معدے میں تیزابیت کو کیسے دور کیا جائے؟





                                                       کیا آپ تیزابیت سے پریشان ہیں؟

                            اس سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں؟

                   تو آئیے جانتے ہیں کہ معدے میں تیزابیت کیوں ہوتی ہے؟ 

                                    اس سے نجات کیسے ممکن ہے؟

اور وہ کونسے گھریلو ٹوٹکے ہیں جنہیں اپنا کر ہم معدے کی تیزابیت سے     چھٹکارا پا سکتے ہیں۔


معدے میں زیادہ ایسڈ کا اخراج تیزابیت کا باعث بنتا ہے جس کی وجہ سے پیٹ میں درد، گیس اور سانس میں بدبو پیدا ہوجاتی ہے ۔ زیادہ وقت بھوکا رہنے ، خالی پیٹ یا چائے اور کافی کا زیادہ استعمال تیزابیت کا باعث بنتا ہے۔ اس کے علاوہ جب ہم مرغن مصالحے دار کھانا کھاتے ہیں تو اس کی وجہ سے بھی معدے میں ایسڈ زیادہ بنتا ہے جو سینے میں جلن پیدا کرتا ہے۔




                                       ** معدے میں تیزابیت کا علاج **

                                                   سونف کے ذریعے


سونف وٹامنز اور منرلز سے بھرپور ہوتی ہے اور یہ کھانے کو جلد ہضم ہونے میں مدد دینے کے علاوہ میٹابولزم کو بہتر کرتی ہے، جس سے بے وقت بھوک نہیں لگتی اور غذائی اجزاءزیادہ بہتر طریقے سے جسم کا حصہ بنتے ہیں۔

اور ہاں یہ ان لوگوں کے لیے بھی مفید ہے جو اکثر قبض کا شکار رہتے ہیں۔

کھانے کے بعد سونف کھالینے سے بھی تیزابیت سے بچا جاسکتا ہے ۔ نظام ہضم درست رکھنے کے لیے سونف کی چائے نہایت مفید ہے۔ سونف میں موجود تیل بدہضمی اور پیٹ کو پھولنے سے بچاتا ہے۔


اس کے مزید فوائد درج ذیل ہیں                                                        ۔


                                                              اچھی نیند میں مددگار


دماغ میں ایک ہارمون میلاٹونین اچھی نیند میں مدد دیتا ہے اور سونف کے پانی کا استعمال اس ہارمون بننے کی مقدار بڑھانے میں مدد دیتی ہے۔ مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق اچھی نیند جسمانی وزن میں کمی اور صحت مند وزن برقرار رکھنے کا ایک موثر ذریعہ ہے۔


                                         میٹابولزم بہتر کرے


میٹابولزم وہ جسمانی فعل ہے جو کہ غذا سے حاصل ہونے والی توانائی کو خلیات کے لیے استعمال کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس عمل کو بہتر کرنا اور تیز کرنے سے جو کیلوریز ہم استعمال کرتے ہیں، وہ جلد جلتی ہیں، جس سے جسمانی توانائی کے ساتھ ساتھ چربی بھی گھلتی ہے۔ سونف کا پانی میٹابولزم کو تیز کرتا ہے، خصوصاً جب نہار منہ استعمال کیا جائے۔



                                                        بھوک کو قابو میں رکھے


سونف کا پانی بے وقت بھوک کی روک تھام کرتا ہے، سونف میں موجود غذائی فائبر بے وقت بھوک سے بچاتی ہے۔ اسی طرح سونف معدے کے مسلز کو ریلیکس کرتی ہے۔


                                         ** سونف کی چائے کے  فوائد **



                                                                               نظام ہاضمہ بہتر کرے


سونف کا پانی جسم میں موجود زہریلے مواد کی صفائی کے لیے بہترین ہوتا ہے اور نظام ہاضمہ کے مسائل دور کرتا ہے، نظام ہاضمہ ٹحیک ہو تو جسمانی وزن میں کمی لانا آسان ہوجاتا ہے۔


                                                                             خون کی صفائی


سونف کا پانی خون میں یورک ایسڈ کی باقیات کو صاف کرتا ہے جبکہ جگر میں اضافی چربی کے اجتماع کی روک تھام کرتا ہے۔

                                             بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے

                                                          میں مددگار چائے



                                         ** ذیابیطس کے لئے میتھی دانہ کا استعمال **


 میتھی دانہ  ہر گھر میں موجود ہوتا ہے۔
میتھی دانہ صحت کے لیے متعدد فوائد کا حامل ہوتا ہے اور اس سے تیار کردہ پانی بلڈ شوگر لیول کو مستحکم رکھنے میں مدد دے سکتا ہے۔
مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق میتھی دانے میں حل ہونے والے فائبر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو کہ خوراک ہضم ہونے اور کاربوہائیڈریٹس کے جذب ہونے کے عمل کو سست کرکے بلڈ شوگر لیول کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ یہ دانے ذیابیطس ٹائپ ون اور ٹائپ ٹو کے شکار افراد میں بلڈگلوکوز لیول کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ گلوکوز کی برداشت کو بہتر بناتے ہیں، یعنی ان دانوں سے ذیابیطس کے مریض کافی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
ان دانوں کے استعمال کا ایک مخصوص طریقہ بلڈشوگر کو بڑھنے سے روکنے کے ساتھ ساتھ انسولین کی سرگرمی بہتر بناتا ہے۔

میتھی دانہ جسم کو شکر اس طریقے سے استعمال کرنے میں بھی مدد دیتا ہے جیسا اسے استعمال کرنا چاہئے۔

اس مقصد کے لیے میتھی دانے کی چائے مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

 ڈھائی گرام میتھی دانے کو مصالحے کوٹنے والے برتن میں ڈال کر کوٹ لیں اور پھر ایک کپ میں ڈال کر اسے 8 اونس گرم پانی سے بھرلیں۔
اس کے بعد چمچ سے اچھی طرح چائے کو ہلائیں اور کچھ ٹھنڈا ہونے کے بعد پی لیں۔

ایک اور طریقہ کار یہ ہے کہ ایک چائے کا چمچ میتھی دانے کا پاﺅڈر نیم گرم پانی میں ملائیں اور نہار منہ پی لیں۔

اس کے دیگر فوائد درج ذیل ہیں۔


                                              **جسمانی وزن کو کنٹرول کرنے میں مددگار**


اس چائے کو نہار منہ پینا میٹابولزم کو تیز کرتا ہے جس سے اضافی جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد مل سکتی ہے۔


                                                   **قبض سے نجات**


میتھی دانے کی چائے معدے کے مسائل کے حوالے سے بہت زیادہ موثر ہے جو تیزابیت کم کرتی ہے، جبکہ اس میں موجود فائبر آنتوں کے افعال کو بہتر کرکے قبض سے نجات دلانے میں مدد دیتا ہے، اسی طرح پیٹ پھولنے کے مسئلے پر قابو پانا بھی ممکن ہوجاتا ہے۔

** کالی مرچ کے استعمال سے

  بیماریوں کا خاتمہ**

,
کالی مرچ دراصل ایک پھل دار بیل ہوتی ہے جسے کاشت کرنے کا مقصد اس کا پھل حاصل کرنا ہوتا ہے ۔
,
اسے خشک کرنے کے بعد مصالحے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے ۔ کالی مرچ کا کھانوں میں استعمال صدیوں سے جاری ہے ۔ یہ نہ صرف کھانے کا ذائقہ بڑھاتی ہے بلکہ جسم کو کئی اقسام کی بیماریوں اور نقصان پہنچانے والے جراثیم سے محفوظ رکھتی ہے ۔

 کالی مرچ سے جسم کو لاتعداد فوائد حاصل ہوتے ہیں لیکن یہ معدے کے لیے خاص طور سے بے حد مفید ہے ۔ کالی مرچ معدے کو تحریک دے کر ہائیڈروکلورک نامی ایسڈ میں اضافہ کا باعث بنتی ہے
,
اور یہ ایسڈ پروٹین اور دیگر غذاؤں کو ہضم کرنے کے لئے نہایت ضروری ہے۔ غذائیں مناسب طریقہ سے ہضم ہونے کے باعث آپ کبھی بھی ڈائریا یا قبض کا شکار نہیں ہوں گے۔
,
کالی مرچ میں اینٹی آکسیڈنٹ، اینٹی سیپٹک، اینٹی فنگل اور اینٹی ٹیومر خصوصیات ہوتی ہیں ۔ یہ معدے میں کسی بھی قسم کے انفیکشن کو ہونے سے روکتا ہے ۔ پیٹ کی گرمی ، بھوک نہ لگنے اور جگر کو صاف کرنے کے لیے بے حد مفید ہے ۔
,
کالی مرچ میں موجود پائپ رائن لبلبہ اور آنتوں میں موجود ہضم کرنے میں معاون انزائمز کی گردش کو تیز کردیتاہے ۔ اس کے علاوہ سیاہ مرچ جگر میں پت اور اس سے بننے والے ایسڈ کو بھی بڑھاتی ہے جو آنتوں کو کھانا ہضم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے ۔
,
کالی مرچ مختلف تیل اور کیمیکلز کی وجہ سے جسم میں بننے والے اسحال یا ڈائریا کے اثرات کو بھی کم کرتی ہے ۔ اس سے اعصابی نظام تیز ہوتا ہے اور پیٹ کے کیڑے مرتے ہیں ۔
,
کالی مرچ کھانے سے جسم میں پسینہ بنتا ہے جس سے جسم کادرجہ حرارت کم ہو جاتا ہے ۔

کالی مرچ کو معدے کے مختلف مسائل حل کرنے کے لیے استعمال کرنے کے چند آسان طریقے مندرجہ ذیل ہیں :

,
*گیسٹرک کے مرض کے لیے ایک کپ پانی میں آدھا لیمبو نچوڑ لیں ۔ اب اس میں ایک چٹکی کالی مرچ پاؤڈر ڈال دیں ۔ اس پانی کو کھانے کے بعد دن میں دو بار پئیں ۔ معدے کو کافی آرام ملے گا ۔
,
*اگر کھانا ہضم کرنے میں دیر لگتی ہو تو پسی ہوئی کالی مرچ، سونٹھ کا پاؤڈر، پسا ہوا زیرہ اور نمک برابر کی مقدار میں مکس کر لیں ۔ اس چورن کو دن میں دو بار کھانے کے بعد گرم پانی کے ساتھ استعمال کریں ۔ معدہ کھانا جلدی ہضم کرے گا ۔
,
*اگر پیٹ میں گیس بن جاتی ہو تو لسی کی ملائی ہٹا کر اس میں ایک چٹکی کالی مرچ اور ایک چٹکی پسا ہوا زیرہ ملا کر پی لیں ۔ اس کے علاوہ کھانا پکانے میں بھی اگر لال مرچ کی جگہ کالی مرچ کا استعمال کیا جائے تو یہ مسئلہ کافی حد تک حل ہو سکتا ہے ۔
,

کالی مرچ نہ صرف پیٹ سے گیس ختم کرتی ہے بلکہ مزید گیس بننے سے بھی روکتی ہے ۔

*بھوک کم لگتی ہو تو آدھا چھوٹا چمچ کالی مرچ اور ایک بڑا چمچ شہد ملا کر کھالیں۔ روزانہ اس نسخے پر عمل کرنے سے بھوک لگنے لگے گی۔ بھوک بڑھانے کے لیے کھانے میں کالی مرچ کا استعمال مفید ہے ۔
,
*پیٹ میں کیڑے ہوجانا ایک عام اصطلاح ہے جسے معدے کی بیماریوں میں ایک بیماری تصور کیا جاتا ہے ۔ اکثر بچوں کو یہ تکلیف ہو جاتی ہے ۔ یہ بڑی آنت میں ہونا والا ایک ایسا انفیکشن ہوتا ہے جس سے کھانا سہی طرح ہضم نہیں ہوپاتا جس کے باعث پیٹ میں درد رہنے لگتا ہے ۔
,
یہ درد رات کے وقت زیادہ بڑھ جاتا ہے ۔ کالی مرچ پیٹ کے کیڑے مارنے میں کا رآمد ہے ۔ ایک گلاس لسی (ملائی ہٹا کر)لیں۔ اس میں تھوڑی سی پسی کالی مرچ شامل کرلیں۔ اسے نہار منہ پینے سے پیٹ کی یہ تکلیف دور ہوجائے گی ۔
,
*فوڈ پوائزننگ یا الٹی کی شکایت ہو توچٹکی بھر پسی کالی مرچ ایک چھوٹے چمچ مکھن میں ملا کر رکھ لیں ۔ اس کی تھوڑی تھوڑی مقدار وقفے وقفے سے استعمال کریں ۔ یہ نسخہ اسحال یا ڈائریا کے مرض میں بھی فائدہ کرتا ہے ۔
,
*کالی مرچ قبض کے مریضوں کے لیے بھی فائدے مند ہے ۔ قبض سے نجات حاصل کرنے کے لیے کھانوں میں کالی مرچ کا استعمال بڑھائیں



                                                 **انار کا رس ہاضمے میں مددگار**


معدے اور آنتوں میں اندرونی جلن بہت سی بیماریوں کی جڑ سمجھی جاتی ہے۔ انار کا رس اس کا مؤثر انداز میں خاتمہ کرتا ہے۔ ڈاکٹر انار کا رس ڈائریا کی صورت میں استعمال کرنے سے منع کرتے ہیں لیکن عام حالات میں اس کا استعمال بہت مفید ہوتا ہے۔

آپ کے باورچی خانے میں بہت سی ایسی چیزیں موجود ہوتی ہیںجو آپ تیزابیت کو دور کرنے کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔


                                                                     تلسی کے پتے

تلسی کے پتوں میں گیس کو ختم کرکے سکون پہنچانے کی خصوصیات موجود ہیںجن سے تیزابیت میں فوری آرام آتا ہے۔ جب بھی پیٹ میں گیس محسوس ہو تلسی کے چند پتے دھوکر چبالیں یا ۳ سے ۴ پتوں کو ایک کپ پانی کے ساتھ ابالیں چند منٹ پکنے دیں پھر چھان کر پی لیں۔



                                                           ** تیزابیت کی وجوہات **

معدے کے گیسٹرگ گلینڈز میں تیزابیت کی اضافی پیداوار اس مسئلے کا باعث بنتی ہے۔
اس کے نتیجے میں سینے میں جلن، معدے میں السر اور معدے میں ورم جیسی تکالیف کا سامنا ہوسکتا ہے۔
عام طور پر اس کی علامات سینے، معدے اور گلے میں جلن کا احساس، منہ کا تلخ ذائقہ، کھانے کے بعد بھاری پن، قے اور بدہضمی کی شکل میں سامنے آتی ہیں۔


                                              تیزابیت کی عام وجوہات


                                               تناﺅ
               بہت زیادہ مصالحے دار اور گوشت وغیرہ کا استعمال
                                        تمباکو نوشی اور الکحل
                                     بے وقت کھانے کی عادت
                                 معدے کے مختلف عوارض
                                       مخصوص ادویات وغیرہ۔


                                      تیزابیت میں آرام کے تیز اثر نسخے


کیلے یا ناریل کا پانی پینا فوری ریلیف میں مدد دے سکتا ہے۔
پودینے کے چند پتے چبانا یا پودینے کا پانی پینا بھی مدد دیتا ہے۔
تھوڑی سی سونف کھالینا یا سونف کا پانی پینا۔
زیرہ کے چند دانے چبانا یا زیرہ پانی پینا۔
سبز الائچی کے 2 دانتوں کو پانی میں ابالیں، پھر اسے ٹھنڈا کرکے پی لیں۔
کھانے کے بعد تھوڑا سا گڑ کھالینا، جو اس مسئلے سے بچاتا ہے۔

ایک چائے کے چمچ سیب کے سرکے کو ایک گلاس پانی میں ملائیں اور خالی پیٹ استعمال کریں۔

2
 کالی مرچ نگل لیں، تاہم السر کے شکار ہیں تو سیب کے سرکے یا کالی مرچ سے دور رہیں۔


                                         ںوہ احتیاطیں جو اس مسئلے سے بچائیں


                                             آہستگی سے کھائیں اور نوالہ اچھی طرح چبائیں
سونے سے تھوڑی دیر پہلے کھانے سے گریز کریں، بلکہ آخری غذا نیند سے 2 گھنٹے پہلے کھائیں۔
                           ںںںں  بہت زیادہ مصالحے دار کھانوں سے گریز کریں۔
                                               تمباکو نوشی سے گریز۔
                                             ذہنی تناﺅ کو کنٹرول کرنے کی کوشش۔




                                                        دارچینی 

دارچینی میں قدرتی طور پر اینٹی ایسڈ خصوصیات موجود ہیں جو ہاضمہ بہتر بناتی ہیں ۔ تکلیف سے نجات کے لیے دارچینی کی چائے پئیں جو پیٹ کا انفیکشن جلد ختم کردے گی۔


                                                       چھاج

چھاج کو آیوریدک علاج میںخاص اہمیت حاصل ہے ۔اس لئے جب بھی مرغن غذا کھائیںتو اینٹی ایسڈ لینے کے بجائے ایک گلاس چھاج کا پی لیںزیادہ بہتر نتائج کے لئے پسی کالی مرچ یا ہرا دھنیا پیس کر ملا لیں۔


                                               گڑ

گڑ میں میگنیشیئم وافرمقدار میں موجود ہے جو نظام ہضم کو قوت بخشتی ہے اورتیزابیت کو ختم کرتی ہے۔کھانے کے بعد گڑ کا چھوٹا سا ٹکڑا منہ رکھ کر چوسیں۔گڑ جسم کے درجہ حرارت کو بھی کم کرتا ہے اور تیزابیت کو دور کرتا ہے اس لئے ماہرین گرمی میں گڑ کا ٹھنڈاشربت پینے کا مشور ہ دیتے ہیں۔


                                                               لونگـ

چینی طب اور آیورید ک میں ہاضمے کی خرابی دور کرنے کے لئے لونگ کا استعمال کیا جاتا ہے ۔لونگ پیٹ میں بننے والی گیس کو ختم کرتی ہے اس لئے لوبیا،پھلیاں اور کالے چنے بناتے وقت اس میںلونگ پیس کر ڈالیں تاکہ گیس نہ بنے۔تیزابیت سے بچنے کے لئے برابر کی مقدار میں پسی ہوئی الائچی اور لونگ بھی کھائی جا سکتی ہے ۔تیزابیت ختم کرنے کے ساتھ یہ منہ کی بدبو بھی ختم کرے گی۔



                                                      ٹھنڈا دودھ

دودھ میں کیلشیئم کی موجودگی معدے میں تیزابیت سے بچاتی ہے۔جب بھی تیزابیت محسوس ہوٹھنڈا دودھ پیئں

                                                         بناریل کا پانی

جب ہم ناریل کا پانی پیتے ہیں تو جسم کا پی ایچ لیول الکلائن میں تبدیل ہو جاتا ہے جو معدے میں ایک طرح کا لعاب بناتا ہے جو معدے کو تیزابی اثرات سے محفوظ رکھتا ہے۔ناریل کے پانی میں موجود فائبر ہاضمہ درست کرکے معدے کو تیزابیت سے بچاتا ہے۔


                                                                                 زیرہ

زیرہ ہاضمہ درست کرتا ہے،پیٹ کے درد میں آرام دیتا ہے اورتیزابیت کے اثرات کو ختم کرتا ہے۔زیرہ بھون کرکوٹ لیں اور ایک گلاس پانی میںملا کر پئیںیا ایک چمچ زیرہ ایک کپ ابلے ہوئے پانی میں ڈال کر رکھ دیںاور ہر کھانے کے بعد پیئیں۔

اپنے معالج سے مشورہ ضرور کریں
*********************************************************************************

1 comment:

  1. تندرستی ہزار نعمت ہے

    صحت مند رہیں۔

    صحت مند خوراک کھا ئیں۔

    اپنے آپ کو بیماریوں سے دور رکھیں۔


    صحت کے متعلق اچھے اچھے آرٹیکلز پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں



    ReplyDelete

کامیابی آپ کی منتظر ہے

اگر تم کامیابی و کامرانی چاہتے ہو۔۔۔ زندگی میں خوشحالی چاہتے ہو۔۔۔ امن سکون چاہتے ہو۔۔۔ تو اپنے آپ کو۔۔۔ اپنے رب سے جوڑ لو۔۔۔ جو رب سے جڑ گی...