"بڑھتے ہوۓ وزن پر کنٹرول کیسے کریں؟؟"
کیا آپ اپنے بڑھتے ہوئے وزن سے پریشان ہیں؟
اگر ہاں تو اب نہ ہوں پریشان بس کچھ غذاؤں کو اپنی خوارک کا حصہ بنالیں اور پھر دیکھیں کیسے وزن کم ہوتا ہے۔
ہم ایسی غذاؤں کو اپنی خوارک کا حصہ نہیں بناتے جن میں پروٹین یا چکنائی میں کمی کرنے کے اجزا شامل ہوں لیکن اگر انہیں خوارک کا حصہ بنا لیا جائے تو اضافی چکنائی کا خاتمہ باآسانی ممکن ہوسکتا ہے۔
انسان کتنا ہی خوش شکل کیوں نہ ہو لیکن اگر اس پر موٹاپاغالب آجائے تو اس کی شخصیت کو گرہن لگ جاتا ہے اور اس کی شکل نامکمل سی لگتی ہے۔ اس لئے موٹاپے کو آج کے دورمیں ایک پیچیدہ تحولی بد نظمی Metabolic Disorder سمجھا جاتا ہے۔موٹاپا بذات خود اایک بیماری ہے ،لیکن اس کے باعث اور بھی بہت سے مرض لاحق ہو سکتے ہیں اور ان امراض سے بسا اوقات موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔موٹاپے کے باعث پیدا ہونے والے خطرناک امراض میں امرض قلب، کینسر، شوگر اور ہائی بلڈ پریشروغیرہ خاص طور پر شامل ہیں ۔واضع رہے کہ موٹاپے کی حالت میں امراض قلب کی بروقت موت واقع ہونے کا تعلق دل کے فعل میں بے ربط گی ، تاہم آہنگی اور قلب و شرائین کی پیچیدگیوں سے ہے۔جس کا بنیادی سبب خون میں بڑھی ہوئی چربی کی مقدار اور کولیسٹرول کا بڑھناہے۔موٹاپے کے باعث اموات کی سب سے بڑی شرح متذکرہ بالا ہی ہے۔موٹاپے کی وجہ سے بلڈپریشر کا بڑھ جا نا عام ہے۔موٹاپے کے باعث ہی عورتوں میں رحم کا کینسر ،سن پا س کے بعد بریسٹ کا کینسر ، مردوں میں پرو سٹیٹ کا کینسراور مردو زن میں مقعد کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔موٹاپا کیا ہے؟موٹاپے کے لئے اردومیں فربہی یا فربہ کا لفظ استعما ل ہوتاہے ۔انگریزی میں Obesityاور Corpulency کے الفا ظ استعمال کئے جاتے ہیں ۔در اصل جب جسم میں اضافی چربی جمع ہونے لگے اور وزن میں خاطر خواہ اضافہ ہو جائے تو ایسی کیفیت کو موٹاپا کہتے ہیں۔طبی نقطہ نگاہ سے موٹا پا کسی بھی مرد یا عورت کی ایسی کیفیت کو کہتے ہیں جب ان کا وزن طبی لحاظ سے مقرر کردہ شرح سے بڑھ جائے ۔شرح وزن کا تعین بلحاظ عمر Ageجنس Gender اور قد Height سے کیا جاتا ہے۔
**بی ایم آئی سے اپنا وزن معلوم کریں**
*بی ایم آئی وزن معلوم کرنے کا ایک آسان اور سستا طریقہ ہے ۔
*اس ٹیسٹ کو کرنے کے لیے کوئی ٹریننگ لینے کی ضرورت نہیں ہوتی ۔
*اس کے نتائج کو سمجھنا بھی آسان ہوتا ہے ۔ ایک پہلے سے تیار شدہ چارٹ سے اپنے نتیجے کا موازنہ کرکے ہی آپ کو معلوم ہوجاتا ہے کہ آپ کا وزن کم ہے یا زیادہ ۔
*بی ایم آئی معلوم کرنے کے لیے کوئی خاص مشین یا آلہ کی بھی ضرورت نہیں ہوتی ۔ صرف قد معلوم کرنے کے لیے انچ ٹیپ اور وزن معلوم کرنے کے لیے ویٹ مشین درکار ہوتی ہے ۔
*یہ ڈاکٹرز سے تصدیق شدہ ہے،دنیا بھر کے ڈاکٹرز کئی برسوں سے موٹاپے کا پتا لگانے کے لیے اس ٹیبل کا استعمال کر رہے ہیں....
**بی ایم آئی کی حدود**
*جسم کے وزن میں کئی چیزیں شامل ہوتی ہیں جیسے کے پٹھوں کا وزن، چربی کا وزن، پانی کا وزن ، ہڈیوں کا وزن وغیرہ لیکن بی ایم آئی ٹیبل ان چیزوں میں تفریق نہیں کرتا ۔
*بعض افراد کا وزن زیادہ ہوتا ہے لیکن و ہ وزن ہڈیوں اور پٹھوں کا ہوتا ہے جب کہ ان کے جسم میں فیٹ یا چربی کا وزن کم ہوتا ہے۔ ایسے لوگ صحت مند تصور کیے جاتے ہیں البتہ بی ایم آئی ٹیبل میں وہ موٹے افراد کی فہرست میں ہی آئیں گے ۔
*حاملہ یا زیادہ چھوٹے قد کے افراد کے لیے یہ ٹیبل کارآمد نہیں ہوتا ۔
*جسم کے کس حصے کا وزن کتنا ہے اس بارے میں جاننا بھی ضروری ہے ۔ مثال کے طور پر ایسا مانا جاتا ہے کہ ران اور ہپ سے زیادہ پیٹ پر چربی ہونا نقصان دہ ہے۔ تحقیق کے مطابق خواتین جن کی کمر 35انچ اور مرد جن کی کمر 40سے زیادہ ہو ان کے لیے امراض قلب، ہائی بلڈ پریشر اور دل کے دورے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں ۔ یہ ہی وجہ ہے کہ آج کے ماہرین وزن اور قد کے ساتھ ساتھ مریض کی کمر ناپنے پر بھی زور دیتے ہیں ۔غرض یہ کہ بی ایم آئی وزن معلوم کرنے کا ایک آسان اور سادہ طریقہ ہے البتہ اس کی کچھ حدود ہیں ۔ اسی لیے وزن کا سہی اندازہ لگانے کے لیے بی ایم آئی کے ساتھ ساتھ دیگر ٹیسٹ بھی کرانے ضروری ہیں جن سے وزن کے متعلق مزید تفصیلی معلومات حاصل کی جاسکے ۔
**بی ایم ایل معلوم کرنے کا فارمولہ**
وزن (کلوگرام میں) BM.L قد(میٹرمیں)۔
آج ہم آپ کو ایسی ہی چند غذاؤں کے بارے میں بتا رہے ہیں۔
** میوہ **
میوہ اور خاص طور پر پستے کھانے سے وزن میں واضح کمی ہوتی ہے کیونکہ یہ خون میں چکنائی کی مقدار کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں اور شام کے وقت کھانے والے میٹھے اسنیکس کا اچھا متبادل ہیں۔
** کافی **
کافی بھی وزن میں کمی کے لیے ایک اہم غذا ہے کیونکہ یہ جسم میں چکنائی کو کم کرتی ہے لیکن شرط یہ ہے کہ اسے دودھ اور چینی کے بنا پیا جائے۔ اکثر و بیشتر ہم اس میں دودھ اور چینی ملا کر پیتے ہیں۔
کافی پینے کی عادت اضافی کیلوریز کو جلا کر جسمانی وزن میں کمی لانے اور ذیابیطس ٹائپ ٹو سے بچانے میں ثابت ہوسکتی ہے۔
ناٹنگھم یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ کافی کا ایک گرم کپ جسم میں ذخیرہ ہونے والی بھوری چربی کو حرکت میں لاکر شکر اور غذائی چربی کو جلانے میں مدد دیتا ہے۔
یہ بھوری چربی سفید چربی سے مختلف ہوتی ہے جو کہ لوگوں کو موٹاپے کا شکار دکھاتی ہے۔
کافی میں موجود کیفین جسم میں کیلوریز جلانے کے عمل میں حرکت میں لانے والا جز ہے،
اس تحقیق کے دوران 9 صحت مند افراد کی خدمات حاصل کی گئیں جن کو ورزش سے روکا گیا جبکہ ٹیسٹوں سے 9 گھنٹے قبل کیفین پلائی گئی یا ادویات دی گئیں۔
بعد ازاں جسم میں کیفین کے اثرات کے لیے باڈی اسکین کیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ کافی پینے سے سے بھوری چربی گرم ہوکر متحرک ہوگئی اور یہ پہلی بار ہے کہ سائنسدانوں نے اس چربی کو متحرک کرنے کا آسان اور محفوظ طریقہ دریافت کیا۔
محققین کا کہنا تھا کہ کیفین چربی جلانے کے عمل کو شروع کرتا ہے اور اس طرح موٹاپے پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے جبکہ ذیابیطس جیسے مرض سے بچنا بھی ممکن ہوسکے گا۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ جب بھوری چربی متحرک ہوتی ہے تو جسم کے لیے شکر اور خون میں گردش کرنے والی چکنائی کی مقدار کو کنٹرول کرنا بھی آسان ہوجاتا ہے جس سے بلڈ گلوکوز کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے، جس سے ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
** ادرک **
ادرک میں بھی ایسے اجزاء شامل ہوتے ہیں جو وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق ادرک کے استعمال سے خون میں چکنائی کی مقدار کم ہوجاتی ہے۔
**انڈے**
پروٹین وزن کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے اور انڈے سے پروٹٰین کی خاص مقدار حاصل کی جاسکتی ہے، انڈے میں وٹامن بی پایا جاتا ہے جس میں موجود مادہ کلین جسم میں موجود اٖضافی چکنائی کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔
** دودھ سے بنی ہوئی چیزیں **
عام طور پر دودھ سے بنی ہوئی چیزیں وزن کم کرنے میں مددگار ثابت نہیں ہوتیں لیکن اگر ان کی ایک مخصوص مقدار غذا کا حصہ بنائی جائے تو وزن میں کمی آتی ہے۔
** گریپ فروٹ**
گریپ فروٹ آپ کے جسم کے اندر چکنائی کی مقدار کو کنٹرول کرتا ہے۔ ایک تحقیق کی مطابق اگر چھ ہفتے تک روز تین مرتبہ گریپ فروٹ کھایا جائے تو جسم میں موجود چکنائی کی مقدار مستحکم ہو جاتی ہے۔
** گرین ٹی **
اگر آپ وزن میں کمی چاہتے ہیں تو روزانہ ایک کپ گرین ٹی پیا کریں کیونکہ اس میں شامل کمپاؤنڈ ای جی سی جی جسم میں چکنائی جمع نہیں ہونے دیتا۔ اگر روز صرف ایک کپ گرین ٹی پی لی جائے تو وزن میں با آسانی کمی کی جاسکتی ہے۔
**پروٹین سے بھر پور غذا**
اگر پروٹین سے بھر پور غذاؤں کو اپنے کھانے کا حصہ بنا لیا جائے تو وزن میں کمی کی جاسکتی ہے۔ ایسی غذائیں کھائی جائیں جس میں زیادہ سے زیادہ پروٹین ہو جیسے مرغی اور انڈے مچھلی دودھ وغیرہ۔۔۔
لوگ موٹے کیوں ہوتے ہیں؟
موٹاپے کی اصل وجہ کیا ہے؟؟
کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ اب 3 میں سے ایک شخص موٹاپے کا شکار ہورہا ہے؟
موٹاپے کا ذمہ دار انسان خود ہی ہے
دنیا بھر میں موٹاپے کی شرح 1975 کے بعد سے 3 گنا بڑھ گئی ہے اور اس کی بنیادی وجہ لوگوں میں طرز زندگی کا ناقص انتخاب ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق زیادہ کھانا نہیں بلکہ مضر صحت غذا کا انتخاب اور زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنا موٹاپے کی اصل وجہ ہے، ،،،
اس تحقیق کے دوران ایک لاکھ 19 ہزار کے قریب افراد کے جسمانی وزن اور دیگر عوامل کا جائزہ 1963 سے 2008 کے درمیان لیا گیا۔
ان افراد کو 5 گروپس میں تقسیم کیا گیا اور جینز کے ساتھ ساتھ موٹاپے کے دیگر عوامل جیسے عمر، جنس، تمباکو نوشی اور ماحولیاتی عناصر کا تجزیہ کیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ 1980 کی دہائی کے وسط اور 1990 کی دہائی کے وسط مین جسمانی وزن میں اضافے کی شرح میں ڈرامائی اضافہ ہوا۔
محققین نے بتایا کہ موٹاپے میں جینز بھی کچھ کردار ادا کرتے ہیں مگر مرکزی وجہ لوگوں کا ورزش سے دوری، زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنا اور زیادہ چربی اور چینی والی غذاﺅں کا استعمال ہے۔
جسمانی وزن میں اضافہ صحت کے لیے کچھ زیادہ اچھا نہیں ہوتا بلکہ پیٹ اور کمر کے ارگرد جمع ہونے والی چربی جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھاتی ہے۔۔۔۔۔
اور حدیث مبارکہ کے الفاظ کے مطابق
موٹاپا بری خصلتوں میں سے ایک خصلت ہے۔۔۔
موٹاپے کے نتیجے میں کچھ امراض تو فوری سامنے آجاتے ہیں جبکہ طویل المعیاد بنیادوں پر سامنے آتے ہیں۔
**موٹاپے کے لئے اس آسان نسخے
پر عمل کیجئے **
پانی پینا خاص طور پر کھانے سے پہلے 500 ملی لیٹر پانی پینا موٹاپے سے نجات کے لیے بہترین نسخہ ثابت ہوتا ہے۔
زیادہ پانی پینے کی وجہ سے کیلوریز کو جسم میں جمع ہونے کا موقع نہیں ملتا۔
کھانے سے پہلے پانی پینے کے نتیجے میں فی فرد کیلوریز کے استعمال میں اوسطاً 200 تک کمی آتی ہے۔
جسمانی وزن میں کمی کے لیے لوگوں کو روزانہ زیادہ پانی پینے کو عادت بنالینا چاہئے خصوصاً کھانے سے ایک یا آدھے گھنٹے پہلے 2 گلاس پانی ضرور استعمال کریں۔
** وزن گھٹانے کے اوقات **
وزن میں کمی لانے کیلئے صبح 8 سے دوپہر 2 بجے تک ہی کھائیے۔۔۔۔۔
اگر کوئی وزن کم کرنے میں سنجیدہ ہے تو دن کے اہم کھانوں کو صرف دن کے ابتدائی حصے میں ہی ختم کرلے۔ دن بھر کھانے کے اس نئے انداز سے کیلوریز کے بجائے بھوک اور اشتہا کے ہارمون کم ہوں گے اور وزن گھٹانے میں مدد ملے گی۔ اس کا اہم مقصد یہ ہے کہ اس طرح کھانے کے اوقات جسم میں (میٹابولزم) پر اثر ڈالتے ہیں اور کھانے کے اوقات انسانی قدرتی گھڑی سے ہم آہنگ ہوتے ہیں۔پھر اس سے قبل مطالعات سے معلوم ہوا ہے کہ اگر صبح 8 سے دوپہر 2 بجے تک ہی بڑے کھانوں کو محدود رکھا جائے تو اس سے بھوک میں کمی واقع ہوتی ہے۔۔۔
دن کی روشنی میں کھانا کھانے سے ’’یہ عمل جسمانی اندرونی گھڑی (سرکاڈیئن ردم) سے ہم آہنگ ہوجاتا ہے۔ اس سے وزن کم کرنے اور میٹابولزم کو صحت مند بنانے میں مدد ملتی ہے۔‘‘
ماہرین نے اس عمل میں لوگوں کو دو گروہوں میں تقسیم کیا اور چار روز تک روزانہ تین وقت کا کھانا دیا گیا۔ ایک گروپ کو دن کے اوقات میں کھانا کھلایا گیا اور دوسرے گروہ کو ان مرضی کے اوقات میں کھانا کھانے دیا گیا۔مطالعے میں شامل تمام شرکا صحت مند تھے جن کی عمریں 25 سے 45 برس تھیں۔ البتہ ان سب کا وزن معمول سے زیادہ تھا۔ چار روز کے تجربے کے بعد معلوم ہوا کہ جس گروہ کو صبح 8 سے دوپہر 2 بجے تک کھانے تک محدود رکھا گیا، انہوں نے اگلے 18 گھنٹے تک کچھ نہیں کھایا۔ دوسرے گروہ نے 8 بجے ناشتہ کیا اور دن کا آخری کھانا رات کے 8 بجے کھایا۔چوتھے روز تمام شرکا کے ٹیسٹ کئے گئے جن میں خرچ کردہ کیلوریز کے علاوہ چکنائی، کاربوہائیڈریٹس اور پروٹین وغیرہ کی معلومات لی گئیں۔شرکا سے بھوک لگنے، کھانے پینے کی طلب، کھانے کی مقدار اور پیٹ بھرنے جیسی معلومات بھی لی گئیں۔ اس کے علاوہ صبح و شام خون اور پیشاب کے نمونے لے کر ان میں بھوک سے وابستہ ہارمون کی بھی پیمائش کی گئی۔۔۔۔۔
معلوم ہوا کہ دو بجے کے بعد کھانا نہ کھانے والوں کی کیلوریز میں تو کئی کمی نہ ہوئی لیکن بھوک لگانے والے ہارمون ضرور کم ہوئے اور اشتہا/ بھوک میں کمی واقع ہوئی۔ ساتھ ہی یہ بھی معلوم ہوا کہ دو بجے کے بعد بھوکے رہنے والے افراد میں کاربوہائیڈریٹس کے بجائے چربی استعمال ہونے لگتی ہے جو وزن کم کرنے کا باعث بنتی ہے۔تاہم دیگر ماہرین نے چار روز کے بجائے زیادہ افراد پر طویل عرصے کےلیے تحقیق پر زور دیا ہے۔ اس کے باوجود بھی چار روزہ تحقیق سے حوصلہ افزا نتائج ضرور سامنے آئے ہیں۔۔۔
** وزن کم کرنے کے گھریلو ٹوٹکے**
○ہر صبح دیسی لہسن کا ایک یا دو جو کھانا بہت مفید ہوتا ہے ۔ اگر لہسن کا جو چھیل کر اسے چمچے سے پیس کر کھایا جائے اورساتھ ہی اس پر لیموں کا پانی پی لیا جائے تو ایک جانب تو خون کی روانی بہتر ہوتی ہے اور دوسری جانب پیٹ کی چربی کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
لہسن کا استعمال جسم میں شوگر اور انسولین کی مقدار کو کنٹرول کرتا ہے اور جسم میں موجود فالتو
چربی توانائی کے لئے میسر ہوتی ہے اور یوں پیٹ کی زائد چربی سے نجات ممکن ہو جاتی ہے۔
○ایک برتن میں ایک چمچ شہد، چند کالی مرچیں اور پودینہ ڈال کر پانچ منٹ تک ابالیں اور پھر چھان کر یہ قہوہ پی لیں۔ پودینہ معدے کے جملہ امراض کو درست کرتا ہے جبکہ شہد اور کالی مرچ پیٹ کی زائد چربی کو ختم کرے گی۔
○دارچینی میں بھی جسم کی اضافی چربی ختم کرنے کی طاقت رکھتی ہے۔ آدھ چائے کا چمچ دارچینی پاوڈر لے کر اسے پانی میں ڈال کر پانچ منٹ تک ابالیں، پھر اس میں شہد کا ایک چمچ شامل کر کے اس محلول کو چھان لیں۔ یہ قہوہ سونے سے پہلے اور ناشتے سے قبل استعمال کریں اور حیران کن طریقے سے پیٹ کی چربی کم ہو گی-
○جسم سے زہریلے مواد اور فالتو چربی ختم کرنے کا لاجواب نسخہ
وقت کے ساتھ اور ہمارے کھانے کی وجہ سے عادات کی وجہ سے جسم میں زہریلے مواد اکھٹے ہوتے رہتے ہیں اور ساتھ ہی اضافی چربی اپنی جگہ بناتی ہے جس سے نجات کے لئے ہم مختلف طریقے آزماتے ہیں کبھی تو یہ نسخے کارگر ثابت ہوتے ہیں اور کبھی اس کا بالکل ہی فائدہ نہیں ہوتا لیکن آج ہم آپ کو دو ایسے طاقتور اجزاء کے بارے میں بتائیں گے جن کے استعمال سے آپ کا جسم نہ صرف زہریلے مواد سے پاک ہو جائے گا بلکہ فالتو چربی بھی ختم ہو جائے گی
**یہ دوا اجزاء لونگ اور السی کے بیج ہیں**
100 گرام خشک لونگ اور 100گرام السی کے بیجوں کو کسی گرائینڈر میں اچھی طرح باریک کر لیں اس طرح باریک ہوں کہ بالکل پاوڈر کی شکل بن جائے
ترکیب استعمال ،،،،،،
صبح ناشتے سے قبل یا دوران کھانے کے دو بڑے چمچ اس پاؤڈر کو گرم پانی میں حل کر کے پئیں تین دن استعمال کرنے کے بعد تین دن ناغہ کریں پھر تین دن استعمال کریں ایسا سال میں کم از کم 150بار کریں
انشاءاللہ آپ اپنے آپ کو پرسکون اور ہلکا محسوس کریں گے اور خدا کے فضل سے ہپ،ٹانگوں،کمر،پیٹ کی چربی کم ہو گی ۔
دوسرا نسخہ یہ ہے کہ۔۔۔۔۔۔
سیاہ زیرہ اور کلونجی ہم وزن لے کر پیس لیں ۔ اور کیپسول بھر لیں ناشتے سے قبل ایک کیپسول کھالیں ۔ یہ نسخہ بھی کافی کارآمد ہے۔
موٹاپا کم کرنے کے لیئے ایک نئی تحقیق
○ ( تائیوان یونیورسٹی ) میں کی گئی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ مسلسل ٹماٹر کے جوس کے استعمال سے انسان کے جسم سے اضافی چربی کچھ ہی دنوں میں پگھلنے لگتی ہے اور اس کے استعمال سے کینسر سے بھی بچا جا سکتا ہے یہ تحقیق خواتین پر کی گئی اور اس میں بتایا گیا کہ 250 ملی لیٹر ٹماٹر کا جوس ہر روز ایک خاتون کو پلایا گیا جس کے مسلسل استعمال سے اس خاتون کے جسم سے حیرت انگیزی سے فالتو چربی ختم ہونے لگ پڑی اور اس خاتون کا جسم فٹ ہونا شروع ہو گیا .اس تحقیق کے آخر میں اس بات پر بھی توجہ کی گئی اور اس عورت کے خون کے نمونے بھی لئے گئے جس سے پتا چلا کہ اس کے جسم سے کولیسٹرول کا لیول بھی کافی مقدار میں کم ہوا ہے اور ساتھ ساتھ خون میں ایک ایسا مادہ لائسو فین بڑھا ہےجو کہ کینسر کے خلاف مدافعت بڑھاتا ہے۔۔۔۔۔
اگر کسی انسان کا وزن غیر یقینی طریقے سے بڑھتا ہے تو اس کو چاہئے کہ وہ بھی ٹماٹر کے جوس کو مسلسل استعمال کر کے اس تحقیق سے فائدہ اٹھاتے ہوئے خود کو قابو میں کر لے۔
○چاول سے زیادہ گندم کا استعمال کریں کیونکہ چاول وزن بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔(جن کی خوراک پیدائشی چاول ہے ان کا اور حساب ہے)
○دودھ کی بنی مصنوعات،جیسا کہ پنیر،مکھن مٹھائی وغیرہ سے پرہیز کرنی چاہیئے کیونکہ ان میں چکنائی بہت زیادہ ہوتی ہے۔ جو موٹاپے کا سبب بنتی ہے-
○مصالحہ جات جیسا کہ خشک ادرک،دارچینی،اور کالی مرچیں وغیرہ وزن کو کم کرنے کے لیے اچھی ہیں۔ اور مختلف طریقوں سے بڑی تعداد میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔خاص طور پر چاہے اور سالن وغیرہ میں ان کا استعمال کیا جائے۔
○بند گوبھی وزن کو کم کے لئے ایک مؤثر علاج سمجھا جاتا ہے۔ یہ سبزی چینی اور دوسرے کاربوہائیڈریٹس کو چربی میں تبدیل ہونے سے روکتی ہے۔ لہٰذا وزن کم کرنے میں یہ بہت اہمیت کی حامل ہے۔ یہ کچّی یا پکی ہوئی کھائی جا سکتی ہے۔
○سیب کی طرح کیلے میں بھی پوٹاشیم اور وٹامنز پائے جاتے ہیں۔ اس کے استعمال سے آپ فاسٹ فوڈ کی عادت سے بھی چھٹکارہ پا سکتے ہیں اور اضافی چربی سے نجات حاصل کر لیں گے۔
○ورزش کا وزن میں کمی کرنے میں اہم کردار ہے
اس سے چربی کے طور پر جسم میں محفوظ کیلوریز استعمال کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کے علاوہ،اس سے پریشانی سے نجات ملتی ہے۔ اور عضلات کی قوت بڑھانے میں مدد ملتی ہے۔
**************************************************************************
No comments:
Post a Comment