتا ہے، زیادہ دورانیے تک تناﺅ کے نتیجے میں ایک ہارمون کورٹیسول اشتہا بڑھاتا ہے اور انسان زیادہ کھانے لگتا ہے جبکہ میٹابولزم سست ہوجاتا ہے جس سے پیٹ کے ارگرد چربی جمع ہونے لگتی ہے۔مراقبہ، گہری سانسیں لینا یا نہانا، یہ سب روزمرہ کے تناﺅ میں کمی لانے سمیت توند سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

سیڑھیاں چڑھنا عادت بنائیں

سست طرز زندگی متعدد امراض اور موٹاپے کا باعث بنتا ہے، آپ ورزش نہیں کرتے تو کوئی بات نہیں مگر سیڑھیاں چڑھنا، تیز چہل قدمی اور فون پر بات کرتے ہوئے بھی تیز چلنے جیسی عادتیں اپنا کر آپ توند کو تیزی سے کم کرسکتے ہیں۔

سونے کا وقت طے کریں


توند میں ورزش کے بغیر کمی لانے کا ایک حیران کن طریقہ زیادہ نیند ہے، طبی رپورٹس کے مطابق رات کو چھ سے آٹھ گھنٹے کی نیند انسولین کی سطح کو متوازن رکھنے اور تناﺅ کا باعث بننے والے ہارمون کو بڑھنے نہیں دیتی، مکمل آرام سے جسم کے پاس دن بھر کے کاموں کے لیے مناسب مقدار میں کیلوریز بھی دستیاب ہوتی ہیں۔ 

گرم مصالح

گھنے جنگلات سے عالمی کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار میں دو تہائی کمی ممکن

ہلدی ورم کش اجزاءموجود ہوتے ہیں، اس کا استعمال جسمانی میٹابولزم کے لیے بہترین ثابت ہوتا ہے اور توند میں کمی لاتا ہے۔


                                               پانی کا زیادہ استعمال

روزانہ آٹھ گلاس پانی کا استعمال نظام ہضم کو بہتر، پیٹ پھولنے کا خطرہ کم اور میٹابولزم کے افعال کو درست رکھتا ہے، اپنے میٹھے مشروبات کو پانی سے بدل کر آپ مجموعی وزن میں کمی لانے کے ساتھ ساتھ توند کو بھی اندر کرسکتے ہیں۔



***********************************************************************

کامیابی آپ کی منتظر ہے

اگر تم کامیابی و کامرانی چاہتے ہو۔۔۔ زندگی میں خوشحالی چاہتے ہو۔۔۔ امن سکون چاہتے ہو۔۔۔ تو اپنے آپ کو۔۔۔ اپنے رب سے جوڑ لو۔۔۔ جو رب سے جڑ گی...