مدافعتی نظام کو مضبوط بنائیں

مضبوط دفاعی نظام


مدافعتی نظام (Immune system) ۔۔۔

کسی جاندار کے اندر ۔۔۔

ایسے آلیات کا ایک مجموعہ ہے ۔۔۔جو امراض یعنی بیماریوں۔۔۔ ورمی خلیات اور ممراض۔۔۔

 کے خلاف تحفّظ۔۔۔ یا دفاع فراہم کرتا ہے۔۔۔ 

 یہ وہ نظام ہوتا ہے ۔۔۔ جس میں قوت مدافعت میں۔۔۔  حصہ لینے والے اعضاء، بیساقہ (sessile) و محمول مناعی خلیات ۔۔۔

اور مناعی سالمات۔۔۔ شامل ہوتے ہیں۔۔۔

 اس نظام کا بنیادی فعل۔۔۔ اصل میں خود (self) اور غیرخود (nonself) کی۔۔۔ تمیز کرنا اور ۔۔۔

 غیرخود سے جسم کا۔۔۔ دفاع کرنا ہوتا ہے۔۔۔

 یہ نظام اس وقت ۔۔۔متحرک ہو جاتا ہے کہ جب کوئی غیر خود۔۔ یعنی مستضد (antigen) مادہ یا مواد۔۔۔ یا سالمہ جسم میں داخل ہو۔۔۔ اور اس کا اخراج و خاتمہ اس کے افعال میں شامل ہے۔۔۔


مدافعتی نظام جسمانی صحت کو ۔۔۔

برقرار رکھنے کے لیے۔۔۔ چوبیس گھنٹے کام کرتا ہے۔۔۔ انسانی جسم کو صحت مند رکھنے۔۔۔ اور ہر طرح کی بیماریوں اور وائرس سے بچاؤ میں۔۔۔ اہم کردار ادا کرتا ہے۔۔۔


مدافعتی نظام جسم کو ۔۔۔ مختلف بیماریوں سے بچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔۔۔  اور اس  کی وجہ سے موت کا خطرہ بھی۔۔۔ کم ہو جاتا ہے۔۔۔ اس لیے یہ انسانی زندگی  کی بقا کے لیے  بہت ضروری ہے۔۔۔

جب  مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے تو ۔۔۔ یہ جسم کو خطرناک بیماریوں سے۔۔۔  بچانے کے لیے موثر انداز میں کام نہیں کر پاتا۔۔۔  اور انفیکشن سے زیادہ متاثر ہونے کا امکان بڑھا جاتا ہے۔۔۔


انسانی صحت کی بگڑتی ہوئی حالت۔۔۔ اور تندرستی کا دارومدار ۔۔۔ مدافعتی نظام پر ہی ہوتاہے۔۔۔ یہ جتنا زیادہ مضبوط ہوگا بیماریاں اتنی ہی دور رہیں گی۔۔ اور اگر یہ نظام کمزور پڑ جائے تو۔۔۔ ہر طرح کی بیماری جسم پر اثرانداز ہوتی ہے۔۔۔ جوصحت کے بگاڑ کا سبب بنتی ہے۔۔۔


جب انسان کسی بیماری میں۔۔۔  مبتلا ہوتا ہے تو اس کو بیماری سے مقابلہ کرنے میں۔۔۔  مدافعتی نظام کا کردار سب سے۔۔۔ زیادہ اہم ہوتا ہے۔۔۔ قوت مدافعت جتنی مضبوط ہوتی ہے۔۔۔ تندرستی اتنی ہی جلدی ممکن ہوجاتی ہے۔۔۔


قوتِ مدافعت بڑھانے والی غذائیں


سرخ شملہ مرچ


پھلوں کے علاوہ ... سرخ شملہ مرچ میں  127 ملی گرام وٹامن سی ہوتی ہے۔۔۔ جبکہ یہ بیٹا کیروٹین سے بھی بھرپور ہوتی ہے۔۔۔ مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے  لئے وٹامن سی اور بیٹا کیروٹین ۔۔۔جلد کو بھی صحت مند رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔۔۔ جو جسم مین وٹامن اے میں بدل جاتا ہے ۔۔۔جو آنکھوں اور جلد کو صحت مند بناتا ہے۔۔۔


لہسن۔۔۔

لہسن میں مدافعتی نظام کو ۔۔۔ مضبوط بنانے کی طاقت  ہوتی ہے ۔۔۔ جس کی وجہ اس میں سلفر پر مبنی ۔۔۔ مرکبات کی موجودگی ہے۔۔۔

ادرک۔۔۔

ادرک ایک اور ایسا جز ہے ۔۔۔جو ورم میں کمی لانے کے ساتھ۔۔۔ گلے کی سوجن اور ورم والے امراض میں کمی لانے میں ۔۔۔ مدد دیتا ہے۔۔۔

، درک سے متلی کی کیفیت پر ۔۔۔قابو پانے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔۔۔

ادرک سے دائمی درد میں۔۔۔ بھی کمی لائی جاسکتی ہے ۔۔۔ اس میں کولیسٹرول کی سطح کم کرنے کی ۔۔۔خصوصیات بھی ہیں۔۔۔

پالک

پالک وٹامن سی سے۔۔۔ بھرپور سبزی تو ہے ہی۔۔۔ اس کے سات ساتھ۔۔۔ اس میں متعدد اینٹی آکسائیڈنٹس ۔۔۔اور بیٹاکیروٹین بھی موجود ہوتے ہیں۔۔۔ جو مدافعتی نظام کی۔۔۔ انفیکشن کے خلاف لڑنے کی صلاحیت کو۔۔۔ بڑھا سکتے ہیں۔۔۔

دہی۔۔۔

دہی میں ایسے بیکٹریا موجود ہوتے ہیں ۔۔۔

جو مدافعتی نظام کو۔۔۔ امراض کے خلاف لڑنے کے لیے متحرک ہونے میں مدد دیتے ہیں۔۔۔

 چینی کے بغیر دہی کا استعمال۔۔۔ اس حوالے سے زیادہ مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔۔۔۔ یا پھلوں اور شہد سے اس کو میٹھا کرکے۔۔۔ فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔



دہی وٹامن ڈی کے ۔۔۔ حصول کا بھی اچھا ذریعہ ہے ۔۔۔ اور یہ وٹامن مدافعتی نظام کو ریگولیٹ کرتا ہے۔۔۔  اس سے امراض کے خلاف۔۔۔ جسم کا قدرتی دفاع بہتر ہوتا ہے۔۔۔

بادام۔۔۔

بادام میں موجود وٹامن ای ۔۔۔

صحت مند مدافعتی نظام کی۔۔۔ کنجی ثابت ہوسکتا ہے۔۔۔ یہ ایسا وٹامن ہے جو گریوں جیسے بادام میں۔۔۔ موجود چکنائی کو جسم میں ۔۔۔ جذب ہونے میں مدد دیتا ہے۔۔۔



سورج مکھی کے بیج۔۔۔۔

یہ بیج متعدد غذائی اجزا جیسے ۔۔۔فاسفورس، میگنیشم اور وٹامن بی 6 اور ای سے بھرپور ہوتے ہیں۔۔۔ جو مدافعتی نظام کے افعال کو ریگولیٹ۔۔۔ اور مستحکم رکھنے میں ۔۔۔

مدد دیتا ہے۔۔۔


اس کے علاوہ ۔۔۔ سورج مکھی کے بیجوں میں سیلینیم کی مقدار بھی۔۔۔ کافی زیادہ ہوتی ہے۔۔۔  جو  وائرل انفیکشنز جیسے ۔۔۔ سوائن فلو کے خلاف لڑنے میں مدد دیتا ہے۔۔۔

ہلدی۔۔۔

ہلدی میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹ ۔۔۔

مدافعتی نظام کو  مضبوط بناتے ہیں۔۔۔ اور اینٹی وائرل ہوتے ہیں۔۔۔

سبز چائے۔۔۔

سبز اور سیاہ چائے دونوں میں ۔۔۔

فلیونوئڈز کی مقدار ۔۔۔بہت زیادہ ہوتی ہے۔۔۔

 سبز چائے میں۔۔۔  ای جی سی جی نامی بہت طاقتور اینٹی آکسائیڈنٹ  ہوتا ہے۔۔۔ جو مدافعتی نظام کے افعال کو۔۔۔  بہتر کرتا ہے۔۔۔



اس کے علاوہ سبزچائے میں۔۔۔ امینو ایس ایل theanine ۔۔۔ بھی شامل ہوتا ہے۔۔

۔ جو۔۔۔ ٹی سیلز میں جراثیموں کے خلاف۔۔۔ لڑنے والے مرکبات بنانے میں مدد دے سکتا ہے۔۔۔

پپیتا۔۔۔

پپیتا بھی ایسا پھل ہے۔۔۔ جس میں وٹامن سی کی۔۔۔ مقدار بہت زیاد ہوتی ہے ۔۔۔جبکہ اس میں ایک انزائم۔۔۔  پاپاین بھی موجود ہوتا ہے۔۔۔ جو ورم کش اثر رکھتا ہے۔۔۔ پپیتے میں پوٹاشیم، میگنیشم۔۔۔ اور فولیٹ کی بھی مناسب مقدار ہوتی ہے ۔۔۔جو مجموعی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے۔۔۔

کیوی۔۔۔

پپیتے کی طرح کیوی بھی۔۔۔ متعدد غذائی اجزا جیسے فولیٹ، پوٹاشیم اور وٹامن سی سے بھرپور پھل ہے۔۔۔ وٹامن سی انفیکشن کے خلاف لڑنے میں۔۔۔ مددگار خون کے سفید خلیات کو طاقت فراہم کرتا ہے۔۔۔ جبکہ کیوی کے دیگر اجزا بھی دیگر۔۔۔ جسمانی افعال کو درست رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔۔۔

چکن ۔۔۔

چکن میں وٹامن بی سکس کی۔۔۔ مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔۔۔ اور یہ وٹامن متعدد ۔۔۔ کیمیائی ری ایکشنزز میں۔۔۔  اہم کردار ادا کرتا ہے۔۔۔ جبکہ یہ خون کے نئے۔۔۔ اور صحت مند سرخ خلیات بننے کے لیے بھی ضروری ہے۔۔۔

اچھی غذا کا استعمال ایک۔۔۔ اچھا آغاز ہوتا ہے۔۔۔ جو متعدد امراض سے۔۔۔ تحفظ دینے میں مدد دے سکتا ہے۔۔۔

لیموں پانی۔۔۔

وٹامن سی انسانی جسم کے لیے۔۔۔ بہت ضروری ہوتا ہے ۔۔۔اور لیموں اس کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے۔۔۔اگر نہار میں ایک گلاس پانی میں ۔۔۔ایک لیموں نچوڑ کر پی لیا جائے تو ۔۔۔طبیعت ہشاش بشاش ہوجاتی ہے ۔۔۔اورجسم سے تمام مضر ذرات بھی خارج ہوجاتے ہیں ۔۔۔اس سے قوت مدافعت بڑھنے کے علاوہ جلد بھی۔۔۔ حسین اور خوبصورت ہوجاتی ہے۔۔۔


بھرپور نیند۔۔۔

نیند قدرت کی بہترین نعمت ہے۔۔۔دن بھر کی مشقت کے 

بعد۔۔۔ 

جسم کو آرام کی ضرورت ہوتی ہے۔۔۔ بھرپور نیند یعنی ۔۔۔

8گھنٹے کی نیند لینے سے۔۔۔ جسم کا سارا نظام درست رہتا ہے۔۔۔ قوت مدافعت بھی بڑھتی ہے۔۔۔ اور طبیعت میں تازگی۔۔۔ بھی پیدا ہوتی ہے۔۔۔ایسے افراد جو رات کو جلدی سونے کے عادی ہوتے ہیں۔۔۔ ان کا مدافعتی نظام دوسرے لوگوں کے مقابلے میں۔۔۔ زیادہ مضبوط پایا جاتا ہے۔۔۔

اگر انسان اپنی۔۔۔ نیند ہی پوری کرلے تو۔۔۔ اس کا سارا دن۔۔۔ ہشاش بشاش۔۔۔ اور پرسکون گزرے گا۔۔۔ بے خوابی اپنے ساتھ۔۔۔ بہت سے مسائل لیکر وارد ہوتی ہے۔۔۔  نیند پوری کرنے سے۔۔۔ انسان بہت سے مسائل پر۔۔۔ قابو پاسکتا ہے۔۔۔ اپنے لیے درست فیصلے کر سکتا ہے۔۔۔ 

وٹامن کا حصول۔۔۔


انسانی جسم کو مختلف قسم کے ۔۔۔وٹامنز کی ضرورت ہوتی ہے ۔۔۔ جو مختلف طریقوں اور مختلف غذائوں سے ۔۔۔حاصل کیے جاسکتے ہیں۔۔۔وٹامنز جسم، جلد، ناخن اور بال سب کے لیے بہت ضروری ہوتے ہیں۔۔۔ جسم میں مدافعتی نظام کی مضبوطی کے لیے۔۔۔ وٹامنز کو بطور سپلمنٹ بھی لیا جاتاہے۔۔۔ وٹامن سی، وٹامن بی، وٹامن ڈی اور زنک یہ سب وٹامنز کی حاصل کرنے کا۔۔۔ آسان اور موثر ذریعہ ہیں۔۔۔

ذہنی دباؤ سے چھٹکارا۔۔۔

ذہنی دبائو یا کسی بھی قسم کی منفی  سوچ ۔۔۔ انسان کو اندر سےکھوکھلا کردیتی ہے۔۔۔اس میں سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیت بھی۔۔۔ ختم ہو کر رہ جاتی ہے۔۔۔ اس کا اثر قوت مدافعت پر براہ راست ہوتا ہے۔۔۔ اگر قوت مدافعت کو بڑھانا مقصود ہو تو۔۔۔ ذہن کو ہر قسم کی فکر سے آزاد رکھیں۔۔۔ منفی خیالات اور انتشار سے خود کو بچائیں۔۔۔جسم میں مدافعتی نظام بڑھانے اور بہتر بنانے کا یہ ایک آسان حل ہے۔۔۔

ورزش۔۔۔

ورزش صحت اور۔۔۔ تندرستی کے لیے بہت ضروری ہے۔۔۔ سانس کی مشقوں سے۔۔۔ انسان نہ صرف تندرست و توانا۔۔۔ ہوتا ہے بلکہ اس کے کام کرنے اور سوچنے سمجھنے کی۔۔۔ صلاحیتوں میں کئی گنا۔۔۔ اضافہ ہوتا ہے۔۔۔

 ورزش ذہن اور جسم کو تندرست اور ۔۔۔توانا بناتی ہے۔۔۔نظام ہاضمہ کو درست رکھتی ہے۔۔۔ اور قوت مدافعت کو بھی بڑھاتی ہے۔۔۔ اس لیے ضروری ہے کہ دن کا کچھ حصہ ۔۔۔ورزش کے لیے ضرور مخصوص کردیا جائے ۔۔۔تاکہ قوت مدافعت میں اضافہ ہو۔۔۔ لیکن اس بات کا بھی خیال رہے کہ ورزش ۔۔۔ اعتدال میں رہ کر کی جائے۔۔۔ بہت زیادہ ورزش جسم اور مدافعت کے نظام کو متاثر بھی کرسکتی ہے۔۔۔



ہمارا مدافعتی نظام۔۔۔ چوبیس گھنٹے جراثیموں اور بیکٹریاز سے۔۔۔ متصادم رہتا ہے۔۔۔ یہاں تک کہ خراب قسم کے۔۔۔ جراثیم اس نظام کو۔۔۔ اتنا کمزور بنا دیتے ہیں کہ۔۔۔  آئے دن کوئی نا کوئی بیماری حملہ کرتی رہتی ہے۔۔۔


مدافعتی نظام کو۔۔۔ مضبوط بنانے کے۔۔۔ چند بنیادی اصول۔۔۔


 جسم پر حملہ آور ہونے والے۔۔۔ جراثیم اور بیکٹریاز۔۔۔ سب سے زیادہ ۔۔۔ ناک اور سانس کی نالی کے ذریعے۔۔۔ داخل ہوتے ہیں۔۔۔ یہی وجہ ہے کہ نزلہ، کھانسی، زکام ۔۔۔ یہاں تک کے بخار سب سے عام علامات ہوتی ہیں۔۔۔ جراثیموں کے حملے کے خلاف مدافعتی نظام کی ناکامی۔۔۔ اس کے علاوہ اس نظام کی ۔۔۔ بہت زیادہ کمزوری۔۔۔ بڑی اور پیچیدہ بیماریوں کا ۔۔۔سبب بھی بن جاتی ہے۔۔۔

مدافعتی نظام کو۔۔۔ بہتر بنانے کے۔۔۔ چند اقدامات۔۔۔

روزہ رکھیں۔۔۔

کم خوراکی قوت مدافعت۔۔۔ بڑھاتی ہے

روزہ رکھنے اور کم کھانے۔۔۔ یا کم کیلوریز کے باعث ۔۔۔جسم کا مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے۔۔۔ مدافعتی نظام کی مضبوطی سے۔۔۔ انسانی جسم کو مختلف بیماریوں سے۔۔۔ نمٹنے میں مدد ملتی ہے۔۔۔

حدیثِ مبارکہ میں ہمیں۔۔۔ واضح ہدایت ملتی ہے کہ۔۔۔ اپنی بھوک چھوڑ کر اٹھو۔۔۔ صدیوں پہلے کہے گئے فرمان رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی۔۔۔ آج سائنس گواہی دیتی ہے۔۔۔ 



مرض تب زیادہ شدت۔۔۔ اختیار کر کے جان لیوا تک ثابت ہو جاتا ہے۔۔۔ جب مدافعتی نظام کسی ایک عضو اور۔۔۔ اعضا کے گروہ کو ۔۔۔ہدف بنا لیتا ہے۔۔۔


کم کھانا زیادہ مفید

 کم کھانا مدافعتی نظام کو۔۔۔ مضبوط بناتا ہے۔۔۔

ہر وقت کھانے سے۔۔۔ موٹاپے کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔۔۔ اور فرمان رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مطابق۔۔۔ موٹاپا خود ایک بیماری ہے۔۔۔ 

مضبوط دفاعی نظام۔۔۔ کم کھانے اور صحت مند غذاؤں کے استعمال سے۔۔۔ ممکن ہے۔۔۔ کھانے میں اعتدال بہت ضروری ہے۔۔۔ ہمیشہ بھوک رکھ کر اٹھیں۔۔۔ وٹامنز اور ہری سبزیوں۔۔۔ کا استعمال کریں۔۔۔ 


++++++++++++++++++++++++++++++++

No comments:

Post a Comment

کامیابی آپ کی منتظر ہے

اگر تم کامیابی و کامرانی چاہتے ہو۔۔۔ زندگی میں خوشحالی چاہتے ہو۔۔۔ امن سکون چاہتے ہو۔۔۔ تو اپنے آپ کو۔۔۔ اپنے رب سے جوڑ لو۔۔۔ جو رب سے جڑ گی...