کیا آپ اپنے پھولے ہوئے پیٹ سے پریشان ہیں؟
کیا آپ پھولے ہوئے پیٹ سے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں؟؟
تو جانئے اور عمل کیجئے اور ایک سلم اسمارٹ باڈی کے مالک بنیئے
**پھولے ہوئے پیٹ کا علاج**
اگر آپ کا پیٹ پھولاہوارہتاہے یا سینے میں جلن،قبض اور گیس رہتی ہے تو اسے معمولی نہ لیں کیونکہ یہ Helicobacter pylorusبیکٹیریا کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔دنیا بھرمیں دوتہائی افراد اس سے متاثر ہوتے ہیں اوریہ گندے کھانے اور پانی کی وجہ سے منتقل ہوتا ہے۔اگر اس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تویہ معدے کا کینسر اور السرکا باعث بھی بنتا ہے۔اس بیکٹیریا کی وجہ سے انسان نہ صرف معدے کی بیماری میں مبتلاہوجاتا ہے بلکہ دیگر بیماریاں جیسے سردرد،دل کے امراض اور ڈپریشن ہوسکتی ہیں۔اچھی بات یہ ہے کہ اگربروقت اس کا علاج شروع کردیا جائے تو اس سے نجات ممکن ہوتی ہے۔آپ کو چاہیے کہ اپنے معالج سے مشورہ کرنے کے ساتھ اپنی غذا میں تبدیلی کریں۔ایسی غذائیں جن میں وٹامن اے،سی ،ای اورزنک شامل ہوں کا استعمال بڑھا دیں۔۔۔۔۔۔
** گیس سے نجات کے لئے ذیل میں دئیے ہوئے نسخہ کو آزما سکتے ہیں۔**
نسخہ یہ ہے۔۔۔۔۔
اجزاء،،،،،
ایک لیموں،،،،،
ایک کھیرا،،،،،
ایک چائے کا چمچ ادرک پسا ہوا،،،،،،
دھنیا یا parsley تھوڑاسا ،،،،،،،
آدھ گلاس پانی ،،،،،،،
ترکیب،،،،،،،،
تمام اجزاءکو ایک بلینڈر میں ڈال کر اچھی طرح پیس لیں اور اس مشروب کو پی لیں۔یہ مشروب نہ صرف معدے کو Helicobacter pylorusسے پاک کرے گا بلکہ یہ پیٹ کی چربی کے لئے بھی بہت مفید ہے اور اسے پیتے ہی آپ کو جسم میں خوشگوار تبدیلی کا احساس ہوگا۔اس کے علاوہ آپ کو چاہیے زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال کریں۔
**پیٹ پھولنا**
بہت زیادہ یا بہت تیزی سے کھانے کے نتیجے میں پیٹ پھول جاتا ہے۔۔۔۔۔ ہر وقت پیٹ سپاٹ رکھنا نارمل نہیں ہوتا کیونکہ کھانے یا پینے کے بعد غذائیں اور سیال مواد معدے اور آنتوں میں جگہ بناتا ہے، یعنی وہ کچھ پھول جاتے ہیں۔ویسے تو پیٹ کا بہت زیادہ پھولنا ضروری نہیں، اس بات کی علامت ہو کہ آپ نے کچھ غلط کھالیا ہے تاہم یہ اتنا پھول جائے کہ کپڑے تنگ محسوس ہونے لگے تو اس کی وجہ آپ کی غذا ہی ہوسکتی ہے۔
درحقیقت نظام ہاضمہ کے پاس یہ ایسا ذریعہ ہے جو بتاتا ہے کچھ گڑبڑ ہے، جب ایسا ہوتا ہے تو آپ کو قبض، گیس یا درد کی شکایت ہوسکتی ہے۔
** جب ایسا ہو تو کیا کرنا چاہئے؟ **
گھریلو ٹوٹکے بہت حد تک مسئلے کو سلجھا سکتے ہیں۔۔۔۔۔بہترین حل یہ ہے کہ کھانا آرام سے کھائیں اور نوالے کو اچھی طرح چبائیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مزید یہ کہ فرش پر لیٹ جائیں، گھٹنوں کو اوپر کی جانب موڑ لیں جبکہ پیروں کو فرش پر ٹکا کر رکھیں۔
اب دونوں ہاتھ پیٹ پر رکھیں اور گول دائرے میں مساج کریں، یہ عمل کلاک وائز اور اینٹی کلاک وائز کریں۔
اس مساج کے دوران گہری سانس لیتے اور خارج کرتے رہیں۔
آپ ان حصوں پر ہاتھوں سے مالش کے دوران ہلکا دباﺅ بھی ڈال سکتے ہیں جہاں درد محسوس ہورہا ہو اور یہ مساج اس وقت تک جاری رکھیں جب تک معدے میں سکون محسوس نہ ہو۔
اس مسئلے کو ہمیشہ دور رکھنے کے لیے مناسب مقدار میں پانی پینا ضرور عادت بنالیں کیونکہ ڈی ہائیڈریشن سے بچنے کے لیے جسم پانی جمع کرلیتا ہے جس سے بھی پیٹ پھول جاتا ہے۔
اگر آپ کا پیٹ پھولاہوارہتاہے یا سینے میں جلن،قبض اور گیس رہتی ہے تو اسے معمولی نہ لیں کیونکہ یہ Helicobacter pylorusبیکٹیریا کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔دنیا بھرمیں دوتہائی افراد اس سے متاثر ہوتے ہیں اوریہ گندے کھانے اور پانی کی وجہ سے منتقل ہوتا ہے۔اگر اس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تویہ معدے کا کینسر اور السرکا باعث بھی بنتا ہے۔اس بیکٹیریا کی وجہ سے انسان نہ صرف معدے کی بیماری میں مبتلاہوجاتا ہے بلکہ دیگر بیماریاں جیسے سردرد،دل کے امراض اور ڈپریشن ہوسکتی ہیں۔
اچھی بات یہ ہے کہ اگربروقت اس کا علاج شروع کردیا جائے تو اس سے نجات ممکن ہوتی ہے۔آپ کو چاہیے کہ اپنے معالج سے مشورہ کرنے کے ساتھ اپنی غذا میں تبدیلی کریں۔ایسی غذائیں جن میں وٹامن اے،سی ،ای اورزنک شامل ہوں کا استعمال بڑھا دیں۔۔۔۔۔۔
** گیس سے نجات کے لئے ذیل میں دئیے ہوئے نسخہ کو آزما سکتے ہیں۔**
اجزاء،،،،،
ایک لیموں،،،،،
ایک کھیرا،،،،،
ایک چائے کا چمچ ادرک پسا ہوا،،،،،،
دھنیا یا parsley تھوڑاسا ،،،،،،،
آدھ گلاس پانی ،،،،،،،
ترکیب،،،،،،،،
تمام اجزاءکو ایک بلینڈر میں ڈال کر اچھی طرح پیس لیں اور اس مشروب کو پی لیں۔یہ مشروب نہ صرف معدے کو Helicobacter pylorusسے پاک کرے گا بلکہ یہ پیٹ کی چربی کے لئے بھی بہت مفید ہے اور اسے پیتے ہی آپ کو جسم میں خوشگوار تبدیلی کا احساس ہوگا۔اس کے علاوہ آپ کو چاہیے زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال کریں۔
** دھنیا کے بیجوں کی چائے **
دھینا کے بیج میں ایسے اجزا جیسے فائبر، میگنیشم، وٹامن ای اور سی، کیلشیجم، فاسفورس، پوٹاشیم اور دیگر موجود ہوتے ہیں جو نظام ہاضمہ کے لیے بہت فائدہ مند ہوتے ہیں۔درحقیقت یہ نظام ہاضمہ کے لیے جادوئی اثر رکھنے والے بیج ہیں جو غذا کو ہضم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔....
ایک کھانے کے چمچ دھنیا کے بیج لیں اور ایک کپ ابلے ہوئے پانی میں ڈال دیں۔ اسے دس منٹ کے لیے چھوڑ دیں، اس کے بعد چمچ سے ہلا کر پی لیں۔
** چہل قدمی کریں **
اگر پیٹ پھول جائے تو ورزش کا خیال ہوسکتا ہے ذہن میں نہ آئے، مگر معمولی سی جسمانی سرگرمی معدے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے کیونکہ اس سے آنتوں کے افعال معمول پر آتے ہیں، یہاں تک کہ ہلکی چہل قدمی بھی نظام ہاضمہ کو بہتر بناتی ہے۔
** آہستگی سے کھائیں **
اگر پیٹ پھولنے کا مسئلہ ہو تو عام طور پر ایسا اس وقت ہوتا ہے جب جسم کی غذائی نالی میں اضافی ہوا اکھٹی ہوجائے۔ کھانے کو آہستہ آہستہ کھانا یعنی اچھی طرح چبائے بغیر نہ نگلنا اس مسئلے سے بچاتا ہے کیونکہ تیزی سے کھانے کے نتیجے میں ہوا جسم میں داخل ہوجاتی ہے۔
**چیونگم سے دوری **
جیسا تیزی سے کھانا اس مسئلے کا شکار بناسکتا ہے، اسی طرح چیونگم کو ہر وقت منہ میں رکھنا بھی اضافی ہوا کو جسم کا حصہ بناسکتا ہے۔
** مسئلے کا باعث بننے والی غذاﺅں سے گریز**
اگر آپ کو چند مخصوص غذاﺅں کو کھانے کے بعد پیٹ پھولنے کے مسئلے کا سامنا ہوتا ہے یا قبض کا شکار ہوجاتے ہیں، تو اچھا خیال یہی ہے کہ ان چیزوں سے کچھ عرصے کے لیے دوری اختیار کرلیں۔
**ادرک بھی فائدہ مند**
ایک کپ ادرک کی چائے کا استعمال پیٹ پھولنے کی تکلیف میں مبتلا ہونے سے بچاتا ہے۔ ادرک اضافی گیس میں کمی کے لیے انتہائی مفید ہے کیونکہ آنتوں کی سرگرمیاں ہموار کرنے کے ساتھ خون کو پتلا اور اس کی گردش بہتر بناتی ہے، جس سے بھی پیٹ پھولنے کے مسئلے میں کمی آتی ہے۔
** پودینے کی چائے **
ادرک کی طرح پودینہ بھی بدہضمی اور گیس سے جڑے مسائل سے نجات میں مددگار ہے۔ مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق پودینے کی چائے یا پودینے کے تیل کے کیپسول پیٹ پھولنے سمیت معدے کے مختلف امراض کے لئیے موثر ثابت ہوتے ہیں
اس مسئلے سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ ایسی غذاﺅں اور مشروبات سے گریز کیا جائے جو گیس بڑھانے کا باعث بنتے ہیں۔
تاہم اب ایسی غذاﺅں یا مشروبات کی شناخت آسان نہیں ہوتی تو اس تکلیف سے نجات کے لیے
** فوری طورپر کیا کرنا چاہیے؟**
تو اس کا علاج ایک مزیدار پھل میں چھپا ہے اور وہ ہے کیلا۔۔۔۔
کیلے پوٹاشیم سے بھرپور پھل ہے جو نمکین غذاﺅں جیسے جنک فوڈ اور چپس سمیت فروزن غذاﺅں کے باعث پیٹ پھولنے کے مسئلے سے نجات دلانے میں مدد دیتا ہے۔
غذا میں زیادہ نمک بھی پیٹ پھولنے کا باعث بنتا ہے کیونکہ یہ نمک جسم میں پانی کو ایک جگہ اکھٹا کردیتا ہے۔
دوسری جانب پوٹاشیم نمک کے اس اثر کی روک تھام کرنے والا جز ہے اور جسم میں پوٹاشیم۔ نمکیات کو متوازن رکھنا پانی کے توازن کے لیے بھی ضروری ہوتا ہے۔
اگر رات کو کھانے کے بعد صبح اٹھنے پر پیٹ پھولنے کے مسئلے کا سامنا ہوتا ہے تو کیلوں کو کھانا اس مسئلے کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
کیلوں میں فائبر بھی موجود ہوتا ہے جو معدے میں صحت کے لیے فائدے مند بیکٹریا کی نشوونما کرتا ہے جبکہ نظام ہاضمہ بھی بہتر ہوتا ہے۔
پوٹاشیم نامی جز کی کمی کا سامنا ہو تو جسم اضافی سوڈیم اور پانی کو اکھٹا کرنے لگتا ہے، جس سے پیٹ پھول جاتا ہے، اس سے بچنے کے لیے غذا میں مناسب مقدار میں پوٹاشیم کی موجودگی ضروری ہے۔ پوٹاشیم سے بھرپور غذاﺅں میں کیلے، مالٹے، انناس، سبز پتوں والی سبزیاں، بغیر چربی والا گوشت، بیج اور گریاں قابل ذکر ہیں۔
** کھانے سے پہلے پانی پینا**
پانی کا استعمال وزن میں کمی لانے کے لیے بے حد مفید ہے لیکن اگر آپ اسمارٹ نظر آنا چاہتی ہیں تو کھانے سے قبل پانی استعمال کریں۔ تحقیق سےثابت ہے کہ کھانے سے آدھا گھنٹہ قبل پیا گیا آدھا لیٹر پانی کیلوریز جلانے اور وزن کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کے علاوہ کھانا شروع کرنے سے قبل ایک سے آدھا گلاس پانی پینا آپ کی بھوک کو کم کردیتا ہے۔ پانی کا استعمال ایک سے ڈیڑھ گھنٹے میں میٹابولزم کو 24سے 30فیصد بڑھانے کے ساتھ ساتھ کیلوریز جلانے میں بھی مددگار ومعاون ثابت ہوتا ہے۔
** ناشتےمیں انڈوں کا استعمال **
امریکا میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق ناشتے میں انڈوں کے ساتھ کم کیلوریز والی غذائیں کھانا وزن میں تیزی سے کمی لانے میں مدد دیتا ہے۔ تحقیق کے دوران ایک ہفتے تک اس طرح کا ناشتہ کرنے سے خاتون کے بڑھے ہوئے پیٹ میں ایک انچ کی کمی دیکھنے میں آئی۔ انڈوں میں پروٹین کی موجودگی اور اس کا روزانہ استعمال کچھ عرصے میں پیٹ کی چربی گھلانے میں معاون کردار ادا کرتا ہے۔
** اچھی نیند **
ورزش اور صحت بخش غذا کی طرح اچھی نیند بھی صحت مند زندگی کے لیے بے حد مفید ثابت ہوتی ہے۔ مختلف تحقیقات یہ ثابت کرتی ہیں کہ ایک رات میں صرف30منٹ کی کم نیند بھی وزن میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے اور یہ وزن پیٹ کی چربی بڑھنے کی صورت بھی سامنے آسکتا ہے۔ آج کی طرزِ زندگی میں لوگوں کی نیند کا دورانیہ کم سے کم ہوتا جارہا ہے، جس کی قیمت مختلف بیماریوں کی شکل میں ادا کرنا پڑتی ہے اور اس میں سب سے نمایاں پیٹ کا نکلنا ہے۔
برطانوی اخبار "ڈیلی میل" میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق دو سینئر غذائی ماہرین نے یہ ثابت کیا ہے کہ دس غذائیں ایسی ہیں جو صحت بخش ہونے کے باوجود انسانی معدے کو پھلا کر پیٹ کے بڑھنے یعنی "توند" کا سبب بنتی ہیں جو دیکھنے میں انتہائی نامناسب نظر آتا ہے۔
کھانے کی ان اشیاء کی فہرست کے علاوہ دونوں ماہرین نے ہدایت کی ہے کہ پورے دن میں وقفے وقفے کے ساتھ چھوٹے اور ہلکے کھانے اچھی طرح چبا کر لینے چاہیئں تاکہ آنتوں کو پھولنے کا کوئی موقع نہ ملے۔
ذیل میں کھانے کی ان 10 اشیاء کی فہرست ہے جن سے پرہیز کرنا چاہیے تاکہ پیٹ سیدھا رہے اور کسی بھی ناپسندیدہ نمایاں صورت سے چھٹکارہ حاصل کیا جاسکے :
1- پھول گوبھی،،،،، بند گوبھی اور شاخ گوبھی۔
ڈاکٹر مییلن گرینول کے مطابق پھول گوبھی، بند گوبھی اور شاخ گوبھی جیسی سبزیاں بعض لوگوں کے ہاضمے کے نظام کے لیے مسائل کا سبب بن سکتی ہیں۔ انہوں نے باور کرایا کہ ایسے افراد ان غذاؤں کو اچھی طرح سے ہضم نہیں کرسکتے اس لیے پیٹ پھول جاتا ہے اس کی وجہ ان افراد میں خامروں enzymes)) کی کمی ہوسکتی ہے۔
2- دالیں، پھلیاں اور جڑ والی سبزیاں،،،
3- گٹھلی والے پھل۔
ڈاکٹر میلن گرینول کے مطابق گٹھلی والے پھلوں مثلا آلوچہ وغیرہ اور خشک میوہ جات سے دور رہنا چاہیے۔ اگرچہ یہ اپنے اندر متعدد وٹامن، معدنیات اور اینٹی آکسی ڈنٹ رکھتے ہیں تاہم ان کے کھانے پر ہاضمے کا عمل تیز ہوجاتا ہے، اس کی وجہ ان میں موجود قدرتی شوگر الکحلز ہیں۔ ان کو ہضم کرنے کے لیے آنتوں میں موجود جرثومے پر انحصار کیا جاتا ہے۔ اگر یہ مناسب طور ہضم نہ ہوسکیں تو یہ اس کا نتیجہ اپھار اور گیس کی شکل میں سامنے آتا ہے۔
4- مصالحے۔
اگرچہ مصالحے متعدد خصوصیات اور فوائد رکھتے ہیں تاہم بعض مسالے معدے کی تیزابیت میں اضافہ کرتے ہیں اور پھر معدے کے اپھار کا سبب بنتے ہیں۔
5- چیونگم چبانا
بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ منہ میں چیونگم چبانے سے انہیں کھانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ تاہم درحقیقت یہ عمل معدے میں ہوا کے داخلے کو کئی گنا بڑھا دیتا ہے جس کے سبب اپھار ہوتا ہے۔ یہ ہاضمے کے خامروں کو بھی تحریک دیتا ہے جس کے نتیجے میں بھوک کا احساس پیدا ہوتا ہے۔ اس لیے ڈاکٹر میلن گرینول یہ ہدایت کرتی ہیں کہ چیونگم چبانے کے بدلے ریشے دار ہلکی پھلکی غذا لے لینا چاہیے۔
6- نمک
کیسینڈرا بارنز ہدایت کرتی ہیں کہ کھانے میں نمک کی مناسب مقدار استعمال کی جانی چاہیے۔ اس لیے کہ نمک کی زیادتی نہ صرف دل کے لیے نقصان دہ اور بلند فشار خون کا سبب بنتی ہے بلکہ جسم میں پانی کی مقدار کو بڑھادیتی ہے۔ اس کے نتیجے میں پیٹ میں اپھار ہوتا ہے اور گیسیں پھیلتی ہیں۔
7- ڈائیٹ کولا
اگرچہ ڈائٹ کولا حراروں کے لحاظ سے ہلکی ہوتی ہے تاہم یہ کاربن کے بلبلوں سے بھری ہوئی ہوتی ہے۔ اس کے نتیجے میں جسم کے اندر گیسیں بنتی ہیں اور یہ پیٹ پھولنے کا سبب ہوتا ہے۔ اس واسطے کیسینڈرا بارنز یہ ہدایت کرتی ہیں کہ کولا مشروبات کے بدلے پانی میں لیموں ملا کر یا پودینے والی چائے (بغیر دودھ کے) کا استعمال کرنا چاہیے تاکہ معدے کی تیزابیت اور اپھار کو کم کیا جاسکے۔
8- شکر کی متبادل مصنوعی مٹھاس
اکثر لوگ شکر کی متبادل مٹھاس کے کثیر استعمال کی وجہ سے معدے کے اپھار میں مبتلا ہوتے ہیں۔ لہذا اس سے مکمل اجتناب کرنا چاہیے۔
9- دودھ سے بنی اشیاء
بعض لوگوں میں لیکٹوز کا خامرہ کم ہوتا ہے جو لیکٹوز کو ہضم کرنے کے لیے لازم ہے۔ اس کے نتیجے میں جب یہ لوگ دودھ اور اس سے تیار کردہ اشیاء کھاتے ہیں تو انہیں نظام ہضم میں تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیوں کہ یہ اشیاء مناسب طور ہضم نہیں ہوپاتی ہیں۔ اس کے نتیجے میں انہیں پیٹ کے اپھار کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
10– خالص نشاستہ دار اشیاء
خالص نشاستوں سے بھرپور اشیاء مثلا بسکٹ اور پاستا وغیرہ کے نتیجے میں خون میں شکر کی سطح بڑھ جاتی ہے بہ نسبت ان اشیاء کے جن میں تصفیہ شدہ اجزاء نہیں ہوتے۔ اس کے نتیجے میں Irritable bowel syndrome میں مبتلا افراد کے پیٹ میں شدید قسم کا اپھار پیدا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ اشیاء بعض مرتبہ گندم پر بھی مشتمل ہوتی ہے جو بعض لوگوں کے نظام ہضم کے لیے مسئلہ کی وجہ بنتی ہے۔
کوئی سوال ہو تو آپ کر سکتے ہیں آپ کے مسئلہ کا خاطر خواہ جواب دیا جائے گا۔ اپنا مسئلہ بتاتے وقت اپنی عمر ضرور لکھیں اور یہ کہ آپ کے مسئلے کا دورانیہ کیا ہے۔
No comments:
Post a Comment