ناریل صحت کا خزانہ کیسے ہے؟؟



                                            ناریل کا تیل اپنے اندر بے پناہ فوائد رکھتا ہے اس کا تیل صرف بالوں میں لگانے اور جلد کی خوبصورتی کے لیے ہی نہیں ہے بلکہ ناریل صحت کا ضامن بھی ہے۔



ناریل بیک وقت غذا بھی ہے دوا بھی، ناریل کا پانی تازہ سنگترے سے بہتر یوں سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس میں حرارے‘ کیلوریز کم ہوتی ہیں۔ ناریل کےپانی میں دیگر چیزوں کے علاوہ الیکٹرو لائٹس اور پوٹاشیم کی وافر                مقدار موجود ہوتی ہے۔


پوٹاشیم بلڈپریشر کو معمول کے مطابق رکھنے میں مددگار ہوتا ہے اوراس سے دل کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔

ناریل کو کھانوں‘ مٹھائیوں‘ مقوی معجونوں اور دواؤں میں ڈالا جاتا ہے۔ کھوپرا کھانے سے جسم موٹا اور تندرست ہوجاتا ہے۔ اس میں کیلوریز کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے۔ اس لیے کمزور صحت کے حامل افراد کو کھوپرا خاص طور پر استعمال کرنا چاہیے۔ 

ناریل کا تیل  نہ صرف جلد اور بالوں کی حفاظت کرتا ہے بلکہ کے بڑھاپہ دور کرنے، سیاہ حلقوں کو ختم کرنے، جلد کو نرمی بخشنے اور دانتوں کو سفیدی عطا کرنے والا انمول تحفہ ہے۔

قدرتی طور پر ناریل میں بے شمار فوائد موجود ہیں۔ ناریل کا استعمال غذا کے طور پر کیا جائے یا پھر اس کا تیل استعمال کیا جائے، دونوں ہی انسانی صحت کے لیے انتہائی مفید ہیں۔

ناریل قدرتی طور پر بے شمار فوائد کا حامل پھل ہے۔ فوری توانائی فراہم کرنے والے اس پھل کا تیل بھی بیش بہا فوائد سے مالا مال ہے۔ عام طور پر ناریل کا تیل بالوں اور جلد کی حفاظت کے لیے جانا جاتا ہے 

رات کو سونے سے پہلے ناریل کے تیل کے چند قطرے چہرے پر لگائیں، صبح اٹھنے پر جلد نرم، مرطوب اور بارونق ہوگی، وٹان ای اور اے سے بھرپور تیل ہاتھوں کی جلد کیلئے بھی انتہائی مفید ہے۔ 

ماہرین کہتے ہیں کہ ناریل کا تیل خون کی گردش کو فعال بناتا ہے،  اس کے علاوہ جلد کی تہہ میں جمع ہونے والی چربی سے بھی چھٹکارہ دیتا ہے، متاثرہ جگہ پر مساج کرنے سے کافی افاقہ ہوتا ہے۔

ناریل کا تیل “فیٹی ایسڈ” سے بھرپور ہوتا ہے، یہ آنکھوں کو سُرخ ہونے اور پپوٹوں کو سُوج جانے سے بچاتا ہے، اس میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈنٹ اور وٹامن ای جلد کے تلف شدہ خلیوں کے علاج میں معاون ثابت ہوتے ہیں،  ناریل اور روغنِ بادام ملا کر آنکھوں کے گرد لگانے سے سیاہ حلقوں کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔


                                                                ** بالوں کا کنڈیشنر **

ناریل کا تیل بالوں کیلئے کنڈیشنر کا کام کرتا ہے، بال دھونے کے بعد اس کے استعمال کافی مفید ثابت ہوتا ہے

                                                      **فائدہ مند کولیسٹرول میں اضافہ**

ایک تحقیق کے مطابق ناریل کا تیل جسم میں فائدہ مند کولیسٹرول (گڈ کولیسٹرول) کو بڑھاتا ہے۔ فائدہ مند کولیسٹرول دل کو صحت مند رکھنے میں معاون و مددگار تصور کیا جاتا ہے۔


                                              **ناریل کے تیل سے بالوں کی نشوونما**

 ہفتے میں دوبار ناریل کا تیل بالوں پر لگانے سے ان کی چمک برقرار رہتی ہے اور بال تیزی سے لمبے ہوتے ہیں۔

بالوں کو نرم، لمبا اور گھنا کرنے کیلئے ناریل کا تیل بڑا کارآمد ہے۔ اس سےبالوں کی کھوئی ہوئی چمک واپس آجاتی ہے۔

اکثر بالوں پر ہیئرکلر لگوانے کی وجہ سے بال بے جان ہوجاتے ہیں، ناریل کا تیل اس مشکل کو بھی دور کرتا ہے اور اس کے استعمال سے بے جان بال جاندار اور مضبوط ہونے لگتے ہیں۔

اگر خواتین یا مرد حضرات بال گرنے کی مشکل سے دوچار ہوجائیں تو ایسے میں  انہیں ناریل کا تیل استعمال کرنا چاہیے۔

ناریل کا تیل بالوں کی جڑوں میں مضبوطی پیدا کرتا ہے اور انہیں گرنے سے بچاتا ہے ۔

                                                              **خشکی سکری کا خاتمہ**

 اگر آپ سر میں موجود جوؤں کا خاتمہ چاہتے ہیں تو ناریل کا تیل استعمال کریں۔خشک اور خراب ہونے والی جلد کو نرم و ملائم بنانے کے لئے ناریل کے تیل کا استعمال بہترین طریقہ علاج ہے۔سر میں ناریل کے تیل کی مالش سے بالوں کی خشکی اور سر کی جلدی خارش کا خاتمہ ممکن ہے-

                            

                **کولیسٹرول  وزن گھٹانے میں مددگار**

ناریل کے تیل کا استعمال وزن گھٹانے، خاص طور پر پیٹ کی چربی ڈھالنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ باقی خوردنی تیلوں کے مقابلے میں زود ہضم بھی ہے۔

ناریل کا تیل تھائیرائڈ اور اینڈوکرائن گلینڈز کو صحت مند طریقے سے کام کرنے میں مدد بھی دیتا ہے۔


                                                                 **ڈیمنشیا کی علامات کو کم     کرنے میں مددگار**                                                                            ۔  

نیویارک کے ایک ادارے کی تحقیق سے یہ ثابت ہوا ہے کہ ناریل کے تیل کا استعمال یادداشت کو بہتر بناتا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ یہ الزائمر کے مریضوں کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔


                                                                          **دانتوں کی حفاظت**

دانتوں کی حفاظت اور پیلا پن دور کرنے کے لیے ناریل کا تیل ایک بہترین دوا ہے۔ مسوڑھوں کی سوجن کے باعث ہونے والی درد کو ناریل کا تیل بہت تیزی سے ختم کرتا ہے۔




ناریل کا تیل دانتوں کو سفید بنانے میں مددگار جبکہ مُونھ کے مختلف انفیکشن کے خطرات کو بھی کم کرتا ہے، اس کو بائی کاربونیٹ سوڈے کی کچھ مقدار کے ساتھ ملالیں تاکہ دانتوں کیلئے ایک قدرتی منجن فراہم ہو جائے جو ہفتے میں ایک یا دو بار استعمال کے نتیجے میں آپ کو سفید دانتوں کا مالک بنادے گا۔


                                                                                **جلد کی شادابی*

ناریل کا تیل جراثیم کش خصوصیات کا حامل ہے۔ اس کے استعمال سے بڑھاپے کے اثرات دیر سے نمایاں ہوتے ہیں اور یہ جلد کو سورج کی مضر شعاعوں (الٹرا وائلٹ ریز) سے بچاتا ہے۔

ناریل کے تیل کی کچھ مقدار روزانہ اپنے چہروں کے اُن مَسّوں پر لگائیے جو یک دم چہرے پر ظاہر ہو جاتے ہیں، اس عمل کو ان مسوں کے مکمل طور پر غائب ہو جانے تک دُہرائیے۔ 



 ناریل کے تیل کی بات کی جائے تو یہ نا صرف بالوں کی خوبصورتی میں اضافہ کرتا ہے بلکہ جلد کو بھی نکھار بخشتا ہے۔

ماہرین کے مطابق ناریل کا تیل بطور ٹونر استعمال کیا جاسکتا ہے، جس سے خواتین با آسانی اپنا میک اپ صاف کرسکتی ہیں۔ ناریل کے تیل میں یہ خاصیت موجود ہوتی ہے کہ یہ جلد کو نرم و ملائم بناتا ہے اور جلد پر موجود میل کو کاٹتا ہے۔

ناریل کے تیل سے رات کو اگر ہلکا مساج کیا جائے تو جلد کی خشکی دور ہوجاتی ہے، ساتھ ہی روز بروز جلد کی چمک میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے اور وہ پہلے سے زیادہ نکھری ہوئی لگتی ہے


ثر جلد پر کوئی زخم یا کٹ لگ جائے یا پھر جلد جل جائے تو اس صورت میں ناریل کا تیل بے حد مفید ہے، جس کے فوری استعمال سے زخم کا نشان بھی دور ہوجاتا ہے۔


                                                                               ** گھنیری پلکیں **

 ناریل کا تیل پلکوں اور بھنوؤں کے بالوں کو غذا فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، اس کو مسکارے کے کسی صاف بُرش کے ذریعے سونے سے قبل پلکوں اور بھنوؤں پر لگائیں تاکہ سونے کے دوران یہ تازہ دم ہو جائیں۔




                                                                   **مرگی کا علاج**

لندن کے ایک ادارے کی تحقیق کے مطابق ناریل کے تیل کا استعمال مرگی کے دوروں میں مفید ثابت ہوتا ہے۔


                                                             **انہضام میں مددگار**

ناریل کا تیل جراثیموں اور وائرس سے تحفظ  فراہم کرنے کا اہم ذریعہ ہے۔ اس کے استعمال سے قوت مدافعت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

 نتیجتاً نظام انہضام جراثیموں کے حملوں سے بچ جاتا ہے۔

                                                                  **ہڈیوں کی مضبوطی**

ناریل کا تیل نمکیات کو جذب ہونے میں مدد فراہم کرتا ہے جو کہ ہڈیوں کے لیے بہت ضروری ہے۔ اس تیل کا استعمال ہڈیوں کو مضبوطی فراہم کرتا ہے۔

                                                                              **خوبصورت ہونٹ**

ناریل کا تیل ہونٹوں کے لیپ کا نعم البدل ہے، یہ ہونٹوں کی سطح پر مردہ خلیوں سے نجات حاصل کرنے میں مدد دیتا ہے۔

جن کے ہونٹ بے رونق، پھٹے ہوئے یا کالے ہوں انہیں چاہیے کہ وہ ناریل کا تیل لگاتے رہیں اور رات کو سوتے وقت ضرور لگائیں آپ کو چند ہی دنوں میں حیرت انگیز نتائج دیکھنے کو ملیں گے۔

                                                                    **پنڈلیوں کا درد بھگائیں**

آپ پنڈلیوں پر پُھولی ہوئی رگوں کے مسئلے سے دوچار ہیں تو روزانہ پابندی کے ساتھ تھوڑا سا ناریل کا تیل لیکر اپنی پنڈلیوں پر مساج کریں، یہ اس مسئلے کا قدرتی علاج ہے، ناریل کا تیل لگا کر نرم ناخن حاصل کئے جاسکتے ہیں اور ناخنوں کے گرد سخت گلٹیوں کے ابھرنے کو روکا جاسکتا ہے۔

 

                                                   **کپڑوں سے مشکل داغوں کا خاتمہ**

کپڑوں میں ایسا داغ لگ جائے جو کسی صورت صاف نہ ہورہا ہو تو ناریل کے تیل اور بیکنگ سوڈا کی یکساں مقدار کو اس کے اوپر ڈال کر دھولیں، آپ کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔


                                                       **لکڑی کے فرنیچر کو جگمگائیں**

لکڑی کے فرنیچر پر چمک واپس لانے کے لیے استعمال کی جانے والی پالش کے مقابلے میں ناریل کا تیل لکڑی میں جذب ہوجاتا ہے جس سے وہ زیادہ دیرپا چمک کے ساتھ فرنیچر کو جگمگانے میں مدد دیتا ہے۔

                                                                       **فنجائی کا علاج**

۔کم لوگ جانتے ہیں کہ وہ افراد جنہیں (فنجائی) کے مرض کا سامنا ہوتا ہے ان کا بہترین علاج ناریل کے تیل میں پوشیدہ ہوتا ہے- ناریل کا تیل فنجائی کے خلاف لڑنے کی بے پناہ صلاحیت رکھتا ہے- روئی کو ناریل کے تیل میں ڈبو کر متاثرہ حصوں پر لگائیے, چند ہی گھنٹوں میں آپ کو آرام محسوس ہونا شروع ہوجائے گا- چند دنوں تک کیا جانے والا یہ عمل آپ کو اس مرض سے چھٹکارا دلوا سکتا ہے

                        **حاملہ خواتین کے لیے ناریل بہت زیادہ فائدہ مند ہے**

 اگر ماں بننے والی خواتین دوران حمل روزانہ دو تولہ کھوپرا مصری کے ساتھ کھائیں تو بچے تندرست اور خوبصورت پیدا ہوں گے اور پیدا ہونے والے بچوں کو ماں کا دودھ بھی وافر مقدار میں میسر ہوگا۔

حاملہ خواتین کیلئے ناریل کا پانی پینا اور تازہ یا خشک ناریل روزانہ کھانا مفید بتایا گیا ہے۔ ناریل کا پانی پینے سے متلی قے اور گھبراہٹ میں بھی فائدہ ہوتا ہے۔

اطباء کہتے ہیں کہ اگر ماں بننے والی خواتین دوران حمل روزانہ دو تولہ کھوپرا مصری کے ساتھ کھائیں تو بچے تندرست اور خوبصورت پیدا ہوں گے اور پیدا ہونے والے بچوں کو ماں کا دودھ بھی وافر مقدار میں میسر ہوگا۔ مائیں جب تک اپنے بچوں کو دودھ پلائیں اس وقت تک وہ ناریل کا استعمال جاری رکھیں تو انہیں فائدہ ہوگا۔ البتہ ایسی خواتین جنہیں ان کے معالجوں نے وزن بڑھانے سے منع کیا ہو انہیں ناریل کے زیادہ استعمال کے سلسلے میں احتیاط سے کام لینا چاہیے۔ دماغ اور بینائی کو بھی اس کے استعمال سے تقویت ملتی ہے۔

ناریل کا پانی بچوں کیلئے ڈبے میں محفوظ دودھ سے اس لیے بہتر ہے کہ اس کے پانی میں

 Lauric Acid

بھی ہوتا ہے جو ماں کے دودھ میں پایا جاتا ہے۔

                                                             ** گردوں کی کمزوری دور کرنا**

ایسے افراد جن کے گردے کمزور ہوں وہ بھی ناریل سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔


                                                                       ** ناریل کے مزید فوائد**

 ناریل کو دماغی امراض کے علاج اور فالج کے بعد اعضاء کو طاقت دینے کیلئے بھی استعمال کروایا جاتا ہے۔ جنسی کمزوری میں مبتلا افراد کی شکایت ناریل کے استعمال سے بڑی حد تک دور ہوجاتی ہے۔ خاص طور پر مادہ تولید کو بڑھانے میں ناریل اہم کردار ادا کرتا ہے۔کسی وجہ سے پیدا ہونے والے درد کو دور کرنے کیلئے ناریل کے تیل کی مالش کی جاتی ہے۔ ناریل کا پانی قدرتی طور پرنتھرا ہوا صاف شفاف ہوتا ہے یہ پانی ناریل کے ریشوں اور چھلکوں سے چھن کر اندرونی خول میں جمع ہوتا ہے۔


ناریل کے پانی کو Isotonicمشروب قرار دیا جاتا ہے یعنی اس میں نمک کی مقدار اتنی کم ہوتی ہے کہ اس سے خون کے سرخ ذرات کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔) پیٹ کے کیڑوں کو ہلاک کرنے اور انہیں جسم سے خارج کرنے کیلئے بھی ناریل کھلایا جاتا ہے۔ تیز بخار میں مبتلا مریضوں، بواسیر اور معدے یا آنتوں کے زخم کے شکار افراد کو بھی اس کے استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ ناریل کا پانی، جسم میں پانی اور نمکیات کی کمی کو بھی دور کردیتا ہے۔ پیشاب میں جلن محسوس ہو تو ناریل کاپانی مفید ہے۔ ناریل کا تیل گھی کی طرح کثرت سے استعمال کروایا جاتا ہے۔


اس میں بھی جسمانی صحت کو بہتر بنانے اور جسم کوفربہ بنانے کی خاصیت موجود ہے۔ دوا کے طور پر اس کا استعمال کالی کھانسی میں بہت مفید ہے۔ بچوں کے اس شدید مرض کی صورت میں ناریل کا تیل چائے کا ایک چمچ دن میں تین بار پلایا جاتا ہے۔ چھوٹے بچوں کیلئے اس کی مقدار دن میں تین بار تین تین گرام ہے


*******************************************************************

1 comment:

  1. تندرستی ہزار نعمت ہے

    صحت مند رہیں۔

    صحت مند خوراک کھا ئیں۔

    اپنے آپ کو بیماریوں سے دور رکھیں۔


    صحت کے متعلق اچھے اچھے آرٹیکلز پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں



    ReplyDelete

کامیابی آپ کی منتظر ہے

اگر تم کامیابی و کامرانی چاہتے ہو۔۔۔ زندگی میں خوشحالی چاہتے ہو۔۔۔ امن سکون چاہتے ہو۔۔۔ تو اپنے آپ کو۔۔۔ اپنے رب سے جوڑ لو۔۔۔ جو رب سے جڑ گی...