جلد کی حفاظت
موسم گرما میں جلد کی حفاظت کیسے کریں
چہرے کی جلد ہر موسم میں مختلف تبدیلیوں سے گزرتی ہے۔ اس کی خوب صورتی پر گرمی کا موسم بہت زیادہ اثر انداز ہوتا ہے۔اس موسم میں چہرے کی نرم وملائم جلد کا خیال رکھنا بہت ضروری ہوجاتا ہے۔ چہرے کا حسن اور تازگی برقرار رکھنے کے لیے بہت احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس موسم میں خواتین کی جلد اور بالخصوص چہرے کی جلد کھردری ہوکر اپنی چمک اور کشش کھو بیٹھتی ہے، کیوں کہ چہرے کی نازک جلد گرمی کی سختی برداشت کرنے میں ناکام رہتی ہے اور جلد ہی اس کے سامنے ہمت ہار جاتی ہے۔چہرے کی اجلی رنگت برقرار رکھنے کے لیے مختلف بیوٹی ٹپس کا استعمال کرتے رہنا بہت ضروری ہے۔ ہر گھر میں ہلدی اور لیموں تو عام مل جاتے ہیں۔ ان کے مکسچر کا استعمال بہت مفید ہے۔ ایک تو یہ چہرے کی رنگت کو نکھارتا ہے اور دوسرے اس کے مساج سے تھریڈنگ کی بھی ضرورت باقی نہیں رہتی۔
بیسن
بیسن بھی ہر گھر میں موجود ہوتا ہے، اس کو آٹے میں ملا کر جلد پر لگانا بہت کارآمد ثابت ہوتا ہے۔ یہ جلد کی کلینزنگ میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔موسم گرما میں خواتین موسم کی شدت سے تنگ آجاتی ہیں وہ اپنے لباس ،چہرے اور خریدار ی کو بری طرح نظر انداز کرتی ہیں۔ اس بے احتیاطی کی وجہ سے ان کے چہرے کی جلد نہ صرف نرمی اور ملائمت سے محروم ہو جاتی ہے، بلکہ ان کی شخصیت بھی کچھ بکھری بکھری دکھائی دیتی ہے اور ایسی خواتین بعض اوقات چڑچڑے پن کا مظاہرہ کرتی بھی دکھائی دیتی ہیں۔چہرہ ہی تو شخصیت کا آئینہ دار ہوتا ہے اور یہ جسمانی حسن اور خوب صورتی کی بھرپور عکاسی بھی کرتا ہے۔ وہ خواتین جو اپنے چہرے پر موسم کی تبدیلیوں کی وجہ سے توجہ نہیں دے پاتیں، وہ اپنی عمر سے کئی گنا بڑی دکھائی دیتی ہیں اوراس کے ساتھ ساتھ اپنی قدرتی کشش سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں۔
ایسی لڑکیوں اور خواتین کا چہرہ نہ صرف بالوں اور روئیں سے بھر جاتا ہے، بلکہ بدنما داغوں سے بھی اٹا دکھائی دیتا ہے، اس لیے بہتر یہی ہے کہ اپنے چہرے پرہفتے میں ایک دو بار قدرتی اجزا ءپر مشتمل ویکس استعمال کریں۔
ویکس
چینی اور لیموں کا مکسچر ایک بہترین ویکس کا کام دیتا ہے۔اس کا استعمال آپ کے چہرے کو رونق بخشے گا اور آپ کے چہرے کی کی جلد کو ترو تازہ بھی رکھے گا۔ان قدرتی موئسچرائزر سے جلد کی کم عمری اور کشش میں بے پنا ہ اضافہ ہوتا ہے۔
گرمیوں میں فاؤنڈیشن کے بجائے کوئی ہلکا پھلکا موئسچرائزز استعمال کریں، کیوں کہ دھوپ اور گرمی میں فاونڈیشن پگھلنے لگتا ہے، جب کہ موئسچرائزز میں ایس پی ایف کو بہ طور جزو استعمال کے جاتا ہے، اس لیے یہ اپنی جگہ برقرار رہتا ہے۔
خواتین کی اکثریت کی جلد حساس ہوتی ہے اور موسم گرما کی شدت نہ صرف اس جلد کو جھلسادیتی ہے بلکہ اس کی وجہ سے ان کی جلد کی رنگت بھی سیاہ ہو جاتی ہے۔
چہرے کی تازگی کے لیے اس موسم میں زیادہ سے زیادہ پانی استعمال کریں ،ٹھنڈی چیزیں کھائیں۔
گرمی میں پسینہ بہت زیادہ آتا ہے، تاکہ جسم کا اندرونی درجہ حرارت نارمل رہے، اس لیے جلد کو بہت زیادہ کام کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے اس کے مسام کھل جاتے ہیں اور ان میں میل کچیل جمع ہو کر اس جلد کو بدنما دانے بناتے ہیں۔ اس سے بچنے کے لیے کم ازکم دن میں تین چار بار اپنا چہرہ سادہ پانی سے دھوئیں اور گھر سے باہر نکلیں تو دھوپ سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر بھی اختیار کریں۔
چکنی جلد
چکنی جلد کے مسائل
چکنی جلد کو ویسے سارا سال ہی مسائل کا سامنا رہتا ہے۔ مگر گرمیوں میں خصوصاً اس جلد کو Handle کرنا بہت مشکل ہے۔
سب سے پہلے تیرہ چودہ سال کی عمر میں ہار مونز Active ہو کر اس جلد کو متاثر کرتے ہیں اس پر دانے نمایاں ہونے لگتے ہیں۔ کھلے مسام بھی اس جلد کے مسائل میں سے ایک ہے۔ ان کھلے مساموں کے اندر جب دن بھر کی دھول مٹی یا پسینہ جاتا ہے تو infaction ہونے کا سبب بنتا ہے۔ پھر سب سے زیادہ مسئلہ اس وقت ہوتا ہے جب یہ انفکیشن بڑھ کر سارے چہرے پر آجاتا ہے اور اپنے نشان چھوڑ جاتا ہے۔ چکنی چیزیں اور کھٹی چیزیں کھانے سے بھی چکنائی زیادہ ہو جاتی ہے۔ بہت زیادہ دھوپ اور گرمی جلد کو بہت خراب کر دیتی ہے۔
چکنی جلد کی حامل خواتین کو اکثر کیل مہاسوں کی شکایت رہتی ہے اور بہ طور خاص گرمیوں کے موسم میں تو ان میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
چکنی جلد کے لیے حفاظتی اقدامات
جن لوگوں کی جلد تیرہ چودہ سال کی عمر سے چکنی ہو جائے اور مسائل پیدا ہونے لگیں تو اگر وہ اسی وقت احتیاط کرنا شروع کردیں تو پھر اس جلد کے مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ اس حوالے سے ہم آپ کو چند تدابیر بتاتے ہیں۔
· اگر Acne شروع ہو جائے تو سب سے اہم احتیاط ہے جلد کو Acne سے پاک کرنا اور اس کے لیے ضروری ہے روزانہ دوٹائم کسی بھی اچھے ٹونر سے چہرے کو صاف کرنا۔ اس کے لیے ٹونر کا آگے ذکر کریں گے۔
· دھوپ س اس جلد کو بچانے کے لیے sun block استعمال کریں۔
· زیادہ تر Acne صابن استعمال کریں
· دن میں کم از کم آٹھ سے دس گلاس پانی پئیں۔ اگر پانی میں لیموں نچوڑ کر پئیں تو بہت فائدہ ہوگا۔
· کم از کم چار سے پانچ مرتبہ منہ دھوئیں خاص طور پر صبح اور سونے سے پہلے۔
· اگر دھول (مٹی) میں جانا ہو جیسا کہ آج کل تو یہ عام چیز ہے تو باہر سے آکر ٹونر کے ساتھ منہ ضرور صاف کریں۔
· گرمیوں میں روزانہ ایک یا دو مرتبہ آئسنگ ضرور کریں۔
· بلیچ Face ویکس۔ وغیرہ میں احتیاطی تدابیر کا خیال رکھیں۔
· اگر بلیک ہیڈز ہو جائیں تو انھیں دباکر ہاتھوں سے نہ نکالیں اس طرح یہ نشان چھوڑ جائیں گے اور انفکیشن بھی ہو جائے گی۔
· سٹیم لے کر بلیک ہیڈز ریموو کریں مگر احتیاط ضروری ہے۔
یہاں آپ کی سہولت کے لیے ایک دن کا چارٹ دیا گیا ہے۔
ناشتہ دو سلائس سیک کر زردی کے بغیر انڈہ
صبح آٹھ بجے چائے کا کپ (کم پتی والا)
دس بجے ایک سیب یا کوئی سا پھل
بارہ بجے ایک پیالہ سلاد کا بھر کے
دو بجے ایک چپاتی سالن کے ساتھ
شام چار بجے جوس کا گلاس
شام سات بجے روٹین کے مطابق کھانا کھائیں
سونے سے پہلے دو گلاس دودھ
چکنی اور تلی ہوئی چیزوں سے پرہیز کریں۔ سُرخ گوشت کی بجائے چکن کا استعمال کریں۔ سبزیاں اور فروٹ زیادہ کھائیں۔ پانی زیادہ پئیں اور سونے سے پہلے دودھ کے گلاس ضرور پئیں۔
چکنی جلد والے لوگ کھانے میں سبز پتوں والی سبزیاں زیادہ استعمال کریں۔ ان سبزیوں کو کچا سلاد کی شکل میں کھائیں یا اُبال کر استعمال کریں دونوں طرح مفید ہے۔ چکنی جلد کے لیے پانی میں لیموں ڈال کر پینا بہت مفید ہے اور جوسز میں مالٹے کا جوس، مسمی کا جوس اور اسٹابیری کا جوس بہت مفید ہیں۔ گرمیوں میں تربوز زیادہ کھائیں۔ گاجر کھانا یا گاجر کا جوس پینا بھی بہت مفید ہے۔ کبھی کبھار نیم کی پھکی یا نیم کا پانی پی لیا کریں۔
مہاسوں سے بچاؤ
ان سے بچاؤ کے لیے نیم کے پتوں کو پانی میں ابال کر اس پانی کو ٹھنڈا کرکے اس سے منہ دھوئیں، تاکہ مہاسوں میں کمی آسکے۔
اس کے علاوہ ایک چمچہ شہد کو آدھا چمچہ لیموں کے عرق میں ملا کر اپنے چہرے پر لگائیں اور پندرہ منٹ بعد چہرے کو دھولیں۔ شہد اور لیموں جلد کی چکنائی کو اچھی طرح سے نکال کر چہرے کو صاف کردیتے ہیں۔ ان میں پائے جانے والے عناصر پوٹاشیم، سیٹرک ایسڈ اور گلوکوز وغیرہ چکنے غدودوں کے عمل کو مزید بڑھنے سے روکتے ہیں۔
چکنی جلد والی خواتین گاجر کا ماسک استعمال کریں یعنی گاجر کا جوس نکال کر روئی کی مدد سے چہرے پر لگائیں اور یہ عمل دن میں تین بار دہرائیں، انہیں افاقہ محسوس ہوگا۔
ھکی یا نیم کا پانی پی لیا کریں۔
چکنی جلد اور چند گھریلو نسخے
چکنائی دور کرنے کے لیے سب سے پہلے صابن کا انتخاب ہے۔ ہربل میں نیم کا صابن تلسی Tulsi اور نیم کا صابن بازار میں عام مل جاتے ہیں جو کہ بہت مفید ہیں۔ایک چمچ بیسن، ایک چمچ لیموں کا رس، ایک چمچ کچا دودھ مکس کرکے منہ پر لگائیں اور صابن کی طرح مل کے منہ دھو لیں۔ پورا دن منہ چکنا نہیں ہو گا۔
پھٹکری کو پانی میں اُبال لیں۔ اس پانی میں اتنا ہی گلاب کا عرق شامل کریں اور تین سے چار لیموں نچوڑ لیں۔ اس عرق کو فریج میں رکھیں اور روزانہ صبح شام روئی پہ لگا کر منہ صاف کریں یہ بہترین ٹونر ہے۔
بورک پاؤڈر دو چمچ
سفید پھٹکری دو چمچ (پسی ہوئی)
نیم کے پتے دو چمچ (پسے ہوئے)
سب کو پانی میں ڈال کر ابال لیں (گلاب کے عرق میں بھی ابال سکتے ہیں) پھر یہ ٹونر کیوبز میں ڈال کر برف بنالیں۔ اس برف کو روزانہ سونے سے پہلے منہ پر ملیں اتنا کہ چہر
مکس کرکے منہ پر لیپ کریں۔ پندرہ منٹ بعد دھولیں چکنائی ختم کرے گا اور مسام بھی بند کر دے گا۔ اس کو ہفتے میں دو بار استعمال کریں۔ جب فائدہ ہو جائے تو چھوڑ دیں ورنہ جلد زیادہ خشک ہو جائے گی۔
مالٹے کے چھلکے پیس لیں ایک چمچ (سوکھے ہوئے)
بیسن یا جو کا آٹا ایک چمچ
گلاب کے عرق میں مکس کرکے منہ پر لگائیں۔
انڈے کی سفیدی میں لیموں مکس کرکے لگانے سے بھی جلد خشک ہوگی اور مسام بند ہوں گے۔
مالٹے کے چھلکے گلاب کے عرق میں مکس کرکے بیسن بھی ڈال لیں اور نیم کے پتے بھی ابٹن کی طرح ملیں چکنائی اور داغ ختم کردیں گے۔
چکنی جلد اور پروڈکٹ کا انتخاب
کوشش کریں کہ چکنی جلد پر زیادہ گھریلو اور ہر بل نسخے استعمال کریں کیونکہ وہ زیادہ مفید اور کار آمد ہیں مگر یہاں چند ٹونر اور ماسک کے بارے بھی لکھا ہوا ہے۔1.
چکنی جلد کے لیے کولڈ کریم کبھی استعمال نہ کریں بلکہ
Milk Cleanser
استعمال کریں
۔
2.
Medicated Toner
استعمال کریں۔
3.
Medicated
مسام کریم بھی بازار میں دستیاب ہیں۔
4.
Acne control
ماسک استمعال کریں۔ یہ ماسک Medicated
5.
سٹیم لیتے ہوئے اگر سٹمیر میں ہائیڈروجن کے چند قطرے ڈال لیں یا ڈیٹول تو بھی بہتر نتائج ملیں گے۔
بیوٹی سیلون اور چکنی جلد
جلد میں بے احتیاطی سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ احتیاط کرنے سے آپ کو بہتر نتائج مل سکتے ہیں۔ سیلون پہ بھی اکثر کچھ باتوں کا خیال نہیں رکھا جاتا اور اُلٹا فائدے کی بجائے نقصان ہو جاتا ہے۔ اس لیے بہتر ہے کہ جب آپ پارلر میں فیشل لینے جائیں تو آپ خود چند باتوں کو مد نظر رکھیں۔
خشک جلد
خشک جلد والی خواتین کی جلد گرمیوں میں نارمل رہتی ہے، لیکن ان کے لیے بھی اپنے چہرے کی حفاظت کرنا بہت ضروری ہوتا ہے۔
زیتون اورگلاب کا عرق ملا کر چہرے پر لگانے سے جلد کی خوب صورتی برقرار رہتی ہے۔ خشک جلد کو نرم کرنے کے لیے انڈے کی سفیدی میں لیموں کا عرق ملا کر اچھی طرح پھینٹ لیں اور اس پیسٹ کو پندرہ منٹ تک چہرے پر لگا رہنے دیں، اس کے بعد تازہ پانی سے چہرہ دھولیں۔
بیسن، دہی اور لیموں سے تیار کردہ ماسک خشک جلد کے لیے بہترین اور آزمودہ ہے۔تھوڑا سا بیسن لے کر اس میں لیموں کا رس اور دہی ملا کر چہرے پر لگالیں، جب یہ پیسٹ خشک ہو جائے تو ٹھنڈے پانی سے چہرہ دھولیں۔
یہ ماسک ہفتے میں تین دن استعمال کریں، تاکہ جلد کا کھردرا پن ختم ہوسکے اور اس کی تازگی برقرار رہے۔
نارمل جلد
نارمل جلد کی حامل خواتین کو زیادہ محنت کی ضرورت نہیں پڑتی۔ وہ ذرا سی توجہ اور احتیاط سے اپنے چہرے کو تروتازہ رکھ سکتی ہیں۔
گرمیوں میں جب باہر کھلی دھوپ میں سے واپس آئیں تو گلاب کے عرق کا اسپرے اپنے چہرے پر ضرورکریں۔
گھر پر ایک کلینزنگ کریم تیار کریں جس کو بنانے کے لیے
ایک کھانے کا چمچہ سوکھا دودھ اور چند قطرے گلاب کا عرق لے کر مکس کرلیں اور چہرے پر لگالیں، اگر ہو سکے تو گردن پر بھی اس کریم کا ہلکا ہلکا مساج کرلیں۔ اس سے آپ کے چہرے کی دلکشی بڑھے گی اور شادابی بھی واپس آجائے گی۔
غذائیں
غذائیں جلد کے لیے بہت اہمیت کی حامل ہیں۔ موسم گرما میں اپنی غذا کا خاص خیال رکھیں۔ اس موسم کے دوران تربوز، انناس،کھیرا، ٹماٹر اور لیموں کا استعمال کریں، کیوں کہ ان میں پانی کی زیادہ مقدار پائی جاتی ہے۔ ایسی غذائیں آپ کی جلد کے لیے بہت مفید ہیں اور اسے تروتازہ رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
صابن کے معاملے میں بہت احتیاط کریں۔گرمی کے موسم میں جلد کے مسام کھل جاتے ہیں، اس لیے کوئی ایسا صابن استعمال نہ کریں جس میں کیمیکل کی مقدار زیادہ ہو، کیوں کہ اس کی وجہ سے جلد کو بہت نقصان پہنچ سکتا ہے۔
دھوپ کی تمازت سے چہرے کو محفوظ رکھنا بہت ضروری ہے، اس مقصد کے لیے اکثر خواتین بازاری کریموں کا سہارا لیتی ہیں جو بہت زیادہ نقصان دہ ہیں۔ چہرے کی جلد کو نرم و نازک بنانے کے لیے اگرچہ تھوڑی سی محنت درکار ہوتی ہے، مگراس کے بعد آپ خود کوسب سے نمایاں اور شاداب محسوس کریں گی۔
بلیک ہیڈز سے نجات
بیوٹی پارلر جائے بغیر یامنہگی منہگی اشیا کے بغیر بھی آپ اپنی ناک پر آئے بلیک ہیڈز خود بھی صاف کرسکتی ہیں۔
انڈے کی سفیدی میں روئی کا ایک بڑا ٹکڑا بھگودیں۔ اس کے بعد روئی کو ناک پر چپکادیں اور اسے مکمل خشک اور سخت ہونے دیں۔ پھر اس خشک روئی کو احتیاط سے اتاردیں بلیک ہیڈز اس گیلی روئی پر چپک جائیںگے اور جب آپ روئی اتاریںگی تو اس کے ساتھ باہر آجائیںگے۔
کیل مہاسوں سے چھٹکارا
کیل مہاسوں سے مستقل چھٹکارا پانا تو شاید ممکن نہ ہو۔ اس کے لیے آپ کو کم از کم چالیس برس کا ہونا پڑے گا تب ہی ان سے دائمی نجات مل سکتی ہے۔ جن خواتین کے چہرے پر کیل مہاسے نکلتے ہوں وہ ایک چمچہ ملتانی مٹی، نیم کے پتوں کا پیسٹ آدھا چمچہ، عرق گلاب ایک چمچہ یا حسب ضرورت، منرل پاؤڈر ایک چمچہ، لیموں کا رس ادھا چمچہ، ہلدی آدھا چمچہ، ایلو ویرا کا گودا ایک چمچہ، ان سب کو ملاکر پیسٹ بنالیں اور ہفتے میں ایک بار ضرور لگائیں۔ جلد خشک محسوس ہو تو ایسا موسچرائز لگائیں جو جذب ہوجائے یہی ٹریٹمنٹ پارلر میں ہزاروں کا ہوتا ہے۔
گورا رنگ
کوئی بھی دیسی یا بدیسی نسخہ ایک بار یا چند بار کے استعمال سے آپ کی قدرتی رنگت کو تبدیل نہیں کرسکتا ہاں اس کا مسلسل یا متوازن استعمال آپ کی رنگت کو نکھرا نکھرا رکھنے میں مدد دے سکتا ہے۔
بادام کا پاؤڈر تازہ، خالص ہلدی، لیموں یا کینو کے چھلکوں کا پاؤڈر، بیسن خالص، پپیتیکے چھلکوں کا پاؤڈر، پودینے کے خشک پتوں کا پاؤڈر، نیم کے خشک پتوں کا پاؤڈر، حسب ضرورت ملاکر ایک بوتل میں رکھ لیں اور موسم کی مناسبت سے اسے کبھی شہد، کبھی بالائی، کبھی بکری کے دودھ، کبھی عرق گلاب تو کبھی زیتون یا ناریل کے تیل میں ملا کر چہرے کا کم از کم بیس منٹ ہلکے ہاتھوں سے ہفتے میں دو تین روز مساج کریں اور پھر نیم گرم پانی سے چہرہ دھولیں۔ چہرے کی جلد کی تمام شکایت دور رہیںگی۔ اسی پیسٹ کو مہینے میں ایک بار انڈے کی سفیدی میں مکس کرکے بطور ماسک استعمال کریں پھر چہرے کی رونق دیکھیں۔
کلینزنگ
دہی اور شہد کو ملاکر چہرے پر دس منٹ تک مساج کریں چہرے کی خشکی دور ہوگی،داغ دھبے صاف ہوںگے، بند مسام کھل جائیںگے، چہرے کی جلد سخت ہوجائے گی، رنگت کھلی کھلی محسوس ہوگی۔
جو کا آٹا، دہی، سبز چنے کا اٹا اور زیتون کا تیل آپس میں مکس کرلیں اور ہفتے میں دو بار بطور ماسک لگائیں۔ خشک جلد کے لیے بہترین ٹانک ہے۔
کھیرے کا پیسٹ، ہلدی کا پیسٹ، ایلوویرا کا پیسٹ، چمپا کے پھولوں کا پیسٹ، پپیتے کا پیسٹ، مولی کے پتوں کا پیسٹ، پودینہ کے پتوں کا پیسٹ، خربوزے کا گودا، سیب کا گودا، کیلے کے چھلکوں پر لگا گودا ملاکر پیسٹ بنالیں اور اپنی جلد کی مناسبت سے اور موسم کو مد نظر رکھتے ہوئے اس میں لیموں کا رس، عرق گلاب، انڈے کی سفیدی، ملتانی مٹی، زیتون، ناریل، بادام کے تیل، دودھ، بالائی کے ساتھ مکس کرکے چہرے پر ہفتے میں دو بار دس منٹ کے لیے لگائیں اور نیم گرم پانی سے دھولیں۔ ایک ہی ماہ میں چہرہ نکھر جائے گا۔
ہر روز کسی بھی پھل کے گودے خاص طور پر آڑو، اسٹرابیری، خوبانی وغیرہ کا چہرے پر مساج کرنے سے بھی چہرے کو قدرتی وٹامنز ملتے ہیں۔
جھائیوں کا علاج
آم اور جامن کی گٹھلیوں کو سکھا کر پاؤڈر بنالیں اور محفوظ کرلیں، حسب ضرورت اسے پانی یا عرق گلاب میں مکس کر متاثرہ حصے پر لگائیں۔ چند دنوں میں ہی نمایاں فرق نظر آئے گا۔ پکے ہوئے پپیتے کی قاش جھائیوں پر روز مسلیں چند دنوں میں جھائیاں صاف ہونے لگیںگی۔
آلو ابال کر کچل لیں اور ان میں تھوڑا سا نمک شامل کرکے متاثرہ جگہ پر ملیں، دس منٹ بعد صاف کردیں۔ سفید تل دودھ میں ملاکر پیس لیں اور پیسٹ بناکر رکھ لیں رات سوتے وقت ایک دن کے وقفے سے متاثرہ حصے پر لگائیں دس پندرہ دن میں افاقہ ہوجائے گا۔
لیموں کا رس روزانہ ملنے سے بھی آہستہ آہستہ جھائیاں مدھم ہوکر ختم ہوجاتی ہیں۔
کھیرا، گاجر، آڑو وغیرہ کا پیسٹ ملنے سے بھی جھائیاں ختم ہوجاتی ہیں۔
لیموں کے رس میں باریک چینی مکس کرکے جھائیوں پر رگڑنے سے جھائیاں چلی جاتی ہیں۔
جھائیوں سے بچنے کے لیے وٹامن سی لیتی رہیں یا اس کے سپلیمنٹ لے لیں۔
بند مساموں خصوصاً بلیک ہیڈز کی وجہ سے ناک پر اور ہونٹوں کے نیچے لیموں، کینو کے خشک چھلکوں کا پاؤڈر ملیں اور نیم گرم پانی سے صاف کردیں مساموں سے میل کچیل نکل جائے گا۔
قدرتی سن بلاک
پپیتیکا گودا اور کچے پپیتے کا رس یا پتوں کا رس آپ کی جلد کے لیے قدرتی سن بلاک کا کام کرے گا اور شعاعوں سے ہونے والی جلن کو بھی ختم کرے گا۔
چہرے کی جلد کا ڈھیلاپن
چہرے کی جلد کا ڈھیلا پن دور کرنے کے لیے انجکشن لگوانا یا پارلر جانا ضروری نہیں۔ ایک کھانے کا چمچہ چاول کے آٹے میں ایک چائے کا چمچہ شہد یا حسب ضرورت شہد ملاکر پیسٹ بنالیں۔ چہرے کو کسی اچھے صابن یا فیس واش سے دھوکر ہمیشہ قدرتی ہوا میں خشک ہونے دیں،پھر چہرے پر پیسٹ کو پھیلادیں۔ آنکھوں پر کھیرے یا آلو کے قتلے یا ٹی بیگ گیلا کرکے رکھ لیں اور کم از کم پندرہ منٹ کے لیے سکون سے لیٹ جائیں۔ پندرہ بیس منٹ بعد چہرے پر نیم گرم پانی کے چھینٹے ماریں۔ ماسک نرم ہوکر نکلنے لگے گا۔ اب پورا چہرہ دھولیں اور موسچرائزر لگالیں۔ انڈے کی سفیدی میں شہد مکس کرکے بالکل اسی طرح لگائیں۔
*****************************************
No comments:
Post a Comment