یوگا اینڈ فٹنس ۔۔۔ حصہ دوئم



اپنی مصروف ترین۔۔۔ زندگی میں سے۔۔۔ یوگا کے لئے۔۔۔ وقت نکالیں۔۔۔ اور اپنی ذات کو۔۔۔ کھوجنے کا۔۔۔ کام شروع کیجئے۔۔۔ زندگی کی۔۔۔ مسرتوں کو۔۔۔ قریب سے دیکھنے ۔۔۔۔ کا موقع ملے گا۔۔۔

ایک بار یوگا سے۔۔۔۔ لطف اندوز ہو کے۔۔۔ دیکھیں۔۔۔ میرا دعویٰ ہے کہ۔۔۔۔۔

پھر آپ کبھی۔۔۔۔ یوگا نہیں چھوڑیں گے۔۔۔

یوگا آپ کو۔۔۔ اپنی دریافت۔۔۔۔ کروائے گا۔۔۔ اپنی کو روحانی۔۔۔۔ خوشیوں۔۔۔۔ اور مسرتوں سے۔۔۔ مالا مال۔۔۔ کردے گا۔۔۔ 

اپنی باطنی آنکھ۔۔۔ کو کھولنے کے لئے۔۔۔ یوگا کریں۔۔۔ اپنی روحانی خوشیوں اور۔۔۔ مسرتوں کے لیے۔۔۔۔ یوگا کریں۔۔۔ 

یوگا میں سانس لینے کا۔۔۔ عمل ہوتا ہے۔۔۔ اور سانس کی۔۔۔ تکنیک۔۔۔۔ ہمارے صوفیاء کرام۔۔۔ کی ایجاد ہے۔۔۔ سانس کے اتار چڑھاؤ۔۔۔ میں لمبی زندگی۔۔۔ کا راز۔۔۔ پوشیدہ ہے۔۔۔ 

اور یہ۔۔۔۔ نکتہ۔۔۔۔ ہمارے صوفیاء کرام۔۔۔ نے ہمیں سمجھایا۔۔۔

اس پہ کسی کی۔۔۔ اجارہ داری نہیں۔۔۔ سانس زندگی ہے۔۔۔ سانس سے ہی۔۔۔ زندگی۔۔۔ قائم ہے۔۔۔ اپنے سانس کے اتار چڑھاؤ  میں۔۔۔ نظم و ضبط۔۔۔ پیدا کیجئے۔۔۔ زندگی کا مزہ لیجئے۔۔۔

اپنی سانسوں پر۔۔۔۔ توجہ مرکوز کریں۔۔۔۔

اور سانس کے ساتھ۔۔۔ اپنے آفاقی تعلق۔۔۔۔ کو محسوس کریں۔۔۔ یہ تعلق آپ کو۔۔۔ کائنات کی ہر چیز۔۔۔۔ کیساتھ جوڑ دے گا۔۔۔ اور سب سے بڑھ کر۔۔۔۔ سانس کا یہ عمل۔۔۔ آپ کو۔۔۔ تخلیق کائنات سے۔۔۔ جوڑ دے گا۔۔۔

آپ کے اندر ایک پوری۔۔۔ کائنات موجود ہے۔۔۔ اس کا کھوج لگائیں۔۔۔ اور اللہ رب العزت کے۔۔۔ دیئے ہوئے۔۔۔ زندگی کے اس۔۔۔ تحفے سے بھرپور انداز میں۔۔۔ لطف اندوز ہوں۔۔۔


یوگا جسم کو تندرست رکھنے کا نام ہے۔۔۔

یوگا آپ خود اپنے لیے کرتے ہیں۔۔۔ یوگا کرنے سے طمانیت و مسرت کا۔۔۔۔۔ احساس ہوتا ہے۔۔۔ جسم چاق و چوبند اور۔۔۔ توانائی کا خزانہ بنتا ہے۔۔۔


یوگا پریکٹس کرنے سے آپ اپنے جسم سے ایک مضبوط  و توانا  تعلق قائم کرسکتے ہیں ۔ یوگا آپ کی جسمانی  نشو نما کے ساتھ ذہنی نشونما بھی کرتا ہے ۔ جو لوگ باقائدگی سے یوگا کرتے ہیں انہیں پر سکون نیند آتی ہے اور وہ زندگی کے ہر مرحلے میں زیادہ پر اعتماد رہتے ہیں ۔ 


یوگا میں کیئے جانے والی مشقیں ذہن کو سکون مہیا کرتی ہیں اور جسم کو توانائی فراہم کرتی ہیں ۔

یوگا صرف ورزشوں آسنوں کا نام ہی نہیں بلکہ اس میں مکمل ڈاکٹریٹ بھی ہے۔ جو کہ ابتدائی دو لیول پر مشتمل ہے جس میں تقریباً تین ہزار ورزشیں ہیں۔ جن میں اکثربیماریوں کا علاج موجود ہے۔ مثلاً شوگر، کینسر، بلڈ پریشر، دمہ، پتھری، امراض دل، بواسیر، نزلہ، موٹاپا، گنج پن اور بالوں کے امراض، آنکھ کے امراض، چہرے، جسم اور ہاتھوں کو خوبصورت بنانا، آنکھیں بڑی کرنا، قد لمبا کرنا، یا قد بڑھانا، رنگ گورا کرنا، بینائی تیز کرنا وغیرہ ۔


 یوگا کی مختلف مشقوں اور آسنوں سے ان گلینڈز کی کارکردگی کو بڑھا کر زیادہ فعال بنایا جاتا ہے۔


یوگا گہرے سانس کے ذریعے نس نس میں خالص آکسیجن بھر دیتا ہے۔ 

زندہ رہنے کے لئے سانس لینا بہت ضروری ہے۔ انسانی زندگی کی بقا کے لئے یوں تو غذا بھی اہم ہے اور پانی بھی لیکن ان میں ہوا کی اولیت مسلم ہے۔روز صبح جلدی اٹھنے کو اپنا معمول بنائیں، کھلی اور تازہ ہوا میں گہری سانس لیں ۔یہ صحت مند طرز زندگی کے اصولوں میں سے ایک ہے۔ ایک پرانی ضرب المثل ہے ”ہر روز10 گہرے سانس لینے والا تپ دق سے محفوظ رہتا ہے“۔ ممکن ہے یہ کہاوت پوری طرح صحیح نہ ہو لیکن یہ بات بلا خوف تردید کہی جاسکتی ہے کہ جو شخص دن میں کئی مرتبہ اس قدر گہرے اور لمبے سانس لیتا ہے کہ پھیپھڑے پوری طرح ہوا اور آکسیجن سے بھر جاتے ہیں ،وہ اپنے خون کو پوری طرح آکسیجن کے ذخیروں سے مالا مال کرتا ہے اور پھیپھڑوں کے ان تاریک گوشوں کو جو جراثیم کی آماج گاہ ہیں، صاف کر لیتا ہے۔

 

کھلی فضا اور تازہ ہوا میں سانس لینے سے آپ سانس کی مختلف بیماریوں جیسے دمہ، برونکائٹس اور سینے میں درد جیسے امراض کے خطرات سے محفوظ رہتے ہیں۔لمبی اور گہری سانس لینے سے دل کو صحیح مقدار میں آکسیجن ملتی ہے اور دل خون کی رفتار میں اضافہ کر دیتا ہے جس کی وجہ سے آنکھوں اور دماغ تک خون صحیح طریقے سے پہنچتا ہے۔اسکے علاوہ گہری سانس لینے سے مدافعتی نظام تندرست رہتا ہے اور مختلف بیماریوں کے خطرات کو کم کر تا ہے۔

 کھلی فضا میں سانس لینا دماغ کی کارکردگی پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ اسکی مدد سے دماغ کی سوچنے ،سمجھنے اور فیصلے لینے کی صلاحیت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ ڈپریشن ہونے کی صورت میں اگر کھلی فضا میں گہری سانس لی جائے تو ڈپریشن سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے۔


 یوگا جسمانی اعضاء خصوصاً ریڑھ کی ہڈی میں لچک پیدا کرکے انسان شباب کو برقرار رکھتا ہے اور حسن کو نکھارتا ہے۔ صحت کو برقرار رکھنے والے پراسرار غدود کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔ اعضائے رئیسہ کو تازہ خون سے سیراب کرکے توانائی فراہم کرتا ہے مختصراً یوں کہئیے کہ یہ جسم میں موجود توانائی کو بروئے کار لاکر انسان کی قوتوں کو نکھارتا اور شخصیت کو باعثِ رشک بناتا ہے۔


جدید ریسرچ کے مطابق یوگا سے انسانی جسم کا پورا میٹابولزم متحرک ہوجاتا ہے اور بیماریوں کے خلاف دفاع کرنے والا نظام Immune system مضبوط ہوجاتا ہے۔ 


 یوگا کے آسنوں میں آپ اعضاء کو پھیلاتے ہیں، سُکیڑتے ہیں، جسم کے مختلف حصوں پر خاص انداز میں دباؤ ڈالتے ہیں اور مخصوص ترتیب سے سانس لیتے ہیں۔ ان تمام حرکات اور دباؤ سے جسم کے مختلف چکروں اور کشش ثقل Gravitation force کے مراکز میں واقع جسمانی ٹشوز میں ایک خاص برقی توانائی پیدا ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔۔ دباؤ سے پیدا ہونے والی یہ الیکٹرو میگنیٹک انرجی انسانی جسم کے اندر باریک ترین خلیوں، خون کے سرخ وسفید ذرات،  قوت مدافعت ،، خون کی گردش، آکسیجن کی ترسیل غرض پورے جسمانی اور ذہنی نظام پر صحت بخش اثرات مرتب کرتی ہے۔ 

کائناتی توانائی کے حصول کے مخصوص مشقوں  کا طریقہ بتانے سے پہلے یوگا کی اقسام اور سانس کی اہمیت واضح کرنا ضروری ہے۔ اب ہم یوگا کی اقسام پر روشنی ڈالتے ہیں جس سے کائناتی توانائی کی اہمیت مزید اجاگر ہوجائے گی۔

ان عمل اور مشقوں سے آپ خود کو ہمیشہ چاق و چوبند، پرکشش، سدا جوان رکھ سکتے ہیں۔ اس فن کی صرف چند معمولی مشقوں سے آپ اپنی جوانی کا دورانیہ کئی سال تک بڑھا سکتے ہیں۔ یوگا کرنے والے کو جسمانی امراض عموماً لاحق نہیں ہوتے۔ 

مختلف آسن اور ورزشیں ہی انسان کو بہتر صحت مہیا کرتی ہیں۔ اس کی مشقیں اعضاء کی فعالیت (Function) کو بڑھاتی ہیں ۔۔۔۔ جسم میں بیماری کے خلاف قوت مدافعت میں حیرت انگیز اضافہ کردیتی ہیں۔۔۔۔۔ 

اس کی مشقوں سے جسم خوبصورت بنتا ہے اندرونی عضلات کے نقائص دور ہوتے ہیں۔ جگر، تلی، انتڑیاں، پھیپھڑے، دماغ، گردے، پٹھے اور اندرونی غدود جو کہ انڈو کرائن، تھائیرائڈ، گلینڈز اور ایڈرینل گلینڈز کہلاتے ہیں جلا پاتے ہیں۔


یوگا کی مشقوں سے جسم کو انتہائی لچکدار بنایا جاسکتا ہے۔ نیز سانس کی مخصوص ورزشوں کے ذریعے جسم کو مضبوط اور پٹھوں کو بھی مضبوط اور لچکدار کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ جسم کے اسٹیمنا میں بھی یوگا کی مشقوں سے نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔


یوگا کی مشقوں  کی اہم بات یہ بھی ہے کہ اس کے ذریعے ہر عمر کے افراد بچے، بوڑھے، جوان، مرد و عورتیں، لڑکے اور لڑکیاں استفادہ حاصل کرسکتے ہیں۔ آج کل کے اس مشینی دور میں جبکہ انسان تن آسانی کا مجسمہ بن کر رہ گیا ہے حد درجے بیماریوں نے انسانوں کی زندگی پر برے اثرات مرتب کردیے ہیں۔ بہت کم جگہ پر زیادہ ہاتھ پیر ہلائے بغیر ان سے فائدہ حاصل کرکے اپنی زندگی کو بہتر طریقے سے ڈھال سکتا ہے۔ جبکہ کسی بھی دوسرے کھیل میں یہ بات نظر نہیں آتی۔ اس کے کرنے سے بیماریاں آپ سے دور بھاگیں گی اور آپ ایک پرمسرت، صحت مند اور ذہنی سکون کی زندگی گزار سکتے ہیں۔


یوگا کی مشقوں سےآپ کو ذہنی سکون کے ساتھ ساتھ آپ اپنے اندر ایک خوشگوار تبدیلی محسوس کریں گے۔ ان ورزشوں کی بدولت جسمانی لچک میں بے انتہا اضافہ ہوتا ہے اور قوت مدافعت بڑھتی ہے۔ دراصل یوگا میں سانس اور ارتکاز کی مشقیں نہایت اہمیت رکھتی ہیں۔

یوگا آسن

مندرجہ ذیل آسن کو اپنی روز مرہ کی زندگی کا حصہ بنائیے ۔ ان سے آپ کو اپنی جسمانی صحت، ذہنی قو ت اور جذباتی کیفیت میں نمایاں مثبت تبدیلیاں محسوس ہونگی۔۔۔


1۔ سمہاسنا

یہ ایک زبردست ورزش ہے ۔ خاص طور پر چہرے کے پٹھوں کے لیے یہ بے حد مفید ہے ۔ اس سے گلے کی سوزش اور سانس لینے کی تکلیف میں فائدہ پہنچتا ہے ۔

فوائد


سینے اور چہرے میں تناؤ کو دور کرتا ہے۔

سمہاسن کا اکثر نظرانداز ہونے والا فائدہ یہ ہے کہ یہ پلاٹزما کو تیز کرتا ہے ، گلے کے اگلے حصے پر فلیٹ ، پتلی ، آئتاکار شکل کے پٹھوں کو۔ پلاٹسما ، جب معاہدہ ہوتا ہے تو ، منہ کے کونوں پر نیچے کھینچتا ہے اور گردن کی جلد کو جھرریوں میں ڈال دیتا ہے۔

ہم عمر کی عمر کے ساتھ ہی سمہاسنا پلاٹزما کو مضبوط رکھنے میں معاون ہے۔

 سمہاسنا  آسن بیماری کو ختم کرتی ہے۔۔



2۔ سدہاسنا

یہ پیٹھنے والا بہترین آسن ہے ۔ اس میں روحانیت کا احساس ہوتا ہے ۔ اس سے ذہن تیز اور اعصابی نظام میں بہتری اور لچک آتی ہے ۔ اس پوز سے جسم میں خون کی روانی بہتر ہوتی ہے 

3۔ سکھاسنا

اس آسن سے کولہے اور ٹانگوں کے پٹھے مضبوط ہوتے ہیں ۔ یہ پوز کرنے سے اسٹریس دور ہوتا ہے، ذہنی تناؤ کم ہوتا ہے اور جسمانی تھکن بھی دور ہو جاتی ہے ۔

4۔ ورآسنا

یہ ایک طرح سے تھکے ہوئے پیروں کے لیے مرہم کا کام کرتا ہے ۔ اس آسن سے ہاضمہ ٹھیک ہوتا ہے اور گیس کی شکایت بھی دور ہو جاتی ہے ۔


5... نیندرا آسن


اپنی چٹائی پر بلسٹر لمبائی کی طرف رکھ کر اور اپنے سرے کے نیچے ایک بلاک کو پھسل کر اپنے یوگا نیدرا پریکٹس کو شروع کریں۔۔۔۔۔

 اپنی بیٹھی ہڈیوں کو چٹائی پر اور بولسٹر کے ساتھ لیٹ جاؤ جس کی مدد سے آپ کم پیٹھ سے سر تک جا رہے ہیں۔۔۔۔۔ 


تکیے کے رو ل کو اپنے سر کے نیچے رکھیں۔۔۔

 رنگ اور روشنی کے ساتھ ساتھ آواز ، خوشبو ، اور ذائقہ کو نوٹس اور خیرمقدم کریں۔ اپنے پورے جسم میں اضافی تناؤ کو جاری کریں اور اپنے پورے جسم اور دماغ میں پھیلنے والی راحت کا احساس محسوس کریں۔

 یوگا نیدرا کے پرامن پریکٹس کو بھی دریافت کریں۔۔۔۔۔

 اپنی دلی خواہش سے مربوط ہوں۔ اپنے دل کی گہری خواہش کو مزید پڑھیں۔۔۔۔

اور اسے پروان چڑھائیں۔۔


6....  پریگھاسنا

اس آسن سے آنتیں اور معدہ سہی طرح کام کرتا ہے ۔ یہ ورزش پھیپڑوں کی صحت کے لیے بھی مفید ہے ۔ خون کی روانی بہتر ہوتی ہے اور ساتھ ہی جسم کو ضروری توانائی بھی حاصل ہوتا ہے

 7 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دنداسنا

ٹانگوں کے پٹھوں اور ہڈٖیوں کو طاقت ور بنانے کے لیے اس آسن کو ضرور آزما کر دیکھیں۔ اس سے جسم کی وضع اور حرکات میں باقائدگی آتی ہے ۔ یوگا کا یہ پوز تولیدی نظام کو بھی فائدہ پہنچاتا ہے ۔


 8 ۔۔۔۔ گربھا پنداسنا

اس سے قبض اور معدے کے دیگر مسائل میں آرام پہنچتا ہے ۔ پیٹ میں کھنچاؤ یا مروڑ محسوس ہو تو اس آسن کو ضرور کرنا چاہیے ۔ اس سے ریڑھ کی ہڈی ، ناف اور معدہ مضبوط ہوتا ہے ۔

9 ۔۔۔۔ گوموخسانا


اس سے کولہوں کا درد دور ہوتا ہے ۔ ٹانگیں ا ور کولہوں کی ہڈی اور پٹھے مضبوط ہوتے ہیں ۔ گٹھیا اور بواسیر کے مرض کا شکار افراد کے لیے یہ آسن بے حد فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے ۔


جگر جسم کا ایک اہم عضو ہے جو  جسم کے افعال کو بہتر بناتا ہے ۔ اس کا صحت مند ہونا بے حد ضروری ہے ۔ جگر کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے کچھ خاص یوگا آسن ہیں جو جگر کو تنو مند رکھنے کے لیے بہترین ثابت ہوتے ہیں ۔


10 ۔۔ کپال بھاٹی آسن

کپال بھاٹی پرنیاما سانس کی ورزش ہے جو جگر کے جملہ امراض یرقان اور  ہیپاٹائیٹس جیسی بیماریوں سے نجات دلانے کے لیے کی جاتی ہے ۔

 یہ آسن تلی کی کارکردگی کو بھی بہتر بناتا ہے۔۔۔۔۔

 اسے کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ ایک ہموار جگہ پر آلتی پالتی مار کر بیٹھ جائیں ۔ گہرا سانس آہستگی سے اندر کھینچیں ۔ پوری طاقت سے نتھنوں سے سانس کو باہر نکالیں ۔ آپ کی پوری توجہ سانس کے آنے جانے پر ہو ۔ بہترین نتائج کے لئے روزانہ کم از کم پندرہ منٹ کے لیے اس آسن کو کریں ۔ 


11 ۔۔۔ بو پوز آسن


دھڑ آسن جسے "بوپوز" بھی کہتے ہیں جگر میں چربی جمع ہوجانے کے خلاف حیران کن طور پر موثر ثابت ہوتا ہے ۔ یہ جگر کو حرکت دیتا ہے اسے مضبوط بناتا ہے اور اس میں موجود اضافی چربی کو جسم میں توانائی کے قابل بنا دیتا ہے ۔


 پیٹ کے بل لیٹ جائیں ٹانگوں اور اگلے دھڑ کو بیک وقت اٹھا لیں ۔ اپنے پیروں کو ہاتھوں سے پکڑ لیں ۔ اس پوزیشن میں جتنی دیر رہ سکیں رہیں ۔ وقفے وقفے سے اس عمل کو جتنا  دہراسکیں دہرائیں ۔


12 ۔۔۔۔۔ اردھا متسینڈر آسن


اردھا متسینڈر آسن جگر کے عوارض کے لئے جادو کی طرح کام کرتا ہے ۔ یہ جگر پر دباؤ ڈالنے میں مدد کرتا ہے جس کی مدد سے جگر زہریلی کثافتوں کے خلاف لڑنے کی طاقت پیدا کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے ۔۔۔۔۔۔


زمین پر آلتی پالتی مار کر اس طرح بیٹھیں کہ بایاں پاؤں دائیں پاؤں کے اوپر ہو جب کہ گھٹنے زمین سے اوپر کی جانب اٹھے ہوں  ۔ اپنے دائیں ہاتھ کو بائیں سے گزارتے ہوئے اپنے بائیں پاؤں کو پکڑلیں ۔پھر بائیں ٹانگ سے پیٹ کو ہلکا سا دبائیں یہ کرتے ہوئے اپنے سر کو دائیں جانب موڑلیں .


13 ۔۔۔ کوفیس پوز آسن


کوفیس پوز جگر کے افعال کو بہتر بناتا ہے ۔

 کروسس جگر کی ایک ایسی بیماری ہے جس میں جگر سکڑ جاتا ہے اور کام کرنا چھوڑ دیتا ہے ۔ وہ زہریلی کثافتوں کو نکالنے ، بیکٹیریا سے لڑنے اور چکنائی کو توانائی میں بدلنے کے قابل نہیں رہتا ۔ یہ آسن جگر کو متحرک کرتا ہے ۔۔۔۔۔۔


 سب سے پہلے زمین پر آلتی پالتی مار کر بیٹھ جائیں جب کہ دونوں ٹانگیں ایک دوسرے کے اوپر ہوں ۔ کمر کو بالکل سیدھا کر لیں اپنے ہاتھوں کو کمر پر لے جائیں ۔ ایک اوپر کی جانب سے کندھے پر رکھ لیں جبکہ دوسرے کو سائیڈ سے لے جاتے ہوئے پسلیوں کے قریب کمر پر رکھ لیں ۔ اب دونوں ہاتھوں کو ملا لیں ۔ اس پوزیشن میں دو سے تین رہیں اور پندرہ منٹ تک اسے دہراتے رہیں ۔۔۔

                   
           
      ***********************


No comments:

Post a Comment

کامیابی آپ کی منتظر ہے

اگر تم کامیابی و کامرانی چاہتے ہو۔۔۔ زندگی میں خوشحالی چاہتے ہو۔۔۔ امن سکون چاہتے ہو۔۔۔ تو اپنے آپ کو۔۔۔ اپنے رب سے جوڑ لو۔۔۔ جو رب سے جڑ گی...