اللہ تبارک و تعالیٰ کو وہ لوگ بہت پسند ہیں جو اس کی بارگاہ میں توبہ واستغفار کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کثرت سے استغفار کرنے والوں کو اپنا محبوب بنا لیتا ہے۔ کیونکہ جب بندہ ہر وقت اللہ کی بارگاہ میں معافی کا طلبگار ہوتا ہے اپنے گناہوں پر نادم اور شرمندہ ہوتا ہے تو اللہ کی رحمت جوش میں آ تی ہے اور وہ بندوں کو اپنی حضوری سے نوازتا ہے۔ اللہ کو پاک صاف رہنے والے اور توبہ کرنے والے لوگ بہت پسند ہیں۔
اور صبح شام اپنے رب کی پاکی بیان کرتے رہو، اس کی حمد و ثناء کرو۔ بیشک تیرے رب کا نام بڑی عظمت و برکت والا ہے۔ اپنی دھڑکنوں کو اللہ کے ذکر کا عادی بناؤ۔ دل کی ہر آتی جاتی دھڑکن اللہ پکارے۔
اللہ سے قرب چاہتے ہو اور چاہتے ہو کہ اللہ تمہیں اپنے سے بہت قریب کر لے تو استغفار کو اپنے اوپر لازم کر لو۔ اور اس پر عمل کرو۔ گناہوں کی زندگی چھوڑ کر پاکیزہ زندگی اختیار کرو۔ اللہ تمہیں اپنا محبوب بنا لیگا۔
دنیا میں بڑے بڑے ولیوں اور صوفیاء کرام نے اللہ کے اسم اعظم سے اللہ کو پایا ہے۔ اللہ کا ذاتی نام حجابات اٹھا دیتا ہے۔ جنھیں اسم اللہ کی حلاوت نصیب ہو جائے وہ پھر اللہ کے اس مبارک نام کو کبھی نہیں چھوڑتے۔
اللہ کے ولی اللہ کے حکم سے بندوں کی مدد کرتے ہیں۔ اللہ کے ولی زمین میں اللہ کے حکم سے معاون و مددگار ہوتے ہیں۔ مخلوق خدا ان سے فیض یاب ہوتی ہے۔
قرآن کریم میں رزق حلال کو بہت زیادہ اہمیت دی گئی ہے۔ جس انسان کی کمائی کا ذریعہ حرام راستہ ہو اس کی کوئی بھی عبادت بارگاہ خداوندی میں قبول نہیں کی جائے گی۔ ہر عبادت کا دارومدار رزق حلال پر ہے۔ حدیث مبارک ہے کہ اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو جہنم کا ایندھن بننے سے بچاؤ۔ صحابہ کرام نے جب اس کی تشریح چاہی تو فرمایا۔۔۔۔۔۔۔ اپنے گھر والوں کو لقمہ حرام سے بچاؤ۔ حرام رزق کھانے والا جسم جہنم کا ایندھن بننے کے لئے تیار ہو جائے۔ اللہ فرماتا ہے زمین میں پھیل جاؤ اور اس کا فضل تلاش کرو بیشک اس کا فضل ہر چیز پر حاوی ہے۔ انسان کا رزق انسان کو ڈھونڈ تا ہے۔ موت انسان کا اتنا پیچھا نہیں کرتی جتنا رزق کرتا ہے۔ جب اللہ نے رزق دینے کا وعدہ کیا ہے اور وہ دیتا ہے تو پھر حرام راستے کیوں سپنذئے
++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++
No comments:
Post a Comment