نور کا سفر

استغفار کی برکات۔۔۔

 قرآن کریم میں متقین ۔۔۔کا ایک خاص وصف یہ بھی بتایا گیا ہے کہ۔۔۔

 ’’وہ سحر کے وقت استغفار کرتے ہیں‘‘ (سورہ ذاریات۔۱۸)

 رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ۔۔۔ ’’اگر تم میں سے کسی کے گناہ زیادہ ہو جائیں تو۔۔۔ وہ سحر کے وقت یعنی ۔۔۔فجر سے پہلے استغفار کرے۔۔۔ یہ گناہوں کا تریاق ہے۔۔۔  رب کائنات کو سحر گاہی۔۔۔ پسند ہے۔۔۔ سحر میں اللہ کی خاص رحمت برستی ہے۔۔۔ جھولیاں بھرنے والے۔۔۔ اپنی جھولیاں بھر لیتے ہیں۔۔۔

قرآن کریم میں اللہ تعالی نے اپنے نیک اور پرہیزگار بندوں کے جو اوصاف بتائے ہیں۔۔۔ ان میں ایک اہم وصف۔۔۔ سحر کے وقت استغفار بھی ہے۔۔۔

 یعنی ’’وہ سحر کے وقت استغفار کرتے ہیں‘‘۔ (آل عمران۔۱۷)

 کشادگی رزق۔۔۔ خوشحالی اور فارغ البالی ۔۔۔ کے لئے سحر کے وقت کا۔۔۔ اور اس وقت میں۔۔۔ استغفار بڑی تاثیر رکھتا ہے۔۔۔

 حدیث شریف میں آیا ہے کہ۔۔۔ ’’سحر کے وقت (یعنی وقت فجر سے پہلے) ’’سبحان اللّٰہ وبحمدہٖ سبحان اللّٰہ العظیم، استغفراللّٰہ‘‘ سو (۱۰۰) مرتبہ یعنی ایک تسبیح۔۔۔ اگر پڑھتے رہو تو ۔۔۔تمہارے پاس دنیا ذلیل ہوکر آئے گی‘‘۔۔۔

نسخہ کیمیاء۔۔۔

استغفار  ایک نسخہ کیمیا ہے۔۔۔  دارین کی راحتیں۔۔۔ استغفار کیساتھ۔۔۔ جڑی ہیں۔۔۔ دعاؤں کی قبولیت میں۔۔۔ گناہ آڑے آتے ہیں۔۔۔ ان کی کاٹ استغفار سے ہوتی ہے۔۔۔

استغفار دو دھاری تلوار ہے۔۔۔ اس سے صرف آخرت کا عذاب ہی نہیں۔۔۔ بلکہ دنیا کی تکلیفیں اور مصیبتیں بھی کٹ جاتی ہیں۔۔۔اس سے دنیا کے دلدَّر بھی دور ہو جاتے ہیں۔۔۔

 استغفار باعث رحمت بھی ہے۔۔۔

 اللہ تعالی کا ارشاد ہے۔۔۔ ’’تم استغفار کیوں نہیں کرتے؟۔۔۔ (کرو) تاکہ تم پر ہماری ۔۔۔رحمتیں نازل ہوں‘‘۔۔۔ (سورۂ نمل۔۴۶)

 استغفار۔۔۔ رحمتوں کے خزانے کی۔۔۔ کنجی ہے۔۔۔ قرب الہٰی حاصل کرنے کا۔۔۔ زینہ ہے۔۔۔ استغفار کی ایک تسبیح۔۔۔ آپ کو آپ کے رب کے قریب۔۔۔ کردیتی ہے۔۔۔

احادیث میں  استغفارکی ۔۔۔بہت زیادہ فضیلت اور تاکید بیان ہوئی ہے۔۔۔۔ بلکہ توبہ و استغفار کواللہ تعالیٰ کے۔۔۔ بارے میں حسنِ ظن کےساتھ باندھ دیا ہے۔۔۔ آنحضور ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندےکی توبہ پر۔۔۔اس شخص سے بھی زیادہ خوش ہوتاہے۔۔۔ جتنا کوئی آدمی جنگل بیابان میں (کھانے پینے سے لدا)۔۔۔ گمشدہ اونٹ کےمل جانے پرخوش ہوتاہے۔۔۔

(بخاری کتاب الدعوات)

مشکلات سے نکلنے کا راستہ۔۔۔

 حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے۔۔۔ روایت ہے کہ۔۔۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا۔۔۔ کہ جو بندہ استغفار کو۔۔۔ لازم پکڑ لے (یعنی اللہ تعالی سے برابر ۔۔۔اپنے گناہوں کی معافی مانگتا رہے )۔۔۔ تو اللہ تعالی اسکے لئے تنگی۔۔۔ اور مشکل سے نکلنے ۔۔۔اور رہائی پانے کا راستہ بنا دے گا ۔۔۔اور اسکی ہر فکر اور ہر پریشانی کو۔۔۔ دور کرکے کشادگی۔۔۔ اور اطمینان عطا فرما دے گا ۔۔۔اور اسکو ان طریقوں سے۔۔۔ رزق دے گا۔۔۔ جن کا اسکو خیال وگمان بھی نہ ہو گا۔۔۔ 

(ابن ماجہ ،مسند احمد،سنن ابی داؤد)۔۔۔

 حضرت ابو الدردا رضی اللہ تعالیٰ عنہ۔۔۔ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔۔۔ جو بندہ عام مؤمنین ومؤمنا ت کے لیے۔۔۔ ہر روز (25یا 27 دفعہ ) اللہ تعالی سے معافی۔۔۔ اور مغفرت کی دعا کرے گا ۔۔۔وہ اللہ تعالی کے مقبول بندوں میں سے ۔۔۔ہو جائے گا جن کی دعائیں قبول ہوتی ہیں۔۔۔ اور جن کی برکت سے۔۔۔ دنیا والوں کو رزق ملتا ہے ۔۔۔

دعا یہ ہے۔۔۔

 اللهم اغفر للمؤمنين والمؤمنات والمسلمين والمسلمات الاحياء منهم والاموات۔

 "اے اللہ تمام مؤمنین اور تمام مؤمنات۔۔۔ اور مسلمین و مسلمات کی۔۔۔ بخشش فرما جو ان میں زندہ ہوں (ان کی بھی )۔۔۔ اور جو ان میں سے وفات پا گئے ہوں (ان کی بھی)۔۔۔  (حصن حصین)۔۔

اللہ رب العزت کو توبہ۔۔۔ بہت پسند ہے۔۔۔ اور اس دعا میں بڑی قبولیت ہے۔۔۔ مسنون دعا ہے اور مسنون دعاؤں کو۔۔۔ اپنے راستے معلوم ہوتے ہیں۔۔۔ وہ جن راستوں سے اتری ہیں۔۔۔ انہی راستوں سے واپس پلٹتی ہیں۔۔۔ محمدی امت ہو تو۔۔۔ مزاج بھی محمدی رکھو۔۔۔ سب کے لیے خیر و عافیت مانگو۔۔۔ اللہ تمہاری پریشانیوں کو دور کردے گا۔۔۔ اس دعا کے پڑھنے والے کو۔۔۔ اللہ تعالیٰ مستجاب الدعوات بنادیتا ہے۔۔۔ حدیثِ مبارکہ میں آتا ہے کہ اس دعا کے وسیلے سے۔۔۔ مخلوق کو رزق دیا جاتاہے۔۔۔ اس دعا میں محبوبیت ہے۔۔۔ یہ دعا بھی ہے۔۔۔ ہر درد کی دوا بھی ہے۔۔۔ رحمت کا خزینہ بھی ہے۔۔۔ مبارک ہے وہ انسان جو اس دعا کو۔۔۔ اپنے ورد میں رکھے۔۔۔ اس دعا کی برکت سے سب کچھ مل جاتا ہے۔۔۔

سورہ ھود میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔۔۔

"لوگو! اپنے رب سے معافی چاہو ۔۔۔۔(استغفار کرو) اس کی طرف پلٹ آؤ۔۔۔ تم پر آسمان کے دہانے کھول دے گا۔۔۔ اور تم کو مزید قوت عطا کرے گا۔۔۔‘‘ (سورہ ھود۔۵۲)

 بندہ جب استغفار کرتا ہے تو۔۔۔ اس پر برکات اور انعام و اکرام کی۔۔۔ بارش کردی جاتی ہے۔۔۔ آسمان پر اس کے لئے فضل و کرم۔۔۔ کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں۔۔۔ رزق حلال اور پاکیزہ رزق سے۔۔۔ اس کی کفالت کی جاتی ہے۔۔۔ سکون کی نعمت اور اطمینان قلب کی۔۔۔ دولت سے اس کو مالا مال کردیا جاتا ہے۔۔۔

حضرت صالح علیہ السلام نے اپنی قوم سے کہا۔۔۔ ’’ اللہ تعالی سے گناہوں کی معافی چاہو۔۔۔ پھر اس کی طرف رجوع کرو۔۔۔ یقین رکھو کہ میرا رب قریب بھی ہے ۔۔۔اور دعائیں قبول کرنے والا بھی۔۔۔‘‘ (سورۂ ھود۔۶۱) 

حضرت شعیب علیہ السلام نے اپنی قوم سے کہا۔۔۔ ’’اپنے رب سے معافی مانگو۔۔۔ اور اس کی طرف پلٹ آؤ۔۔۔ یقین رکھو میرا رب بڑا ۔۔۔مہربان اور محبت کرنے والا ہے۔۔۔‘‘ (سورۂ ھود۔۹۰)

سورہ نوح میں حضرت نوح علیہ السلام کا۔۔۔ قوم سے معافی مانگنے کا ذکر۔۔۔ اس طرح سے ہے۔۔۔

  ’’اپنے پروردگار سے استغفار کرو۔۔۔ یقین جانو وہ بہت بخشنے والا ہے۔۔۔‘‘ (سورۂ نوح۔۱۰) 

اللہ تعالیٰ کا حکم۔۔۔

 ’’اللہ سے مغفرت مانگو۔۔۔ اللہ بڑا غفور رحیم ہے۔۔‘‘۔(سورۂ مزمل۔۲۰)۔۔۔

 حدیث میں فرمایا گیاہے کہ۔۔۔" مومن بندہ جب کوئی گناہ کرتا ہے تو۔۔۔ اس کے نتیجے میں اس کے دل پر۔۔۔ ایک سیاہ نقطہ لگ جاتا ہے۔۔۔ پھر اگر اس نے اس گناہ سے۔۔۔ توبہ کی اور اللہ تعالیٰ کے حضور میں ۔۔۔معافی و بخشش کی التجاء۔۔۔ اور استدعاء کی ۔۔۔تو وہ سیاہ نقطہ زائل ہو کر۔۔۔ قلب صاف ہو جاتا ہے۔۔۔ اور اگر اس نے گناہ کے بعد توبہ و استغفار کے۔۔۔ بجائے مزید گناہ کیے۔۔۔ اور گناہوں کی وادی میں قدم بڑھائے۔۔۔ تو دل کی وہ سیاہی اور بڑھ جاتی ہے۔۔۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ یہی وہ زنگ ہے۔۔۔ جس کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا۔۔۔

{کلا بل ران علی قلوبہم ماکانوا یکسبون}

’’کہ ان لوگوں کی بدکاریوں کی وجہ سے۔۔۔ ان کے دلوں پر زنگ اور سیاہی آگئی ہے۔۔۔‘‘


استغفار کے لئے مسنون الفاظ۔۔۔

  آپ  صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلم  نے ارشاد فرمایا۔۔۔ جس بندے نے ان الفاظ کے ساتھ۔۔۔ اللہ تعالیٰ کے حضور توبہ و استغفار کیا۔۔۔

{استغفراللہ الذی لا الہ الا ہوالحی القیوم واتوب الیہ}

تو اس بندہ کو ضرور بخش دیا جائے گا ۔۔۔اگرچہ اس نے میدان جنگ سے بھاگنے۔۔۔ کا گناہ کیا ہو۔۔۔

اللہ تعالیٰ کا پیغام ہے کہ۔۔۔ اگر توبہ ٹوٹ بھی جائے۔۔۔ تو پھر میرے پاس آجاؤ۔۔۔ اس کی رحمت کو اپنے۔۔۔ قریب پاؤ گے۔۔۔ اگر تمہارے پچھلے توبہ کر کے اس دنیا سے رخصت۔۔۔ نہیں ہوئے تو ان کے لئے۔۔۔ تو بہ مانگنا شروع کردو۔۔۔ میں بڑا کریم ہوں۔۔۔ ان کے حق میں بھی۔۔۔ تمہاری توبہ قبول کروں گا اور۔۔۔ تمہیں بھی نوازوں گا۔۔۔ 

رب الغفار والراحم وانت خیرالراحمین°

اللہ کی جناب میں۔۔۔ اپنے گناہوں کی معافی مانگ لو۔۔۔ رب العزت کسی کو مایوس نہیں کرتا۔۔۔ محروم نہیں کرتا۔۔۔ توبہ کرنے والے اسے بہت پسند ہیں۔۔۔ اپنے آنسوؤں کا نذرانہ دے کر۔۔۔ اپنے رب کو منا لو۔۔۔ وہ غفور الرحیم ہے۔۔۔ معاف کرنا پسند فرماتا ہے۔۔۔ اپنے بندوں کو بے حساب۔۔۔ اپنی رحمتوں سے نواز دیتا ہے۔۔۔ 
یا اللہ ہم کمزور ہیں۔۔۔ ناتواں ہیں۔۔۔ بے بس ہیں۔۔۔ ہمارے حال پر رحم فرما۔۔۔ اور ہمیں گناہوں سے دوری عطا فرما۔۔۔ ہماری لغزشوں سے درگزر فرما۔۔۔ اور اپنی رحمتوں سے نواز کر دارین کی سعادتیں نصیب فرما۔۔۔ آمین ثم آمین یارب العالمین۔۔۔
»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»

No comments:

Post a Comment

کامیابی آپ کی منتظر ہے

اگر تم کامیابی و کامرانی چاہتے ہو۔۔۔ زندگی میں خوشحالی چاہتے ہو۔۔۔ امن سکون چاہتے ہو۔۔۔ تو اپنے آپ کو۔۔۔ اپنے رب سے جوڑ لو۔۔۔ جو رب سے جڑ گی...