سر میں درد کیوں ہوتا ہے؟
سر درد کی وجوہات کیا ہیں؟
سر درد دنیا کی وہ عام بیماری ہے، جس سے تقریبا دنیا کا ہر شخص کسی نہ کسی طرح متاثر ہوتا ہے، مگر یہ خطرناک بیماریوں میں شمار نہیں ہوتی۔
کئی افراد ایسے بھی ہیں، جنہیں بہت ہی خطرناک سر کا درد ہوتا ہے، جو کبھی کبھار ایک سے زائد دن بھی چلتا ہے، اور اس سے متاثرہ شخص کی معمولات زندگی سخت متاثر ہوتے ہیں،
سوال یہ کہ سر میں درد ہوتا کیوں ہے؟
ماہرین صحت کے مطابق سر میں درد ہونے کے 100 سے زائد اسباب ہیں، اور جہاں ہر کسی کے درد کی نوعیت مختلف ہوتی ہے، وہیں ان کے درد کا سبب بھی مختلف ہوتا ہے۔
س کے علاوہ تھکاوٹ، کم روشنی میں کوئی کام سر انجام دینا، بہت ہی تیز روشنی میں مصروف رہنا، دباؤ میں کام کرتے رہنے سمیت دیگر کئی وجوہات بھی ہوسکتی ہیں۔
کچھ لوگوں کا سر درد دائمی بھی ہوتا ہے، جو انہیں اپنے جینیاتی ورثے میں ملا ہوا ہوتا ہے، ایسا درد کسی کو یومیہ بنیادوں پر جب کہ کسی کو ہفتے ہا مہینے میں ایک سے 2 بار ہوتا ہے۔
سر درد سے ہر انسان کو واسطہ پڑتا ہے جو انتہائی پریشان کن ثابت ہوتا ہے۔
سر کا درد مختلف وجوہات کی بنا پر ہوتا ہے جس میں الرجی اور پانی کی کمی بھی شامل ہے۔ سر درد مختلف افراد کو مختلف طریقوں سے پریشان کرتا ہے سب سے خطرناک سر درد میگرین کا ہے۔
بدقسمتی سے لاکھوں روپے صرف اپنے صارفین کو یہ یقین دہانی پر خرچ کر دیے جاتے ہیں کہ اس دوائی کے کوئی نقصانات نہیں ہیں۔
سر میں درد رہنا کوئی غیرمعمولی بات نہیں بلکہ اکثر اوقات یہ بے ضررہوتا ہے اور خود ہی ختم بھی ہوجاتا ہے مگر کئی باریہ درد کسی قسم کے طبی مسئلے کی نشاندہی کررہا ہوتا ہے ۔
دنیا میں زیادہ تر افراد کو سر کا درد ایک ہی سبب کے باعث ہوتا ہے، اور وہ ہے پریشانی، مگر اس پریشانی کے بھی مختلف اسباب ہوتے ہیں۔
پریشانی کے باعث سر کا درد ہونا ایک عام بات ہے، اور تقریبا دنیا کے 30 فیصد افراد کو مختلف پریشانیوں کے باعث ہی سر کا درد ہوتا ہے۔
پریشانیاں کئی طرح کی ہوتی ہیں، مگر تقریبا تمام پریشانیاں آہستہ آہستہ سر کے درد کی شکل اختیار کرلیتی ہیں، اور مکمل سر میں درد ہونے لگتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق اگر کسی کو اکثر شدید سردرد کا سامنا ہوتا ہے توہوسکتا ہے کہ وہ کسی قسم کی بیماری کی علامت ہو۔
خواتین اور مردوں میں سردرد کی بیماری عام ہے۔اس کی کیا وجوہات ہیں آئیے اس کا جائزہ لیتے ہیں
سر درد کی وجہ طبی مسائل
کچھ ایسے طبی مسائل ہوتے ہیں جن کااظہار سردرد سے ہوتا ہے وہ مسائل درج ذیل ہو سکتے ہیں،،،،تناؤ
گھریلو اور کاروباری مسائل کی وجہ سے ہمارے اعصاب دیر تک تناؤ کا شکار بھی رہ سکتے ہیں اور یہی تناؤ سر میں درد کی شدید لہر پیدا کرسکتا ہے۔ اس لیے کوشش کریں کہ کسی بھی طرح کے اعصابی تناؤ سے خود کو زیادہ سے زیادہ محفوظ رکھیں کیونکہ اگر اس طرف توجہ نہ دی جائے تو یہی اعصابی تناؤ دردِ سر سے آگے بڑھ کر بہت سی بیماریوں کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔
اگر آپ سردرد کے شکار ہیں تو کچھ دیر کے لیے سوچیں کہ آپ کی زندگی میں کیا چل رہا ہے، آپ کتنے تناؤ کے شکار ہیں؟ کیا آپ اپنے تناؤ کا سامنا کرنے کی بجائے اس سے منہ تو نہیں چھپارہے ؟ تناؤ پر قابو پانا سردرد کی شکایت کو بھی ختم کردیتا ہے ۔
پانی کی کمی
اگر ہمارے جسم میں پانی کی کمی ہوجائے تو اس سے بھی سر میں درد ہوسکتا ہے کیونکہ پانی ہمارے جسم کی اہم ترین ضروریات میں سے ایک ہے۔
بہت سے لوگ اس طرف توجہ نہیں دیتے اور صرف اسی وقت پانی پیتے ہیں جب انہیں پیاس لگتی ہے جو ایک غلط رویہ ہے۔ یاد رہے کہ ہمارے جسم کو روزانہ تقریباً 2 لیٹر پانی کی ضرورت ہوتی ہے اور اگر آپ پابندی سے ورزش یا روزمرہ جسمانی مشقت کرتے ہیں تو آپ کو اس سے بھی زیادہ مقدار میں ہر روز پانی پینا چاہیے۔
سردرد جیسا بھی ہو ہر فرد کو اپنی طبی عادات کا جائزہ لینا چاہئے ، ایک اہم چیزپانی کی مقدار کاجائزہ لینا ہے کیونکہ ڈی ہائیڈریشن سردرد کا باعث بنتا ہے۔ اس کی اصل وجہ تو اب تک دریافت نہیں ہوسکی مگر ماہرین کا ماننا ہے کہ اس کی ممکنہ وجہ خون کی فراہمی کی شرح میں کمی ہے ۔ ایسا ہونے کی وجہ سے دماغ تک آکسیجن کم پہنچتی ہے ۔
(ڈی ہائڈریشن)
نمکیات کی کمی انسان کو نہ صرف کمزور اور دوسروں کے رحم و کرم پر چلنے والا بنادیتی ہے، بلکہ سر درد کا سبب بھی بنتی ہے۔
نیند کی کمی
زیادہ تر لوگ مصروفیات یا کسی اہم کام میں کھوجانے کے باعث دیر سے سوتے ہیں، اور جلدی اٹھ جاتے ہیں، نیند کی کمی جہاں تھکاوٹ پیدا کرتی ہے، وہیں یہ سر کے درد کا سبب بھی بنتی ہے۔
خون میں شوگر کی کمی
شکر ہمارے جسم میں توانائی کا اہم ترین ذریعہ بھی ہے جو صرف مٹھاس والی غذاؤں ہی میں نہیں بلکہ نمکین کھانوں تک میں موجود ہوسکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اگر خون میں شکر کم ہوجائے تو کمزوری کے علاوہ سر میں درد کا احساس بھی ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں فوری طور پر کچھ کھا لینا چاہیے ورنہ یہ کیفیت بڑھ کر اذیت کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ ذیابیطس کے مریضوں میں بھی بعض اوقات انسولین لینے کے بعد وقتی طور پر خون میں شوگر کم ہوجاتی ہے جس سے یہی کیفیت پیدا ہوسکتی ہے۔
ہارمون کے توازن میں خرابی
مخصوص دنوں اور بلوغت کے علاوہ عمر رسیدگی کے دوران بھی خواتین میں ہارمون کا توازن بگڑ جاتا ہے جس کے نتیجے میں انہیں موڈ کی خرابی سے لے کر سر میں شدید درد جیسی شکایات ہوسکتی ہے۔ اس موقعے پر بہتر ہے کہ کسی اچھی لیڈی ڈاکٹر کو دکھالیا جائے۔
غذائی الرجی
بعض لوگوں کو کسی خاص قسم کی غذا سے الرجی ہوتی ہے مثلاً مرغی، انڈا، مچھلی اور دودھ وغیرہ سے؛ اور اسی الرجی کے باعث جہاں انہیں جلد پر خارش اور بیماری لاحق ہوسکتی ہے وہیں ان کے سر میں بھی درد کی شدید ٹیسیں پیدا ہوسکتی ہے۔ یہ صورتِ حال بھی فوری طور پر ڈاکٹری معائنے کا تقاضا کرتی ہے۔
خون کی کمی
جسم میں خون کی بہت زیادہ کمی بھی سردرد کا باعث بنتی ہے ، اگر تو یہ کمی آئرن کے کم استعمال کی وجہ سے ہے تو اس جزکازیادہ استعمال مسئلے سے نجات کے لیے ضروری ہوتا ہے ۔
کسی سنگین مرض میں مبتلا
اکثر سردرد دیگر طبی مسائل جیسے ذیابیطس، بافتوں کی سوزش اور دیگر کااثر ہوسکتا ہے ، اگر آپ کو اکثر شدید سردرد رہتا ہے تو اپنے ڈاکٹر سے رجوع کرکے اس کی وجہ جاننا ضروری ہے ۔
جسمانی گھڑی میں خرابی
جب بھی صبح اٹھتے ہیں اور سر میں شدید درد ہوتا ہے تو یہ جسمانی شیڈول میں مداخلت کانتیجہ ہوتا ہے جس کا اظہار سردرد کی شکل میں ہوتا ہے۔ بہت زیادہ جلد یادیر سے اٹھنا جسمانی گھڑی کو متاثر کرتا ہے جس کے نتیجے میں جسمانی دباؤ کی سطح میں کمی آتی ہے اور سردرد آپ کو پکڑ لیتا ہے ۔
دماغی رسولی
دماغی رسولی جیسا جان لیوا مرض بہت کم افراد کو ہی اپناشکار بناتا ہے تاہم اگر کسی کوکئی ماہ تک مسلسل سر درد ہواور اس میں کوئی تبدیلی نہ آئے تو یہ خطرے کی گھنٹی ہوسکتی ہے، اگر پہلے کبھی سردرد نہ ہوا ہواور اب اچانک بہت زادہ تکلیف کا تجربہ ہویاوقت کے ساتھ بدترین ہوتا چلاجائے توڈاکٹر سے رجوع کرلینا زیادہ بہتر ہوتا ہے
سردرد کی ادویات کازیادہ استعمال
سردرد کا علاج اکثر بیک فائربھی کرجاتا ہے ، کئی بارادویات الٹا کام کرنے لگتی ہیں، درد کش ادویات کا بہت زیادہ ادستعمال سر درد کو بدترین بنادیتا ہے کیونکہ وہ دماغ کی درد کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت کوکم کرنے لگتی ہیں۔
ہم یہاں آپ کو سر درد ختم کرنے کے 7 قدرتی طریقے بتا رہے ہیں جس میں سے کئی ایک ہومیوپیتھک کے علاج میں استعمال کیے جاتے ہیں جبکہ آج کے جدید دور میں یہ طریقہ امریکہ میں بھی استعمال کیے جا رہے ہیں۔
سر درد کی عام وجوہات
دھوپ کی زیادتی
سردیوں کی دھوپ اچھی لگتی ہے جس سے ہم خود کو ہشاش بشاش بھی محسوس کرتے ہیں۔ لیکن گرم اور معتدل موسم میں زیادہ دیر تک دھوپ میں رہنے سے جسم میں پانی کی کمی کے علاوہ سورج کی گرمی سے بھی سر میں درد ہوسکتا ہے۔
ہوا کے دباؤ میں تبدیلی
موسم اور ماحول بدلنے کے ساتھ بعض مرتبہ ہوا کے دباؤ میں بھی تبدیلی آجاتی ہے جس کا نتیجہ سر میں درد کے طور پر ظاہر ہوسکتا ہے۔ اگرچہ یہ شکایت بہت کم لوگوں کو کبھی کبھار ہوتی ہے لیکن دردِ سر کی ایک وجہ بہرحال یہ بھی ہے۔
نشست و برخاست کا غلط انداز
کام کے دوران اکثر لوگ اس طرح سے بیٹھتے ہیں کہ ان کی گردن اور کمر پر زیادہ زور پڑتا ہے جس کے زیادہ دیر تک برقرار رہنے کی صورت میں ہڈیوں اور پٹھوں میں اینٹھن شروع ہوجاتی ہے لیکن نشست و برخاست کا یہی انداز درست نہ ہونے پر سر میں بھی درد ہوجاتا ہے کیونکہ ریڑھ کی ہڈی سے اٹھنے والا درد کا احساس دماغ تک پہنچتا ہے اور سر میں درد کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔
تیزی سے اٹھنا
بستر یا کرسی چھوڑ کر تیزی سے کھڑے ہونے کا نتیجہ بھی دردِ سر اور تیز چکر کی شکل میں ظاہر ہوسکتا ہے کیونکہ ایسا کرنے سے سر میں خون کا بہاؤ چند لمحوں کے لیے متاثر ہوجاتا ہے
انسانی شخصیت
کچھ خصوصیات جس میں ضدی ہونایا پھر حاوی ہو جانے والے افراد کا سر زیادہ درد ہوتا ہے۔ اگر ایسا ہو تو صرف آرام کرکے خود کو پر سکون کرنا چاہیے۔
غیر صحت مند طرز عمل بھی سر درد کا نتیجہ ہوتا ہے،،
غیر صحت مند طرز عمل سے مراد معمولات زندگی میں اپنی صحت سے متعلق چیزوں کو اہمیت نہ دینا ہے، لاپرواہی کے باعث جہاں کئی اور بیماریاں یا مسائل پیدا ہوتے ہیں، وہیں سر کا درد بھی ہوتا ہے۔
اچانک درد
سست رفتاری سے چلنے والا اچانک سردرد میں گھر جاتا ہے۔ ان کو چاہیے کہ وہ اپنی ورزش سے پہلے پانی کی وافر مقدار کا استعمال ضرور کریں۔
سہ روز کے بعد درد
کچھ لوگوں کو تین روز بعد یا پھر ویک اینڈ پر سردرد کا سامنا کرنا پڑتا ہے اسے میگرین کہا جاتا ہے جو نیند کے ڈسٹرب ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے اس کے علاوہ کوئی نہ کوئی تناﺅ اس قسم کے دورکاسبب بنتا ہے۔ایسے لوگوں کو تناﺅ سے دور رہنا چاہیے۔
نوکری کی اقسام
ایک رنگ ساز کوبھی سردرد کا مرض لاحق ہوتا ہے اور اس کی سادہ وجہ رنگ سے اٹھنے والی بو اس درد کا سبب بنتی ہے اس کے لئے ڈاکٹرکی ہدایت پر عمل کرنا ضروری ہے۔یہاں سے یہ بات کا بھی علم ہوتا ہے کہ نوکری کی اقسام کا سر درد سے گہرا تعلق ہے۔
سر درد کا علاج
پانی سے سر درد کا علاج
جب آپ کو سر کا درد محسوس ہو تو آپ سب سے پہلے پانی کا استعمال کریں۔ پانی کی کمی عام طور پر سر درد کی وجہ بنتی ہے۔ ایک عام انسان کو دن میں کم سے کم 8 گلاس پانی کے پینے چاہیئیں۔
اگر آپ دن بھر جسمانی مشقت یا ورزش کرتے ہیں تو اس صورت میں آپ کو پانی کی مقدار بھی بڑھانی چاہیے کیونکہ پانی جسم کی اہم ترین ضرورت میں سے ایک ہے لیکن ہم صرف ضرورت کے وقت ہی پانی پیتے ہیں۔ پانی کے استعمال سے آپ کے سر کا درد 30 منٹ سے 3 گھنٹے کے دوران ختم ہو جائے گا۔
، ہلدی کا استعمال
سب سے زیادہ تکلیف دہ عمل سوزش ہے اور یہ بھی سر درد کی وجہ بنتا ہے۔ قدرتی طور پر سوزش کے کئی علاج ہیں۔ ہلدی سوزش کا بہترین علاج ہے کیونکہ اس میں اینٹی سوزش مرکبات پائے جاتے ہیں۔
دارچینی سے علاج
دار چینی بھی سر درد کے لیئے کافی مفید ہے لیکن اس کے کچھ سائیڈ ایفیکٹ بھی ہو سکتے ہیں اس لیے اسے زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہے۔
میگنیشم کی کمی
جسم میں میگنیشم کی کمی بھی سر درد کی وجہ بنتی ہے اس لیے جسم میں اس کی مقدار کو کم نہ ہونے دیں۔ اگر انسانی جسم میں میگنیشم کی کمی طویل عرصہ برقرار رہے، تو انسان ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، امراض قلب، ہڈیوں کی بوسیدگی اور شدید سر درد جیسی موذی بیماریوں کا نشانہ بن جاتا ہے۔ اس لیے میگنیشم کی مقدار کو اپنے جسم میں کم نہ ہونے دیں۔
میگنیشم پتوں والی سبزیوں مثلاً ساگ، مونگ پھلی، اخروٹ، مچھلی، پھلیوں، ثابت اناج، کیلے اور انجیر میں پایا جاتا ہے۔ تاہم اب یہ ملٹی وٹامن گولیوں کی شکل میں بھی دستیاب ہے۔ ایک بالغ انسان کو روزانہ کم از کم 420 ملی گرام میگنیشم غذا سے حاصل کرنا چاہیے۔
کیفین
چائے اور کافی میں کیفین شامل ہوتی ہے جو ہمارے سر درد کو دفع کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ کیفین جسم میں چستی اور پھرتی بھی پیدا کرتی ہے۔ وہ لوگ جو روزانہ چائے یا کافی پینے کے عادی ہوتے ہیں، اگر وہ ان کی مقدار میں کمی کر دیں یا انہیں بالکل ہی ترک کر دیں تو انہیں بھی سر میں درد کی شکایت ہوسکتی ہے۔
کیفین دماغ کو جگائے رکھنے کے علاوہ بھی اعصابی نظام کو مختلف طرح سے فعال رکھتی ہے۔
لونگ
لونگ ایک میٹھی اور مصالے والی جڑی بوٹی ہے۔ جو سر درد میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ لونگ عام طور پر درد بھگانے والی ادویات میں بھی شامل کی جاتی ہے۔
چینی طریقہ علاج
ایکو پریشر
ایکو پریشر ایکو پنکچر ہی کی طرح چینی طریقہ علاج ہے جس میں جسم کے مخصوص حصوں پر مساج یا دباؤ کے ذریعے مختلف تکالیف کا علاج کیا جاسکتا ہے۔
اس طریقہ علاج میں بمشکل 30 سیکنڈز یا ایک منٹ کا وقت لگے گا۔ اس پر عمل کرنے کے لیے سب سے پہلے آرام دہ حالت میں بیٹھ یا لیٹ جائیں اور بالکل پرسکون ہوجائیں۔
اب مندرجہ ذیل بتائے جانے والے مقامات پر ہلکے ہاتھوں سے مساج کریں اور دباؤ ڈالیں۔ مساج کے بعد عموماً 10 سے 15 منٹ کے اندر سر درد غائب ہوجائے گا۔
ناک کی جڑ کے اوپر اور دونوں بھنوؤں کے بالکل درمیانی جگہ پر مساج آنکھوں کو تھکن اور سر درد سے نجات دلا سکتا ہے۔
بھوؤں کے ان مقامات پر مساج آپ کو سر درد کے ساتھ نزلے سے بھی چھٹکارہ دلائے گا۔ اس مقام پر ایک منٹ تک دائروں کی صورت میں مساج کریں
گال کی ہڈی کے نیچے گڑھے کو ہاتھ سے چھو کر محسوس کریں۔ اس مقام پر ہلکے ہاتھ سے مساج یا دباؤ ڈالنا سر درد کے ساتھ سانس کے امراض اور دانت کے درد میں بھی کمی کرے گا۔
گردن کے ان مقامات کو دبانا یا مساج کرنا آدھے سر کے درد، آنکھوں اور کانوں کی تکلیف سے نجات دلائے گا۔
کان کے اوپر اس جگہ پر مساج بھی آنکھوں کی تھکن اور سر درد کو کم کرنے میں مددگار ہوگا۔
ہاتھ کے اس مقام پر مساج پیٹھ کے درد، دانت کے درد اور سر درد میں کمی جبکہ گردن کے تنے ہوئے اعصاب کو پرسکون حالت میں لے آئے گا۔۔
سر میں درد شدید ہوجائے تو بہت تکلیف ہوتی ہے ،اگر دوائی کا استعمال بھی کرلیا جائے تب بھی درد ٹھیک ہونے میں دیر لگتی ہے لیکن اگر آپ سر درد سے نجات پانے کے لئے اس نسخہ پر عمل کرلیں تو درد صرف 3منٹ میں ختم ہوجائے گا۔
تولیے سے مساج
ایک تولیے کو گول لپیٹ لیں اور اب اس تولیے کو اپنے ماتھے پر دبائیں،اب اس تولیے کو دونوں ہاتھوں سے سر،کندھوں اور گردن پر پھیریں۔اس عمل کو 3سے5منٹ تک آرام سے دہرائیں،کچھ ہی دیر میں درد ختم ہوجائے گا۔اگرآپ کو افاقہ نہ ہو تو اس عمل کو دس منٹ کے وقفے کے بعد پھر دہرائیں۔آپ چاہیں تو سر درد کی صورت میں پودینے والی چائے کا بھی استعمال کرسکتے ہیں۔
مائگرین
دردِشقیقہ—کیا اِس سے آرام پانا ممکن ہے؟
مائگرین کیا ہے؟
مائگریں درحقیقت شدید ترین سر درد ہوتا ہے یہ سر کے ایک جانب بھی ہو سکتا ہے اور بعض اوقات سر کے دونوں جانب بھی ہوتا ہے ۔عام طور پر لوگ اس کو آدھے سر کا درد بھی کہتے ہیں ۔مائگرین کا سبب دماغ کی کسی ایک شریان یا ایک سے زیادہ شریانوں میں خون کی جزوی رکاوٹ ہوتا ہے ۔
اس درد کے دوران اس کی شدت کے سبب لوگ ہر قسم کی آواز ، اور روشنی سے دور رہنا چاہتے ہیں ۔ اس درد کی شدت کے سبب متلی یا الٹی بھی ہو سکتی ہے ۔نیورولوجسٹ کے مطابق لوگ خود بھی مائگرین اور عام سر درد میں فرق کر سکتے ہیں ۔ان دونوں دردوں میں سب سے بڑا فرق ان کی شدت میں ہوتا ہے
دردِشقیقہ کو آدھے سر کا درد یا مائیگرین بھی کہتے ہیں۔ دردِشقیقہ اِس لحاظ سے عام سر درد سے فرق ہے کہ یہ باقاعدگی سے ہوتا ہے۔ اور یہ درد اِتنا شدید ہوتا ہے کہ مریض کوئی کام نہیں کر سکتا۔
علامات
دردِشقیقہ کی علامات یہ ہیں کہ سر میں درد کی ٹیسیں اُٹھتی ہیں، اکثر آدھے سر میں درد ہوتا ہے، مریض کو متلی محسوس ہو سکتی ہے اور اُس سے تیز روشنی برداشت نہیں ہوتی۔ دردِشقیقہ کا دورہ کچھ گھنٹوں سے لے کر کئی دنوں تک رہ سکتا ہے۔۔ عالمی ادارۂصحت کے مطابق دردِشقیقہ کا شمار ۲۰ ایسے اسباب میں ہوتا ہے جن کی بِنا پر بہت سے لوگ کام کرنے کے قابل نہیں رہتے۔
دردِشقیقہ کے دورے سے کچھ گھنٹے پہلے بعض مریضوں کے ہاتھ ٹھنڈے ہو جاتے ہیں، اُنہیں تھکن محسوس ہوتی ہے، بہت بھوک لگتی ہے یا اُن کا موڈ بدل جاتا ہے۔ پھر درد شروع ہونے سے تھوڑی دیر پہلے اُنہیں چکر آتے ہیں، کانوں میں سنسناہٹ محسوس ہوتی ہے، جسم میں سوئیاں سی چبھنے لگتی ہیں، نظر دُھندلا جاتی ہے، بولنے میں دقت ہوتی ہے یا پٹھوں میں کمزوری محسوس ہوتی ہے۔
بہت سے لوگوں کو کبھیکبھار سر میں درد ہوتا ہے لیکن دس میں سے صرف ایک کو دردِشقیقہ کی شکایت ہوتی ہے۔ مردوں کی نسبت عورتوں کو یہ بیماری زیادہ ہوتی ہے۔ زیادہتر لوگوں کو یہ درد اِتنا شدید ہوتا ہے کہ وہ کام پر نہیں جا سکتے۔
درد شقیقہ کیوں ہوتا ہے؟
یہ اعصابی نظام میں خرابی کی وجہ سے ہوتا ہے جس سے سر میں خون کی شریانیں حد سے زیادہ حساس ہو جاتی ہیں۔ جب خون اِن شریانوں سے گزرتا ہے تو ہو سکتا ہے کہ شریانیں پھول جائیں اور یوں درد کی ٹیسیں محسوس ہوں۔
طبی رسالے ایمرجنسی میڈیسن میں لکھا ہے
”بعض لوگوں کا اعصابی نظام پیدائشی طور پر بہت حساس ہوتا ہے۔ اِس لئے جب ایسے لوگ نیند پوری نہیں کرتے کوئی تیز خوشبو یا بدبو سُونگھتے ہیں، سفر کرتے ہیں، وقت پر کھانا نہیں کھاتے، ذہنی دباؤ کا شکار ہوتے ہیں یا پھر اُن کے ہارمونز میں کمی یا زیادتی ہوتی ہے تو اُن کے اعصابی نظام پر بُرا اثر پڑتا ہے۔ اِس کے نتیجے میں دردِشقیقہ کا دورہ شروع ہوتا ہے۔“
دردِشقیقہ کے مریضوں کو اکثر آنتوں میں سوزش، بےچینی اور ڈپریشن کی شکایت بھی رہتی ہے۔
ایک دن جوائس دفتر میں اپنے کام میں بہت مصروف تھیں۔ اُن کے ہاتھ میں ایک کاغذ تھا جسے وہ بڑے دھیان سے پڑھ رہی تھیں۔ اچانک اُس کاغذ پر لکھے الفاظ گڈمڈ ہونے لگے۔ اُن کی آنکھوں کے سامنے تارے ناچنے لگے اور اُنہیں روشنی کی آڑھیترچھی لکیریں دکھائی دینے لگیں۔ چند ہی لمحوں میں اُن کی نظر دُھندلا گئی۔ پھر اُنہوں نے ایک گولی کھائی جو اِس مرض کی خاص دوائی تھی۔
وہ درد شقیقہ کا شکار تھی۔
جوائس عرصہ دراز سے اِس بیماری کا شکار ہیں۔ وہ بیان کرتی ہیں ،
”مَیں نے دیکھا ہے کہ جب مَیں مالٹے، کینو اور انناس وغیرہ کھاتی ہوں تو مجھے فوراً آدھے سر کا درد ہونے لگتا ہے۔ اِس لئے مَیں اِن چیزوں سے پرہیز کرتی ہوں۔“
ہر مریض کو فرقفرق وجوہات سے دردِشقیقہ کا دورہ پڑتا ہے۔
مثال کے طور پر لورین کو پتہ چلا کہ اُنہیں اکثر مہینے کے کسی خاص وقت میں دردِشقیقہ کا دورہ پڑتا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ
”ماہواری سے تقریباً دو ہفتے پہلے جب مَیں کوئی سخت کام کرتی ہوں تو مجھے آدھے سر کا درد ہونے لگتا ہے۔ اِس دوران سخت گرمی یا سردی، شور اور تیز مرچ والے کھانے وغیرہ سے بھی مجھے آدھے سر کا درد ہوتا ہے۔ اِس لئے مَیں اِس وقت کے دوران ایسی چیزوں سے گریز کرتی ہوں اور زیادہ آرام کرنے کی کوشش کرتی ہوں۔“
آپ بھی علوم کریں کہ آپ کو دردِشقیقہ کیوں ہوتا ہے؟
اگر پیدائش ہی سے آپ کا اعصابی نظام حد سے زیادہ حساس ہے تو اِس کا علاج نہیں ہو سکتا۔ لیکن دردِشقیقہ کے دوروں کو روکا جا سکتا ہے۔
آپ نوٹ کریں کہ آپ کو دردِشقیقہ کے دورے کب پڑتے ہیں۔ اور وہ کونسی چیزیں ہیں جن کے کھانے سے اور کونسی صورتحال میں آپ کو دردِشقیقہ ہوتا ہے۔
اس طرح آپ بھی دیکھیں کہ آپ کو مائگرین کب ہوتا ہے۔ کن چیزوں سے ہوتا ہے۔
یہ معلوم کرنا اِتنا آسان نہیں ہے کہ دردِشقیقہ کن چیزوں کی وجہ سے شروع ہوتا ہے۔ اکثر کوئی ایک چیز نہیں بلکہ مختلف چیزیں یا صورتحال مل کر اِس کا باعث بنتی ہیں۔ مثال کے طور پر شاید ایک موقعے پر آپ کو چاکلیٹ کھانے سے کچھ نہیں ہوتا لیکن دوسرے موقعے پر چاکلیٹ کھانے سے دردِشقیقہ شروع ہو جاتا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ اِس بار چاکلیٹ کے ساتھ کوئی اَور چیز یا صورتحال دردِشقیقہ کے دورے کا باعث بنی ہو۔
اگر آپ یہ معلوم نہیں کر سکتے کہ دردِشقیقہ کن چیزوں کی وجہ سے شروع ہوتا ہے تو آپ پھر بھی اِس کے دوروں کو کم کرنے کے لئے کچھ اقدام اُٹھا سکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر دن ایک ہی وقت پر سونے اور ایک ہی وقت پر جاگنے سے دردِشقیقہ کا امکان کم ہو جاتا ہے۔
اگر آپ چھٹی کے دن زیادہ دیر تک سونا چاہتے ہیں تو ماہرین کا مشورہ ہے کہ آپ اپنے معمول کے مطابق جاگیں، کچھ دیر کے لئے کوئی کام کریں اور پھر سو جائیں۔ اگر آپ کیفین والے مشروبات (مثلاً کافی، چائے وغیرہ) معمول سے کم یا زیادہ پیتے ہیں تو اِس سے بھی دردِشقیقہ کا دورہ پڑ سکتا ہے۔ ایک دن میں کافی کے دو سے زیادہ کپ یا پھر کوکاکولا جیسے مشروبات کی دو سے زیادہ بوتلیں نہ پئیں۔ بھوکے رہنے سے بھی دردِشقیقہ کے شروع ہونے کا امکان ہوتا ہے اِس لئے وقت پر کھانا کھائیں۔ ٹینشن اور دباؤ بھی دردِشقیقہ کا باعث بن سکتے ہیں۔ زندگی میں ٹینشن اور دباؤ کو کم کرنا آسان نہیں ہوتا۔ لیکن اگر آپ اپنے معمول میں تبدیلی کرتے ہیں، خدا کا کلام پڑھتے ہیں یا اچھی موسیقی سنتے ہیں تو آپ ٹینشن اور دباؤ کو کم کر سکتے ہیں۔
مائگرین عام سر درد نہیں ہے اس کا علاج قرآن و سنت کی روشنی میں جانیں
ڈاکٹر شوکت علی جو کہ جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کے سربراہ بھی ہیں ،ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مائگرین نامی عارضے میں مبتلا ہونے والے افراد کی تعداد دنیا بھر کے مقابلے میں نو اعشاریہ دو فی صد خواتین اور چار اعشاریہ دو مردوں میں زیادہ ہے اس عارضے کے متعلق آگہی نہ ہونے کے سبب بہت سارے لوگ اس کو عام سر درد سمجھ کر اس مرض کے سبب شدید تکلیف اٹھاتے ہیں اور بعض اوقات تو اپنے روز مرہ کے اقعال بھی انجام دینے سے قاصر ہو جاتے ہیں
مائگرین کے درد کی شدت عام سر درد سے بہت زیادہ ہوتی ہے یہاں تک کہ اس درد کے دوران انسان روز مرہ زندگی کے افعال انجام دینے سے قاصر ہو جاتا ہے ۔ قرآن میں جہاں ہر مسلے کا حل موجود ہے وہاں اس درد سے نجات کا حل بھی قرآن و سنت کی روشنی میں مل سکتا ہے
سورۃ الواقعہ کی آیت نمبر 19 کی تلاوت کریں
لَّا يُصَدَّعُوْنَ عَنْـهَا وَلَا يُنْزِفُـوْنَ
نہ اس سے ان کو دردِ سر ہوگا اور نہ اس سے عقل میں فتور آئے گا۔
اس آیت کی تلاوت جفت اعداد میں جیسے 33 بار کریں اور پھر اپنے ہاتھوں پر دم کر کے اس کو اپنے سر پر پھیر لیں اس سے درد میں فوری افاقہ ہو گا
حجامہ کروائیں
حجامہ کروانا یا پھر پچھیا لگوانا سنت نبوی ہے اس میں جسم میں معمولی سا کٹ لگا کر فاسد خون جسم سے کھینچ کر نکالا جاتا ہے ۔اس کے ذریعے جسم میں دوران خون بہتر ہوتا ہے اور مائگرین کی تکلیف جو کہ دماغ کی شریانوں میں خون کی بے قاعدگی کے سبب ہوتا ہے اس کا خاتمہ ہوتا ہے ۔
ابوبشر بکر بن خلف، عبد الاعلیٰ، عباد بن منصور، عکرمہ، حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا اچھا ہے وہ بندہ جو پچھنے لگاتا ہے۔خون نکال دیتا ہے۔ کمر ہلکی کر دیتا ہے اور بینائی کو جلا بخشتا ہے
سیب کھائیں
سیب غزائیت سے بھرپور غذا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ اس میں ایسے اجزا بھی موجود ہوتے ہیں جو کہ انسانی جسم کو کینسر اور مائگرین جیسی موذی بیماریوں سے بچاتے ہیں
سورۃ التکاثر کی تلاوت کریں
احادیث سے یہ ثابت ہے کہ مائگرین کے دوران تلاوت سورۃ التکاثر نہ صرف اس درد کی شدت کو کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے بلکہ اگر اس کی تلاوت کو اپنی روز مرہ زندگی میں شامل کیا جاۓ تو وہ مائگرین کے خطرے سے بھی انسان کو بچاتی ہے ۔
سورۃ الفاطر کی برکات
روایت ہے کہ ایک آدمی حضرت امام جعفر صادق کے پاس آیا اور اس نے ان کو بتایا کہ اس کی بیٹی ہر وقت مائگرین کے درد میں مبتلا رہتی ہے اور درد کی شدت کے سبب کچھ بھی کرنے سے قاصر ہے اس موقعے پر حضرت امام جعفر صادق نے اس کو کہا کہ سورۃ الفاطر کی آیت نمبر 42 کا اپنی بیٹی کے سر پر دم کرے۔
وَاَقْسَمُوْا بِاللّـٰهِ جَهْدَ اَيْمَانِـهِـمْ لَئِنْ جَآءَهُـمْ نَذِيْرٌ لَّيَكُـوْنُنَّ اَهْدٰى مِنْ اِحْدَى الْاُمَمِ ۖ فَلَمَّا جَآءَهُـمْ نَذِيْرٌ مَّا زَادَهُـمْ اِلَّا نُفُوْرًا
اور وہ اللہ کی پختہ قسمیں کھاتے تھے کہ اگر ان کے پاس کوئی بھی ڈرانے والا آیا تو ہر ایک امت سے زیادہ ہدایت پر ہوں گے، پھر جب ان کے پاس ڈرانے والا آیا تو اس سے ان کو اور بھی نفرت بڑھ گئی۔
اس آدمی نے ایسا ہی کیا اس آیت کے دم سے اس آدمی کی بیٹی کو شفا کاملہ نصیب ہوئی
اگرچہ مائگرین کی اس بیماری کا علاج اس کی اقسام کے مطابق کیا جاتا ہے مگر یہ نہیں بھولنا چاہیۓ کہ قران و سنت کے اندر ہر بیماری کا علاج موجود ہے ضرورت صرف پختہ یقین اور ارادے کی ہے۔
*****************************************************
تندرستی ہزار نعمت ہے
ReplyDeleteصحت مند رہیں۔
صحت مند خوراک کھا ئیں۔
اپنے آپ کو بیماریوں سے دور رکھیں۔
صحت کے متعلق اچھے اچھے آرٹیکلز پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں